ہر وقت ٹوٹنے کا ہے خوف میرے اندر
یہ زندگی بھی جیسے اک خواب کا ہے منظر
تم نے نہ جانے کیسے پیڑوں کی پرورش کی
پھل پھول ہی نہیں ہیں کہنے کو ہیں قد آور
حق کے لئے کٹے تو ملتی ہے سربلندی
ورنہ یہ سر ہمارا اِک بوجھ ہے بدن پر
آپس میں میل رکھنا اچھا ہے سب سے لیکن
یہ روز روز ملنا اچھا نہیں برادر
بے چہرگی ہماری پہچان نہ چھین لیتی
چہرے پہ ہم بھی رکھتے چہرہ اگر چڑھاکر
احساس کم تری کا ڈسنے لگے گا تم کو
خود کو سمیٹ رکھنا چھوٹی اگر ہو چادر
اس واسطے دریچے رکھتا ہوں بند گھر کے
بُو مفلسی کی راشدؔ جائے نہ گھر سے باہر
راشد احمد راشدؔ
حیدرآباد
موبائل نمبر؛9951519825
حوصلوں کو رکھئے قائم حادثوں کے سامنے
دیکھئے پُرنم نہ ہونا دشمنوں کے سامنے
درد کی شدّت بڑھے گی اور رُسوائی الگ
درد کا قصّہ نہ رکھئے پتھروں کے سامنے
اِن کی آہوں سے لرز جاتا ہے اکثر عرش بھی
مت بگھارو شیخیاں تم،دل جلوں کے سامنے
پھر تمہیں طائف کا منظر دیکھنا پڑ جائے گا
بات کرنا سوچ کر تم جاہلوں کے سامنے
سب کااپنا مرتبہ ہے،سب کا ہے اپنا مقام
جُگنوؤں سے منہ نہ موڑو،سُورجوں کے سامنے
دستِ شفقت ہرکسی کے واسطے رکھو کُھلا
ہو اگر تم خادموں یا صاحبوں کے سامنے
عشق والے کس قدر پُرعزم ہیں ہم کیا کہیں
دشت کیا ہے،کیا ہے صحرا عاشقوں کے سامنے
ہم کو بسملؔ پڑھ نہیں پایا کوئی بین الّسطور
ہم معمہ سارہے ہیں دوستوں کے سامنے
خورشیدبسملؔ
تھنہ منڈی راجوری جموں و کشمیر
موبائل نمبر؛9622045323
کلیوں کی تازگی کا اشارہ ہے اور میں
دہشت زدہ ہوا کا تماشا ہے اور میں
خاموشیوں کا چار سو نوحہ ہے اور میں
ویران دل کی بستی ہے صحرا ہے اور میں
طوفان میں گھِرا ہے سفینہ حیات کا
’’پروردگار تیرا سہارا ہے اور میں “
برباد کر نہ دے کہیں کوئی وطن مرا
بربادیوں کا اب یہاں میلہ ہے اور میں
آہیں ہیں، آنسو ہیں یہاں ٹوٹے ہوئے ہیں دل
ٹوٹے ہوئے دلوں کا وہ نغمہ ہے اور میں
لگتا نہیں ہے میرا جی تیرے بِنا کہیں
یادوں کی انجمن میں گزارا ہے اور میں
کس سے کہوں میں شاہیں ؔتمہارا جو حال ہے
بے حس بے درد میری یہ دنیا ہے اور میں
رفعت آسیہ شاہین ؔ
وشاکھاپٹنم آندھرا پردیش
موبائل نمبر؛9515605015
اگر حسرت ہو جینے کی ہنر رکھنا ضروری ہے
گذرتے ہر لمحے پرنظر رکھنا ضروری ہے
کہاں اپنوں کی اُلجھن سے نپٹنا ہو مقدر میں
بدلتے ہر رشتے کی خبر رکھنا ضروری ہے
ابر مجبور ہے فطرت سے برسنا لازمی ٹھہرا
بدلتے ہر موسم میں صبر رکھنا ضروری ہے
کہاں معلوم ہے کس کو کل کیا حادثہ ہوگا
یہاں اپنے ہی سائے پہ نظر رکھنا ضروری ہے
نہیں یار کی یاری سے میں غافل ہوں ابتک
مگر ہر راز پر زیر و زبر رکھنا ضروری ہے
بسا ہے آستین میں وہ خبر ہم کو ہے لیکن
قلم سے سر کچلنے کا ہنر رکھنا ضروری ہے
فرض پروازؔ لازم ہے ابھی ہے وقت بہت باقی
نہیں واجب ابھی دل پرقسررکھنا ضروری ہے
جگدیش ٹھاکر پروازؔ
ساکنہ لوپارہ دچھن ،کشتواڑ
موبائل نمبر؛ 9596644568