Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
غرلیات

غزلیات

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: September 26, 2021 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
 تہہِ زمیں کی خموشی سمیں سُنائے ذرا
کوئی تو سر پہ یہاں آسماں اُٹھائے ذرا
 
کئی دنوں سے مقید ہوں خواب خانوں میں
پلک پہ وار کرے راستہ سجائے ذرا
 
مسافتوں کے زمانے تمام ہو جائیں
مرے قریب ذرا اور ،اور آئے ذرا
 
اُداس رات هے کیسی رِدائے ہجر لئے
صدائے اَشک سے کہدو غزل سُنائے ذرا
 
حرف حرف هے ٹپکنا لہو نگاہوں کا
"غزل سمجھ کے مجھے کوئی گنگنائے ذرا"
 
سفیرِ خاک ہوا ہوں متاعِ گردِ سفر
کوئی تو چاک پہ لاکے مجھے بنائے ذرا
 
علی شیداؔ
 نجدون نیپورہ اسلام آباد،  
موبائل  نمبر؛9419045087
 
 
 
 
 
 
وہ شخص اپنی ذات میں گہرا بہت لگا
لہجہ اگرچہ سخت تھا سچا بہت لگا
یاروں نے یاسئیت کا کیا دائمی مریض
 اس انتخاب میں ہمیں دھوکہ بہت لگا
اک انجمن کے رُوپ میں ملتا تو تھا مجھے
دیکھا قریب سے تو وہ تنہا بہت لگا
اس شہرِنامراد کی صورت عجیب ہے
ہرفرد اپنےآپ میں اُلجھا بہت لگا
تھا سحرایسا اُسکی شناسائی میں نہاں
"مغرور ہی سہی مجھے اچھا بہت لگا"
بیزار و بیقرار تھے بستی کے لوگ سب
یہ اور بات ہر کوئی ہنستا بہت لگا
یہ گلشنِ حیات بھی بسملؔ عجیب ہے
اس کا ہرایک پھل مجھے پھیکا بہت لگا
 
خورشیدبسملؔ
تھنہ منڈی ، راجوری
موبائل نمبر؛ 9622045323 
 
 
اکتشافِ رمز ہوگا سینۂ افلاک میں
بالارادہ جب بپا ہوگی حرارت خاک میں
غیر ممکن ہے رسائی یاں مکاں کے بام تک
ہے تصوّر لامکاں کا قوّت اِدراک میں
پربتوں کی چوٹیوں پہ شان رکھتی بجلیاں
دیکھتی ہیں کب ہدف اپنا خس و خاشاک میں
شہرِ ویراں میں کسے حاصل حیاتِ جاوداں
موت کا ہر وقت رہتا ہے فرشتہ تاک میں
کیفیت میرے جنوں کی ارتقا پہ گامزن
اب نمایاں ہیں مسکنے کے نشاںپوشاک میں
چین کھویا، دل دیا، لُٹتے رہے تاعمر اب
اک قناعت رہ گئی باقی مریِ املاک میں
پیرہن خستہ، رفو گرہچکچائے گریہاں
کب رفو ممکن ہوا کوئی جگر کے چاک میں
 
ڈاکٹر مظفر منظور
اسلام آباد کشمیر،موبائل نمبر؛9469839393
 
 
اسی باعث یہ اپنی زندگی غم ہوتی جاتی ہے
 محبت بندگی اور بندگی کم ہوتی جاتی ہے
سبب اس کشمکش کا  اور کیا ہےزندگی تو ہے
مگر یہ کشمکش پھولوں پہ شبنم ہوتی جاتی ہے
نہ جانے تشنگی کم کیوں نہیں ہوتی محبت کی 
محبت زندگی اور زندگی کم ہوتی جاتی ہے
سراپا درد بن کر  زندگی کی ٹھان لیتی ہے
نکلتا ہے جبھی گوہر صدف نم ہوتی جاتی ہے
روشؔ اپنی جہا ں گیری مگر اسفل میں خاکی ہوں
گداگر چشم اس کے در پہ پُرنم ہوتی جاتی ہے
 
جہانگیر حسن روش ؔ
چھاترو کشتواڑ
ریسرچ اسکالر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی 
موبائل نمبر؛9596631123
 
 
یہ قریہ قریہ تاریکی، اُجلوں کی تمنّا کون کرے
یہ بستی بستی غافل ہے سوتوں کو جگایا کون کرے
میں محشر محشر مارا ہوں ، میں بستی بستی بنجارہ
جب کوئی گناہ سرزَد نہ ہوا جنّت سے نکالاکون کرے
وہ عِشق بھی کیا عِشق ہے جس عِشق میں کوئی درد نہ ہو
جب درد ہی عزیز بنے دردوں کا مداوا کون کرے
اس نے دیئے جو درد مجھے ، میں وابسط ان دردوں سے 
جب ساتھ نہ دے بہاریں بھی کِھلنے کی تمناّ کون کرے
اس خانۂ دل پہ کیا بیتے جس دل پر تجلّی اُن کی ہو 
جلنا ہی جب مقّدر ہے جلنے کی پروا کون کرے
جو باندھے رہے ہر وقت مجھے مشتاقؔ میں ہوں ان زلفوں کا
امید نہ ہو جب رہائی کی جینے کی تمنّا کون کرے 
 
خوشنویس میر مشتاق
ایسو اننت ناگ
موبائل نمبر؛ 9797852916
 
 
اے دل ستاں پردے سے نکل کے آجا
ہے جو سینے میں سنگ اسکو پگھل کےآ جا
میں ان انگاروں پہ شوق سے چلونگا
تو  بس ایک ہی قدم چل کے آجا
منزل تیری  تقدیر پہ لکھی ہوئی ہے
تو نا اُمیدی کے دامن سے نکل کے آجا
روکا ہے تجھے سماج کی ان رسموں نے
تو رہبر سے ملنے پہہچان بدل کے آجا
اے شوریدہ تیرا بھی علاج ممکن ہے
تو پہلے  خرد کی باتوں سے نکل کے آجا
 اس خاکی جسم کی خواہش زیست نہ کر
تو بس عشق کی آگ میں جل کے آجا
راشدؔ نہ جا پھر سے جنوب کی گلیوں میں
دل اس خاکی جسم کو زراسنبھل کے آجا
 
راشدؔاشرف
کرالہ پورہ ، چاڈورہ،موبائل نمبر؛9622667105
 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ملک بھر میں عیدالاضحیٰ جوش و خروش سے منائی گئی
برصغیر
جامع مسجد میں نماز عید کی اجازت نہ دئے جانے پر دکھ ہے، حکومت کو عوام پر بھروسہ کرنا چاہئے:وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ
تازہ ترین
جموں وکشمیر میں عید الالضحیٰ کی تقریب سعید مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی
تازہ ترین
تاج محل سے امن کی دعا، شاہی جامع مسجد میں ادا کی گئی نماز عیدالاضحیٰ
تازہ ترین

Related

ادب نامغرلیات

غزلیات

May 31, 2025
غرلیات

غزلیات

May 24, 2025
غرلیات

غزلیات

May 17, 2025
غرلیات

غزلیات

May 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?