تمہاری سلطنت نیلے سمندر ، وسعتِ افلاک
کرم بادِ فنا سے مانگتی ہے میری مشت ِ خاک
گلہ اپنی تہی دستی کا کیوں اہلِ جنوں کو ہو
متاعِ درد رکھتے ہیں یہ تر داماں ، گریباں چاک
نہ ہو توفیقِ گریہ جس کو ، وہ بدبخت کیا جانے
کہ سیل ِ اشک میں بہہ جاتے ہیں سارے خس و خاشاک
بہت شرمندہ ہے خنجر زمیں کوسونپنے والا
کہ اب فصلیں سروں کی کٹ رہی ہیں کھیت میں بےباک
یہ سارا کاروبارِ شوق ہے سودائے لاحاصل
فریبِ روز و شب پر ہوتی ہے چشمِ سحر نمناک
جو تیرے بطن سے پھوٹا ، اسے بھی کھا گئی بےدرد
ہمارے خوں کی پیاسی اس قدر کیوں ہے تو ارضِ پاک
وہ کیوں بادِ مخالف سے ڈرے یا بادباں کھولے
اسے کیا غم ہے جس پر ہوں کرم فرما شہہ لولاک
رخسانہ جبین
سرینگر، کشمیر
موبائل نمبر؛7889434361
آج وہ ہی بن گیا باعث میری تحقیر کا
جو مکاں کل تک رہا منظر میری تشہیر کا
کچھ گھروندے چند پودے اور اب تصویر کا
ہر کسی کو شوق ہوتا ہے یہاں تعمیرکا
وزن اور اب رنگ لگتا ہے جدا زنجیر کا
کتنا سندر ہے نظارہ میری اس تسخیر کا
چند صفحے کی ہے پُستک اور یہ خالی بھی ہے
ہے تقاضا اس پہ بھی اس کی اسے تفسیر کا
پھر بھی پڑھ لیتا ہے کوئی اسکے اک اک لفظ کو
گھل گیا کاغذپرانا جب کہ اس تحریر کا
رنگ تک دھندلا چکے ہیں شکل بھی ظاہر نہیں
پھر بھی اسکی زیست میں ہے ذکر اس تصویر کا
اسکی خواہش ہے ملیں کچھ اوس کی بوندیں اُسے
پھول یہ پیاسا نہیں ہے صرف سادہ نیر کا
دیکھنے والے اگر تو غور سے دیکھے گا تو
شب میں بھی رہتا ہے جاری سلسلہ تنویر کا
پھر اسی کے دوسرے حصے کی ہے مجھکو تلاش
آدھا حصہ ہاتھ میں ہے پھر کسی تصویر کا
یاد زنداں کی اُبھر آتی ہے اکثر سامنے ،
پیر میں ہے آج تک باقی نشاں زنجیر کا
ارون شرما صاحبابادی
پٹیل نگر ،غازی آباد اُتر پردیش
طائروں کی امید رکھتے ہیں
چار دن کی یہ زندگی والے
اے ابابیل لوٹـ آ تیری
راہ تکتے ہیں بندگی والے
شبـ کے سینے میں روشنی کم ہے
چاند ڈھونڈیں یہ تیرگی والے
خوابـ بکھرے ہیں اُن کی آنکھوں میں
جو بھروسے میں تیرگی والے
بادِ صرصر کی زد میں آ بیٹھے
پھول بن کر یہ سادگی والے
درد کہتے نہیں زباں سے ورنہ
آہ بھر جاتے خامشی والے
تیرے جلوے کے منتظر ہیں سبـ
دل میں رکھتے ہیں روشنی والے
اے ابابیل، اُڑان دے ان کو
جو جئے تیری بندگی والے
مغربی طرز لباس اوڑیں گے
جبـ یہاں یہ فسردگی والے
آفتوں کا زمانہ ابـ گزرے
اُوج کو پہنچے سادگی والے
یاورؔ حبیب ڈار
بڈکوٹ ہندواڑہ ، کشمیر
مجھے بھی لگتا تھا پیار ہو گیا
مگر میں پل میں بیدار ہو گیا
