Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
غرلیات

غزلیات

Mir Ajaz
Last updated: August 21, 2022 1:10 am
Mir Ajaz
Share
5 Min Read
SHARE

جاگتی آنکھوں میں کیسے کیسے بھر جاتے ہیں خواب
جو زمانہ کر نہیں سکتا وہ کر جاتے ہیں خواب
خواب جو شرمندۂ تعبیر ہو پاتے نہیں
دھیرے دھیرے آپ اپنی موت مر جاتے ہیں خواب
عشق جب کرتے ہیں انسانوں سے تووہ ایک دن
آدمی کی زندگی کی مانگ بھر جاتے ہیں خواب
کاٹتی ہے گھر میں وحشت بارہا یہ آنکھ بھی
کچھ سمجھ آتا نہیں آخر کدھر جاتے ہیں خواب
جب کبھی تعبیر کی تصویر بنتی ہے کہیں
دیکھ کر تعبیر کی تصویر ڈر جاتے ہیں خواب
آرزوؤں کے محل میں مست جب ہوتا ہے دل
چپکے چپکے روح کی چھت پر اُتر جاتے ہیں خواب
آنکھ کی آغوش میں جب نیند سوجاتی ہے تو
نیند کی سیڑھی سے آنکھوںمیں اُتر جاتے ہیں خواب
خوا ب کو میں دیکھتا ہوں اور مجھ کو خواب شمسؔ
آئنے میں دیکھ کر خود کو سنور جاتے ہیں خواب

ڈاکٹر شمس کمال انجم
صدر شعبۂ عربی بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری
موبائل نمبر؛9086180380

سینہ فگار درد کے مارے چلے گئے
ماتم کدے سے لوگ وہ سارے چلے گئے
خنجر چلانے والا نہ دامن بچا سکا
گردن سے اپنی خون کے دھارے چلے گئے
تشنہ دہن سے خوف زدہ کس قدر تھے وہ
لشکر لئے فرات کنارے چلے گئے
پرور دگار تیری سخاوت ہوئی نہ کم
ہم لوگ ہاتھ اپنا پسارے چلے گئے
بھرتے رہے ہم آہ انہیں دیکھ دیکھ کر
کھڑکی پہ گیسو اپنے سنوارے چلے گئے
گرمی سلگتی سانسوں کی تن کو جھلس گئی
ہم اس قدر قریب تمہارے چلے گئے
مقصود ساری عمر خوشی بالخصوص تھی
ہر دن نظر ہم اپنی اُتارے چلے گئے
شطرنج کی بساط نے برباد کردیا
گھر بار ہم بھی داؤ میں ہارے چلے گئے
محفل کی شرط نیم برہنہ لباس تھی
تہذیب دار شرم کے مارے چلے گئے
چادر نہ اپنے قد کے برابر اَنا کی تھی
باہر غیاثؔ پاؤں ہمارے چلے گئے

غیاثؔ انور شہودی
ہوگلی، ویسٹ بنگال
موبائل نمبر؛09903760094

کیوں محبت میں آخر وفا نہ ملے؟
درد ملتا رہے اور دوا نہ ملے
ایک ملنا تیرا سب سے دشوار ہے
ورنہ ملنے کو دنیا میں کیا نہ ملے
اِک زمانہ لگے ڈھونڈتے ڈھونڈتے
تیزی زُلفوں میں کوئی چُھپا نہ ملے
بہت حسرت سے کی تھی تمنا مگر
مسکراہٹ ہی دے دو ’’کہا‘‘ نہ ملے
ہیں حسیں نوجواں تو بہت آج کل
پر کسی میں ذرہ بھر حیّاہ نہ ملے
ہمیشہ یہی فکر لاحق رہی
کبھی کوئی ہم سے خفا نہ ملے
دشمنوں کو بھی خورشیدؔ تیرے کبھی
ملے یار تو بے وفا نہ ملے

سید خورشید حسین خورشیدؔ
چھمکوٹ کرناہ،
موبائل نمبر؛9596523223

میں تجھ کو سوچتی ہوں یہی کام کاج ہے
قبضے میں تیرے ہی تو مرا کل ہے آج ہے
تنہائی کا اُڑائے نہ میری کوئی مذاق
یہ میرے رنج و غم کا مکمل علاج ہے
آزادیاں تو بس یہاں لفظوں میں رہ گئیں
پابندیوں کا سارے زمانے پہ راج ہے
کس طرح سے بدل گیا گلشن کا یہ نظام
پھولوں کے سر پہ دیکھئے کانٹوں کا تاج ہے
مطلب نہیں کسی کو حقوق العباد سے
اپنے میں سب ہیں کھوئے یہ کیسا سماج ہے
قسمت نے کر دیا ہے غریبوں کو در بدر
کپڑے ہیں تن پہ اور نہ گھر میں اناج ہے
میں آگئی ہوں کون سی محفل میں اے ثمرؔ
جس کو بھی دیکھئے وہی عاشق مزاج ہے

سحرش ثمرؔ
اے- ایم- یو علی گڑھ

عشق میں یہ کس قدر جاہِل رہا
دل نہیں اب مُرشدِ کامِل رہا
جو رہا غالِب وہی غافِل رہا
یہ حیاتِ درد کا حاصل رہا
میں نہیں لائق اپنے دل کے اب
اب یہ دل بھی جانے کس قابِل رہا
پیاس صحرا کی بھی دیکھو بُجھ گئی
ہائے تِشنہ لب مگر ساحِل رہا
عاجزی میں ہوگئے بے آبرو
شادمانی میں یہ غم شامل رہا
تاجِ دارِ جان و دل تھا جو کبھی
تیرے کوچے میں وہی سائِل رہا
پاس ہوکے بھی رہا مجھ سے جُدا
کچھ تو تھا جو درمیاں حائل رہا
کیوں خلشؔ خاموش ہے تیری زُباں
کیوں قلم بھی خَستَہ پا کاہِل رہا

خلشؔ
لارم اسلام آباد کشمیر
[email protected]

 

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ملک بھر میں عیدالاضحیٰ جوش و خروش سے منائی گئی
برصغیر
جامع مسجد میں نماز عید کی اجازت نہ دئے جانے پر دکھ ہے، حکومت کو عوام پر بھروسہ کرنا چاہئے:وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ
تازہ ترین
جموں وکشمیر میں عید الالضحیٰ کی تقریب سعید مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی
تازہ ترین
تاج محل سے امن کی دعا، شاہی جامع مسجد میں ادا کی گئی نماز عیدالاضحیٰ
تازہ ترین

Related

ادب نامغرلیات

غزلیات

May 31, 2025
غرلیات

غزلیات

May 24, 2025
غرلیات

غزلیات

May 17, 2025
غرلیات

غزلیات

May 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?