Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
غرلیات

غزلیات

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: October 7, 2018 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
6 Min Read
SHARE
مرے دل کی بھی کچھ سنا کیجیے
کچھ اپنے بھی دل کی کہا کیجیے
 
ہوں بیمار اے دلربا آپ کا
مرے دردِ دل کی دوا کیجیے
 
مرے دل میں اٹھتا کہ جو درد ہے
کوئی گر نہ جائے تو کیا کیجیے
 
دلوں سے کہ اٹھتی جو آواز ہے
کبھی تو اسے بھی سنا کیجیے
 
وہ دل، آپ ہی کے جو بیمار ہیں
اب ان کی شفا کی دعا کیجیے
 
ہزاروں ہیں دل آپ کی قید میں
خدارا اب ان کو رہا کیجیے
 
نہ دے جائے دھوکہ کوئی اے بشیرؔ
ذرا دیکھ کر دل دیا کیجیے
 
بشیر احمد بشیرؔ (ابن نشاطؔ) کشتواڑی
موبائل نمبر؛7006606571
 
 
 
تمہارے ہجر کا مزہ اٹھا کے دیکھتے ہیں ہم 
چراغ آندھیوں میں اب جلا کے دیکھتے ہیں ہم 
 
پگھل گئی ہے موم کی طرح خیال کی پری 
چراغ دل کا شام سے جلا کے دیکھتے ہیں ہم 
 
حبیب ہی حبیب ہیں، عزیز ہی عزیز ہیں 
نظر نظر کو اب بچھا بچھا کے دیکھتے ہیں ہم 
 
ہوا کا زور  ہے مگر بلند حوصلے تو ہیں 
یہ آخری چراغ بھی جلا کے دیکھتے ہیں ہم 
 
سنا ہے تیرے دیس میں گلاب امن کے کھلے 
تمہارے شہر میں نگر بسا کے دیکھتے ہیں ہم 
 
سنا ہے سر جھکا کے چل رہے ہیں لوگ شہر میں 
چلو اسی نگر  میں سر اٹھا کے دیکھتے ہیں ہم 
 
سنا ہے دل جلوں سے وہ محبتیں نبھاتے ہیں
چلو جگر کی آگ انہیں دکھا کے دیکھتے ہیں ہم 
 
اشرف عادل ؔ
کشمیر یونیورسٹی حضرت بل سرینگر ،رابطہ 99O6540315; 
 
 
 
اے ستمگر نہ یوں ستا مجھ کو
حُسن کا جلوہ اب دکھا مجھ کو
میں مسافر ہوں،عشق ہے منزل
راستہ پیار کا بتا مجھ کو
دل نہیں، تجھ پہ جان دیتا ہوں
عشق تم سے ہے انتہا مجھ کو
آج بھی توُ اگر نہیں آتا
ملنا مشکل ہے دلربا مجھ کو
میں تبسّم تلاش کرتا ہوں
زخم مِلتا ہے اک نیا مجھ کو
آج بدنام ہوں زمانے میں
پیار کی مل گئی سزا مجھ کو
دیکھ کر تم کو یوں لگا بسملؔ
زندگی دیتی ہے صدا مجھ کو
 
