Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
غرلیات

غزلیات

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: December 10, 2017 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
میں اُس سے کہہ نہ سکا آپ ہیں غزل کی طرح 
غزل تو آج ہے آلودہ جھیلِ ڈل کی طرح
 
سْلجھ نہ پائی یہ دُنیا، سدا اُلجھتی رہی 
ترے مزاج، ترے گیسووں کے بَل کی طرح
 
شریف لوگ، غمِ روز گار کیا کرتے 
عمل یہی ہے کہ بیٹھے بے عمل کی طرح
 
یہ شہرِ جاں ہے جہاں جشنِ مرگ جاری ہے 
کہ زندگی بھی ہے اک کشتۂ اجل کی طرح
 
سمٹ ہی جاتا ہے ہر لمحہ یادِ ماضی میں 
گزر ہی جاتا ہے ہر آج پچھلے کل کی طرح
 
شبیبؔ دیکھ کے آئینہ کل ہوا محسوس 
نشاط باغ بھی اب ہے پری محل کی طرح
 
ڈاکٹر سید شبیبؔ رضوی
کاٹھی دروازہ رعنا واری سرینگر 
موبائیل :- 9906685385
 
 
 
ہے ان نظروں کی گھاتوں میں کہیں اورزیادہ
اُلجھیں نہ وہ باتوں میں کہیں اورزیادہ 
 
جودِن میں پریشان سے رہتے ہیں برابر
بِکھریں گے وہ راتوں میں کہیں اور زیادہ 
 
جب اہلِ سیاست کے بیان لوگ سُنیں گے 
بٹ جائیں گے ذاتوں میں کہیں اورزیادہ
 
جب یادکسی کی ہمیں آئے گی برابر 
تڑپیں گے ہم راتوں میں کہیں اورزیادہ 
 
دِن میں بھی فراموش نہیں کرتامیں اُن کو
یادآتے ہیں راتوں میں کہیں اورزیادہ 
 
دِن میں نظرآئیں گے کہاں چاند سِتارے
چمکیں گے یہ راتوں میں کہیں اورزیادہ 
 
اے پیارے ہتاشؔ اُن کونہ ہم پاسکے دِن میں
کھوجائیں گے راتوں میں کہیں اورزیادہ 
 
پیارے ہتاشؔ
دور درشن گیٹ لین جانی پورہ جموں
رابطہ نمبر:8493853607
 
نئے آذر کا جادو چل رہا ہے
نئے سانچے میں سُورج ڈھل رہا ہے
ہوائوں میں ہے اب آتش مزاجی
زمیں پر پھر سے بادل جل رہا ہے
نِگہ کر لو ذرا سُوئے فلک تم
فلک خود آنکھ اپنی مل رہا ہے
برف کے کوہ ہیں معدوم صورت
ہمالہ غالباً اب جل رہا ہے
لگائے آگ ہے پانی میں کوئی
چہ معنی مچھلیوں کو تل رہا ہے
سروں کے لگ گئے انبار کتنے
تظلم شہ کو شائد کِھل رہا ہے
غنیمت ہے کہ دہقاں ہے سلامت
نظامِ خورد و نوشی چل رہا ہے
کہے عُشاقؔ تجھ سے اہلِ اُردو
ترے شعروں میں اکثر بل رہا ہے
 
عُشاقؔ کشتواڑی
صدر انجمن ترقی اْردو (ہند) شاخ کشتواڑ
فون نمبر9697524469
 
 
عبث ہم اِسے آزماتے رہے
زمانے سے ہم مات کھاتے رہے
 
ہمیں ہاتھ سب سے ملاتے رہے
یونہی رسمِ دُنیا نبھاتے رہے
 
ہے دونوں کا ہی خیر مقدم کیا
کہ دُکھ اور سُکھ جب بھی آتے رہے
 
تھے ماضی کے ایسے بھی اَن مِٹ نقوش
جو سپنوں میں آکر ڈراتے رہے
 
حسیں اِسقدر تھی کہاں زندگی۔۔۔؟
جِسے عمر بھر ہم سجاتے رہے
 
حقیقت میں روبینہؔ مجرم تھے خود
وہ ہم کو جو مُجرم بناتے رہے
 
روبینہ ؔمیر
ڈی سی کالونی راجوری،رابطہ:9469177786
 
 
تیرے آلودہ ذہن کی کیا کروں تعبیر میں
دیکھ کر غمگین ہوتا ہوں تری تصویر میں
کیا یہ ممکن ہے صحیح کو ہم کرینگے اب غلط
زندگی گذری ہے ابتک اپنی بس تقصیر میں
ہے قلم تیری عنایت اے میرے ربِّ جلیل
علم و عرفان کی وہ دولت لکھ میری تقدیر میں
یہ تو دنیا چند روزہ اِک متاعِ خام ہے
موت آنے تک تو سمجھا تھا اسے جاگیر میں
میں گناہوں سے بھری جھولی لئے حاضر ہُوا
ربِّ کعبہ سے دُعا کی دیکھ لوں تاثیر میں
رہنمائے دین و دنیا ہیں مسافرؔ مصطفی ؐ
زندگی بھر جان و دل سے تو کروں توقیر میں
 
وحید مسافرؔ
باغات کنی پورہ چاڈورہ
موبائل نمبر؛9419064259
 
 
ہونٹوں پہ سجائی تھی دُعاء رات گئے تک
شاید وہ میرے دل میں رہا رات گئے تک 
وہ مجھ کو دیکھتا ہی نہیں نظریںاُٹھا کر 
میں اُس کو دیکھتا ہی گیا رات گئے تک
اُلجھے ہوئے تاروں کی عجب مست نظر تھی
آنکھوں میںتھی ہلکی سی حیاءرات گئے تک 
کس طرح ہم نے کی ہے زمانے سے دشمنی
حیراںرہی گنگھور گھٹا رات گئے تک
وہ میرا ہاتھ تھام کر کہتا ہے بار بار
’’شاید ہمیں مل جائے خدا رات گئے تکـ‘‘
  بُجھتے گئے چراغ سبھی مرے سامنے 
اِس شہر میںدِکھا وہ کرب رات گئے تک 
برباد ہوا ہے ضیاءؔ دونوں کا گھر مگر  
اِس غم میں ،میں تنہا ہی جگا رات گئے تک
 
عذرابنت گلزار ضیاءؔ
طالبہ شعبہ اُردو کشمیر یونیورسٹی،سرینگر
[email protected]
 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مغل شاہراہ پر پیش آئے سڑک حادثے میں پولیس اہلکار جاں بحق آبائی گاؤں میں سرکاری اعزازاور پُر نم آنکھوں کیساتھ سپرد خاک
پیر پنچال
راجوری اور پونچھ میں سیکورٹی فورسز کی بڑی کارروائی وزیر اعظم کے دورہ سے قبل 5درجن مقامات پر تلاشی مہم
پیر پنچال
راجوری کے سرحدی گاؤں میں مشتبہ آلودہ پانی سے پھیلنے والی بیماری کی لہر انتظامیہ حرکت میں ، محکمہ صحت کی تین ٹیموں نے متاثرہ گاؤں کا دورہ کر کے معائنہ کیا
پیر پنچال
عالمی یوم ماحولیات پر گول میں صفائی و شجرکاری مہم کا انعقاد
خطہ چناب

Related

ادب نامغرلیات

غزلیات

May 31, 2025
غرلیات

غزلیات

May 24, 2025
غرلیات

غزلیات

May 17, 2025
غرلیات

غزلیات

May 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?