ہماری سختیوں میں تم رعایت کر نہیں سکتے
تمہیں معلوم تو ہے ہم شکایت کر نہیں سکتے
ہمارا دل بنایا ہے خُدا نے ایسی مٹی سے
کہ ہم دشمن سے بھی اپنے عداوت کر نہیں سکتے
چراغوں کو بجھا کر تم اندھیرا کر تو سکتے ہو
مگر سورج کی کرنوں پر سیاست کر نہیں سکتے
ستم جتنے سہے کچھ کچھ اشاروں میں بیاں ہونگے
یہاں ہم ساری باتوں کی وضاحت کر نہیں سکتے
حُسینی نسل سے ہیں ہم ستم سہہ لیں گے سب لیکن
تمہارے ہاتھ پر ہرگز بھی بیعت کر نہیں سکتے
سکونِ زندگی تم سے طلب کرتے مگر سوچا
تمہارے بس میں جو کچھ ہے، عنایت کر نہیں سکتے
ہمارے درد کو تم نے تماشا جان رکھا ہے
مگر ہم ضبط والے ہیں بغاوت کر نہیں سکتے
اگرچہ کب سے بیٹھے ہیں یہاں پر باوضو ہوکر
تمہارے نام کی لیکن تلاوت کر نہیں سکتے
ستارے توڑنے کا خواب دیکھا تھا کبھی ہم نے
مگر ہم خود کی مٹھی میں تو قسمت کر نہیں سکتے
تمہارے بعد بھی سانسوں کا رشتہ چل رہا ہے پر
تمہارے بن حقیقت میں سکونت کر نہیں سکتے
تمہیں کھو کر بھی ہم دنیا میں ہنستے پھر رہے ہیں پر
جو دل پر بیتتی ہے، وہ حکایت کر نہیں سکتے
تمہاری بزم میں آ کر بھی تنہائی نہیں جاتی
تمہیں دیکھے بغیر اپنی عبادت کر نہیں سکتے
ہمارے زخم پر تم نے کبھی رکھے نہیں مرہم
ابھی سے ہم تمہاری کوئی خدمت کر نہیں سکتے
پرویز مانوس
آزاد بستی نٹی پورہ ویسٹ ، سرینگر، کشمیر
موبائل نمبر؛9622937142
مری اک جُنبشِ پَا پر ، تو حیراں اور پریشاں کیوں
بَشر ہو کے بھی بھُولے ہو ، یدِ آدم کی لغزش کو
جلالِ رب سے ناواقف،میں ناداں یہ بھی بھُولا تھا
کہ مُوسٰی سہہ نہ پائے تھے ، ربِ حافظ کی تَابش کو
خدا کے واسطے اپنا ، رخِ تاباں چھپایا کر
بھَلاکیسے کوئی سہہ لے ،دَرخشاں ایسی سحرش کو
کوئی ارماں ہو گر آساں، ہزاروں میل اُڑ کر تو
’’ہوکرسَر ‘‘نہیں آتے ، یہ بَگلے اپنی پوشش کو
کسے معلوم تھا میرا ، گھَروندہ سب ہے مٹی کا
مرے گھر کا پتہ کس نے ، دیا ہے کل کی بارش کو
(ہوکرسَر سے مراد Wetland ہے)
سید بشارت بخاری
براڈکاسٹر و سابق وزیر قانون و مال
ریاست (سابقاً) جموں و کشمیر
موبائل نمبر؛9419000728
میں لبوں کو سلائے بیٹھا ہوں
دکھ،الم ،غم اُٹھائے بیٹھا ہوں
ہے جدائی نصیب تو پھر کیوں
خون ناحق کرائے بیٹھا ہوں
اپنے ارمان خاک کاندھوں پر
جیسے میت اُٹھائے بیٹھا ہوں
خود کو تیس مار خان سمجھے
آرسی کیا دکھائے بیٹھا ہوں
اپنی چھاؤں میں پال کر مائی
ٹِیک تجھ سے لگائے بیٹھا ہوں
کار زارِ حیات میں یاورؔ
دل کی دنیا گنوائے بیٹھا ہوں
چھا گئی دھوپ،آسماں پھر بھی
سر پہ اپنے اُٹھائے بیٹھا ہوں
