Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
غرلیات

غزلیات

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: October 21, 2018 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
6 Min Read
SHARE
ہواؤں کی شرارت ہے مگر ہم کہہ نہیں سکتے
چراغوں کی شجاعت ہے مگر ہم کہہ نہیں سکتے 
اِدھر آنکھیں اُدھر زلفیں یہاں پلکیں وہاں اَبرو 
قیامت ہی قیامت ہے مگر ہم کہہ نہیں سکتے 
ہواؤں کی نمائش ہے شراروں کی ستائش ہے
کھڑی دل کی عمارت ہے مگر ہم کہہ نہیں سکتے 
نگاہوں نے ڈبویا ہے نگاہوں کے سفینے کو 
سمندر کی عنایت ہے مگر ہم کہہ نہیں سکتے 
جلائے تیز آندھی میں دیئے ہم نے محبت کے 
ہواؤں کی اجازت ہے مگر ہم کہہ نہیں سکتے 
کوئی کانٹا چُبھا ہے دل کے پیروں میں چمن میں کل 
گلِ تَر کی اجازت ہے مگر ہم کہہ نہیں سکتے 
چُبھے ہیں خار دل میں ہر ادا سے آپ کی عادل ؔ
گلابوں کی نزاکت ہے مگر ہم کہہ نہیں سکتے 
 
 اشرف عادلؔ
کشمیر یونیورسٹی حضرت بل سرینگر کشمیر 
رابطہ؛ 9906540315 
 
ہر لمحہ روز وشب کی روانی سفر میں ہے
گویا کہ سارا عالمِ فانی سفر میں ہے
 
مدت کے بعد آمدِ فصلِ بہار تھی
لیکن خزاں کی ریشہ دوانی سفر میں ہے
 
صدیوں سے لکھ رہاہوں حکایاتِ خونچکاں
کاغذ پہ میرے خامہ کا پانی سفر میں ہے
 
ارزانیٔ لہو سے ہے موجِ بلا میں رنگ
ہر لمحہ تیغِ دشمنِِ جانی سفر میں ہے
 
ہر شخص بُن رہا ہے کوئی خواب روز وشب
پلکوں پہ اک سنہری کہانی سفر میں ہے
 
ساگر سے بھر کے جام پلاتے ہیں صبح وشام
آوارہ بادلوں کی جوانی سفر میں ہے
 
ڈاکٹر شمس کمال انجمؔ
صدر شعبۂ عربی / اردو/ اسلامک اسٹڈیز، 
بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری،موبائل نمبر؛9086180380
 
 
تجھ سے بچھڑے تو قرابت کے زمانے بچھڑے
گویا تاریخ کے پنّوں سے فسانے بچھڑے
ناز کیونکر نہ کرے پرتوِ خورشید کہ جب
اسی تپتے ہوئے صحرا میں دیوانے بچھڑے
زندگی تو بھی گزر جا شبِ ہجراں کی طرح
غمِ فرقت میں گھرانوں کے گھرانے بچھڑے
ایک بس تم کہ مرے دل میں چھپے بیٹھے ہو
رفتہ رفتہ مرے اشکوں کے خزانے بچھڑے
حادثہ یہ ہے کہ اک پھول کِھلا آنگن میں
در و دیوار سے رو رو کے ویرانے بچھڑے
میں نے ہر طور سے رشتوں کو نبھایا جاویدؔ
بے وجہ مجھ سے مرے یار پرانے بچھڑے
 
سردار جاوید خان
رابطہ: مہنڈر، پونچھ
موبائل نمبر؛ 9697440404
 
 
ہر گلی لگتی ہے ایسی جانی پہچانی مجھے
دیکھ کر اس شہر کو ہوتی ہے حیرانی مجھے
بسکہ تھے دو میل، منزل اپنی پھر اُس پار تھی
ہے کہاں یہ کھینچ لائی اپنی نادانی مجھے
بستیاں آباد تھیں جو خوش طبیعت لوگ بھی
یاد اک اک شے دلاتی ہے یہ ویرانی مجھے
جس میں ناحق قتل ہو معصوم کے ارمان کا
راس آتی ہی نہیں ایسی بھی سلطانی مجھے
دل دیا ایسا کہ جس میں اک جہاں آباد ہو
غم مگر اس پر دیا قسمت نے لافانی مجھے
پوچھ مت عظمت کبھی مجھ سے مرے اس عشق کی
ہے زلیخا تک بھی آتی خوب بہکانی مجھے
کیا جفا کش شخص تھا حق مغفرت راشفؔ کرے
شہر میں ملتا نہیں اس کا کوئی ثانی مجھے
 
راشف عزمی
  طالبِ علم شعبہ اُردو کشمیر یونیورسٹی
فون نمبر؛8825090381
 
 
زندگی بھر یہ خطا مت کرنا 
غم کو تم خود سے جدامت کرنا
راس آئے نہ محبت جن کو 
ایسے لوگوں سے وفا مت کرنا
کتنا مشکل ہے منانے کا عمل
حد سے زائد بھی خِفا مت کرنا
سادگی سب کو بھلی لگتی ہے 
عیش و عشرت کی دعاء مت کرنا
جس ڈگر ملتی نہیں ہے منزل
ایسے رستوں پہ چلا مت کرنا
جس کےلہجےسے ہی دل ہوجائے شکست
اس کی باتوں کو سنا مت کرنا
جان قربان کرو تم لیکن
ہر جگہ دل کو فدا مت کرنا
دردِ انساں ہے اگر دل میں تیرے 
اس کی کاشف ؔتُو دوا مت کرنا
 
اظفر کاشف پوکھریروی
بی ایڈ کالیج بڈگام ،9149833563
 
 
وہی راہِ شیطاں پھر اختیار کر لی؟
بشر تو نے انسانیت خوار کر لی
تو کرنے لگا پھر سے ہے کارِ ناقص
فضا تو نے محشر کی بیدار کر لی
پناہ تجھ سے مانگے ہیں معصوم کلیاں
حیات اُن کی تونے شرمسار کرلی
نہ خوفِ خُدا اور نہ ہی خوفِ محشر
فراری کی راہ کیسے اختیار کرلی
گنہہ تیرے محشر میں کیوں معاف ہونگے
خود ہی راہِ حق تونے پرُ خار کرلی
کہ شیطاں بھی اب کے پشیمان ہوگا
درندوں کی حد تونے ہے پار کرلی
بہت دل حزیں اور نالاں ہے مجروحؔ
یہ راہ تونے آدم کیا اختیار کرلی!
 
مجروح افتخار امین 
تاریگام کولگام
موبائل نمبر؛9906438238
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

تاج محل سے امن کی دعا، شاہی جامع مسجد میں ادا کی گئی نماز عیدالاضحیٰ
تازہ ترین
عمرعبداللہ کی لوگوں کو عید الضحیٰ کی مبارکباد دی
تازہ ترین
راجوری میں قربانی کے جانوروں کی خریداری کیلئے لوگ امڈ پڑے قربانی کے جانوروں کی مانگ میں اضافہ، قیمتوں میں بھی تیزی، منڈی میں گہما گہمی عروج پر
پیر پنچال
ڈی سی اور ایس ایس پی راجوری نے مرکزی عیدگاہ کا دورہ کیا
پیر پنچال

Related

ادب نامغرلیات

غزلیات

May 31, 2025
غرلیات

غزلیات

May 24, 2025
غرلیات

غزلیات

May 17, 2025
غرلیات

غزلیات

May 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?