جـب بات نہ ہو گھــبراتا ہوں
خود اپنے زخـم ســہلاتا ہــوں
نہ دن میں مجھکو چین ملـے
نہ راتـــوں کو ســــو پاتـا ہوں
دھوپ سے میرا شکوہ کیسا
میں چھاؤں سے جل جاتا ہوں
زنــدہ ہوں یہ کیــسے مانوں؟
سانس کہاں لے پـــاتا ہوں
ســاقی بــس تو جــام پـــــلانا
میخانے چل کر آتـا ہوں
پیاس کہاں گلشنؔ کی بھجے گی
میں بس غم کے آنسوں پیتــا ہوں
گلشــــنؔ رشـــــید دلنوی
دلنہ بارہمولہ، کشمیر
موبائل نمبر؛9596434034
ہر طرف اب ہم شکارے جائیں گے
چھین کے وہ پھر سہارے جائیں گے
رات بھر بیدار تھے سب سو گئے
عشق والے اب پکارے جائیں گے
جن کی قسمت میں لکھا ہے درد و غم
اب کہاں اپنوں کے مارے جائیں گے
دشتِ کربل راستے میں آئے گا
خالی ہاتھوں ہم اتارے جائیں گے
کب تلک بچھتے رہیں گے دام یاں
اس زمیں سے وہ بھی ہارے جائیں گے
اپنے دن شادؔاب لوٹیں گے ضرور
یار کے گیسو سنوارے جائیں گے
شادؔ سجاد
عمر کالونی وشہ بگ پلوامہ کشمیر
موبائل نمبر؛9858667464
اب کسی او ر کے وہ ہم مز ا ج ہوئے ہیں
اندیشے یہ پہلے تھے حادثے آج ہوئے ہیں
گل شگوفے کھل رہے ہیں اب بھی یہاں
کئی ارماں ہاں مگر تا ر ا ج ہوئے ہیں
روز کی طرح ڈھل جائیگی یہ شام بھی تنہا
شاید وہ کہیں اور محوِ معراج ہوئے ہیں
مر گیا خلوص جو دلوں میں رہا کرتا تھا
اب تو جواں او قات کے منہاج ہوئے ہیں
چاہِ دل ہو نے نہیں دی ہے جس نے
متعین کردہ اسکے ہی کام کاج ہوئے ہیں
آزادؔ شوکت حسین
زلنگام، اننت ناگ
موبائل نمبر؛9682147144