دِل سے چاہا آپ کو سارا جہاں رہنے دیا
تاج و تخت اور جاہ و حشمت کا بیاں رہنے دیا
وسعتِ اِدراک سے بالا بلند تیرا مقام
آپ کو بس آپ ہی کو جاوِداں رہنے دیا
میرا دانشور حریصِ تمغۂ طاغوت ہے
خون میں لت پت سرِ راہ نوجواں رہنے دیا
راست گوئی پیشِ نمرودِ زماں، ایمان میرا
بے خطر جیتا ہوں خوفِ جسم و جاں رہنے دیا
گرچہ سائے شفقتوں کے ہاتھ پھیلاتے رہے
تیری چاہت نے مجھے بے خانماں رہنے دیا
مشتاق کاشمیری
موبائیل نمبر:9596167104