کیا بیاں داستان غم ہو اپنی
کیا ہے کیا میں سنائے بیٹھا ہوں
نا غزل، مثنوی نہ افسانہ
مرثیہ اک سنائے بیٹھا ہوں
یاور حبیب ڈار
بٹہ کوٹ ہندوارہ
موبائل نمبر;6005929160
دشمنی چھوڑ کر دوستی کیجئے
آپسی رنجشوں کو بَری کیجئے
کیوں کسی کی برائی کسی سے کئے
اب خدا کے لئے خامشی کیجئے
روز و شب کم سے کم اپنے اعمال پر
خودبخود جائزہ سرسری کیجئے
نا اُمیدی کوئی، کفر سے کم نہیں
رب سے اُمید کی روشنی کیجئے
کامیڈی کے لئے جھوٹ کیوں بولنا
انگلیوں سے کبھی گُدگُدی کیجئے
وقت برباد کرنا مناسب نہیں
مختصر زندگی قیمتی کیجئے
سچ کہا تھا کسی نے ہمیں دیکھ کر
روز مرنا ہو تو عاشقی کیجئے
زندگی کا اگر تجربہ ہے تمہیں
تو کسی اور کی رہبری کیجئے
مشکور ؔ تماپوری
تماپور،کرناٹک
کس درجہ ہیں نشیلی آنکھیں
آپ کی یہ شرمیلی آنکھیں
چہرہ بالکُل چاند کے جیسا
اُس پر جھیل سی نیلی آنکھیں
جیسے کوئی میخانہ ہو
اُف ! یہ تیری نشیلی آنکھیں
جب بھی تیری یاد ہے آئی
ہو ہی گئی ہیں گیلی آنکھیں
اِن میں اک طوفان ہے پِنہاں
بے شک ہیں یہ ڈھیلی آنکھیں
دونوں میں ہے کتنا توازن
ہنستا چہرہ گیلی آنکھیں
جب بھی تُم سے یہ ٹکرائیں
ہو ہی گئی ہیں گیلی آنکھیں
روبینہ ؔمیر
راجوری، جموں
عشق میں یہ ضروری ہے
ہر کہانی ادھُوری ہے
یاد کیسے رہوں گا میں
بیچ میں کافی دوری ہے
مت پریشاں ہو اتنا تو
کیوں کہ دوری عبوری ہے
مجھ کو ہر شب رُلاتی ہے
یاد اِک لا شعوری ہے
زندہ رہنے کو تھوڑی سی
بے رُخی بھی ضروری ہے
وصل خوابوں میں ہوتا ہے
کیوں دلوں میں یہ دوری ہے
جو لکھی میں نے ہے تم پر
وہ غزل تو ادھوری ہے
ہجر پر قیسؔ ہنستے ہو
یہ بھلا کوئی دوری ہے
کیسر خان قیس ؔ
ٹنگواری بالا بارہمولہ ، کشمیر
موبائل نمبر؛6006242157
تیری آنکھوں کو میری دید کا سہارا نہیں چاہیے
تمہارے سوا کسی اور کا بھی یارا نہیں چاہیے
مجھے تمہاری آنکھوں میں بس ڈوبتے جانا ہے
کوئی بچاؤ اور کوئی بھی کنارہ نہیں چاہیے
واقعی،کوئی نہیں ہے اس جہاں میں تجھ جیسا
اور یوں کسی کو بھی محبت میں گرانا نہیں چاہیے
اب گرا ہوںمیں، ٹوٹا ہوں، پھر بھی تجھے ہی چاہا ہے
اب یہ نظر انداز ،یہ شرمانا،یہ سب اشارہ نہیں چاہیے
تیرا ہی انتظار رہے گا مرتے دم تک مجھ کو
آ بھی جانِ جاں،یوں بیمار کو ستانا نہیں چاہیئے
یہ راتیں یہ خواب و خیال،ان میں ہی بستا ہے تُو
یوں خوابوں میں آ کے کسی کو رلانا نہیں چاہیے
رکھ آس کہ یہ دل کی دنیا بدل جائے گی تابش ؔ
یوں شعر شعر میں سب کچھ بتانا نہیں چاہئے
تابشؔ نبی ڈار
ریشی پورہ،زینہ پورہ، شوپیان ،کشمیر
موبائل نمبر؛8494045598