میرا ہو کر جو میرا نہ ہو سکا
وہ شیشے کی اب دیوار ہو گیا
بہا نہ جس کی آنکھوں سے آنسو اک
کیا غم کی آتش سے پار ہو گیا
تبھی مرا گھر ویران ہو گیا
کیا کوئی مجھ سے بیزار ہو گیا
جسے میں پانے کی چاہ میں رہا
وہ شخص تو دریا پار ہو گیا
کیا میری چاہت میں کوئی داغ تھا
جو میں الم کا حقدار ہو گیا
سزا ملی جس کو پانے کی مجھے
وہ ایک پل میں اغیار ہو گیا
کیسر خان قیس
ٹنگواری بالا ضلع بارہمولہ کشمیر
موبائل نمبر؛6006242157
ہاتھ ہم نے اٹھائے دعا کے لئے
تم ہمیں یوں ہی چا ہو سداکے لئے
جو چلے ہو محبت کی اس راہ پر
ہر قدم ساتھ رہنا خدا کے لئے
کرتے ہو تم کرم غیروں پر ہی سدا
اور ہم سے تقا ضے وفا کے لئے
تم کبھی تو کہو تم مرے ہو فقط
منتظر ہوں تری اِس صدا کے لئے
جان لینا ہی صیاد مقصود جب
کیوں قفس میں ہے روزن ہوا کیلئے
گر ہمیں چھوڑ کر چل دئے وہ معین
تو بھٹکتے رہیں گے وفا کے لئے
معین فخر معین
موبائل نمبر؛03443837244
جہاں سچ بولنا ہے باعثِ شرم میں اس بستی کا باسی ہوں
جہاں جھوٹ کا ہے بازار گرم میں اس بستی کا باسی ہوں
جہاں اتفاق کی رسی ٹوٹی ہے اور اپنے لئے سب زندہ ہیں
جہاں اپنا سب کا دین ودھرم میں اس بستی کا باسی ہوں
جہاں ہر دن لاشیں اٹھتی ہیں دن رات جنازے ہوتے ہیں
جہاں ہوتے نہیں دل پھر بھی نرم میں اس بستی کا باسی ہوں
جہاں جذبات مجروح ہوتے ہیں کردار کا سودا ہوتا ہے
جہاں قائم کسی کا نہیں بھرم میں اس بستی کا باسی ہوں
جہاں ایشور اللہ بانٹے گئے اور مذہب دنیاداری ہے
جہاں بانٹتے گئے ہیں دیروحرم میں اس بستی کا باسی ہوں
جہاں دل پر غفلت طاری ہے شیطان کا پلہ بھاری ہے
جہاں اچھے کسی کے نہیں کرم میں اس بستی کا باسی ہوں
جہاں ہر اور اداسی چھائی ہے ہر شخص پریشاں ہے ثاقبؔ
جہاں کوئی نہیں ہے شادوخرم میں اس بستی کا باسی ہوں
ثاقب فہیم شاداب ؔ
کریوہ شوپیان ، کشمیر
موبائل نمبر؛8899134944
جہاں تیرے نقشِ قدم دیکھتے ہیں
وہیں پہ تو اپنا ہمدم دیکھتے ہیں
پکاریں تجھے بول کس نام سے ہم
اثر اُنکا سرد اور گرم دیکھتے ہیں
بُھلانا تو چاہا تھا اے دوست تم کو
بُھلانے کا موقع مگر کم دیکھتے ہیں
مشابہت تو تیری ہے دوسروں سے
مگر تجھ میں رحم و کرم دیکھتے ہیں
سر اُٹھاکے تری اور دیکھیں تو کیسے
تری یاد ایسی کہ سر خم دیکھتے ہیں
بتا تیرا دیدار کروں اب کہاں پر
جہاں دیکھتے ہیں غم ہی غم دیکھتے ہیں
رویندرؔ بنائی یہ تصویر کس نے
ہر ایک سمت اک چشمِ نم دیکھتے ہیں
رویندرؔ کور
آلوچی باغ، سرینگر، کشمیر
موبائل نمبر؛9682565053