پریم ناتھ بسملؔ
مراد پور، مہوا، ویشالی
موبائل نمبر؛8294170464
 
 
انسانیت نہیں رہی الفت نہیں رہی
اک دوسرے کے حق میں محبت نہیں رہی
 
ہر آدمی کے چہرے پہ طرّاری ہے عیاں
اسلاف کی سی ہم میں شرافت نہیں رہی
 
جو زخم دیتے تھے مجھے تکلیف آج تک
جب اس نے ہاتھ پھیرا، اذیت نہیں رہی
 
ہے ظلم ہر طرف، کہاں انصاف ہے کہیں!
ابنِ خطابؓ جیسی خلافت نہیں رہی
 
ہیں مبتلا گناہوں میں ایسے کہ کیا کہیں؟
وللہ کسی بھی چیز میں برکت نہیں رہی
 
ہر کوئی اُوب سا گیا ہے رشتہ داری سے
بسملؔ جی رشتوں  میں وہ حلاوت نہیں رہی
 
سید مرتضیٰ بسملؔ
شانگس اننت ناگ کشمیر
موبائل نمبر؛9596411285
 
 
یہ گُل یہ گلشن بھی کوہکن ہے
جو تُو نہیں توچمن بھی بن ہے
 
گلی سے اُسکی میں آرہا ہوں
نہ پوچھ کیوں چاک پیرہن ہے
 
یہ جھیل ڈل ہے کہ بحرِخوں ہے
نشاط کس غم میں نالہ زن ہے
 
یہ زندگی ہے کہ موت کہہ لوں
کہ سانس تک بھی جلاوطن ہے
 
ہے شادؔ کیسا؟ نہ پوچھو یارو!
کہ اُجڑا اُجڑا سا اک چمن ہے
 
مشکور احمد شادؔ
لونٹھا ٹنگڈار کرناہ
موبائل نمبر؛9906825373
 
 
گھر کو میں نے آج سجایا تیرے لئے
دل کو دھڑ دھڑ ہے دھڑکایا تیرے لئے
 
پھول کھیلیں گے ہر سو جب ہم بات کریں
خوشبو کو سانسوں میں بسایا تیرے لئے
 
ساتھ تمہارے خوب بہاریں لُوٹینگے
بھنوروں کو کلیوں سے اُڑایا تیرے لئے
 
اک اک پل بھی سوسو سال برابر تھا
پھر بھی خوشی سے ہم نے بِتایا تیرے لئے
 
شام، صبح، دوپہر تمہاری راہ تکے
مشکل سے دل کو سمجھایا تیرے لئے
 
تھام لیا دھڑکن کو ہر اک جھونکے پر
خود کو دیکھو کتنا ستایا تیرے لئے
 
آس ہمیشہ وصل کی زندہ رہنے دی
دل کو کیسے ہے بہلایا تیرے لئے
 
بات الگ ہے باد صبا تو آنہ سکی
سحرؔ نے ہر رستے کو سجایا تیرے لئے
 
ثمینہ سحر مِرزا
بڈھون ،راجوری،
جموں وکشمیر
 
 
اک دل ہی تھا وہ توڑ گئے
مجھے تنہا تنہا چھوڑ گئے
 
یوں رات کے کالے سائے میں
مجھے اُجڑے گھر سےجوڑ گئے
 
تنہائی کا عالم کیا جانے نہیں
وہ مجھ سے منہ جو موڑگئے
 
بدلے میں وفا کچھ کر نہ سکے
گھر میری وفا  توڑ گئے 
 
مل جائے جو گلشنؔ کہہ دینا
کیوں کفن وفا پر اوڑھ گئے
 
گلشنؔ رشید لون
رسیرچ سکالر 
بابا غلام شاہ بادشاہ ینورسٹی راجوری
موبائل نمبر؛9596434034
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

تاج محل سے امن کی دعا، شاہی جامع مسجد میں ادا کی گئی نماز عیدالاضحیٰ
تازہ ترین
عمرعبداللہ کی لوگوں کو عید الضحیٰ کی مبارکباد دی
تازہ ترین
راجوری میں قربانی کے جانوروں کی خریداری کیلئے لوگ امڈ پڑے قربانی کے جانوروں کی مانگ میں اضافہ، قیمتوں میں بھی تیزی، منڈی میں گہما گہمی عروج پر
پیر پنچال
ڈی سی اور ایس ایس پی راجوری نے مرکزی عیدگاہ کا دورہ کیا
پیر پنچال

Related

ادب نامغرلیات

غزلیات

May 31, 2025
غرلیات

غزلیات

May 24, 2025
غرلیات

غزلیات

May 17, 2025
غرلیات

غزلیات

May 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?