میں خوشبوؤں میں بکھرتی رہی اْسی کے لئے
اور آئینے میں سنورتی رہی اْسی کے لئے
میں جس کے قلب میں اْتری تھی چاندنی بن کر
خیال بن کے مچلتی رہی اْسی کے لئے
وْجود گْھل گیا راتوں میں سیاہی کی طرح
ہر ایک صْبح کو تکتی رہی اْسی کے لئے
کہوں تو کس سے کہوں شامِ غم کی ہجرت کو
میں شمع بن کے پگھلتی رہی اْسی کے لئے
وفا کے پھول پہ یادوں کی مہکتی شبنم
تمام رات برستی رہی اْسی کے لئے
وہ جس نے رات کی رانی اْگائی سانسوں میں
میں سانپ بن کے تڑپتی رہی اْسی کے لئے
فلک کے جس نے دکھائے تھے خواب آنکھوں کو
میں چاند بن کے اْبھرتی رہی اْسی کے لئے
محلہ جھولاکاں جموں
موبائل :- 9419104353