Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

غریب ڈیلی ویجروں کا تحفظ کون کرے ؟

Towseef
Last updated: March 28, 2025 11:07 pm
Towseef
Share
5 Min Read
SHARE

گزشتہ کئی برسوں سے یہ اخبارمسلسل محکمہ بجلی میں فیلڈ سٹاف کی حالت زار کو اجاگر کر رہا ہے اور ارباب بست و کشاد کی توجہ محکمہ سے منسلک فیلڈ عملہ کے مشکلات کی جانب مبذول کرانے کی کوشش کی گئی لیکن ایسا لگ رہا ہے کہ محکمہ کے اعلیٰ حکام کچھ سننے کو تیار نہیں ہیں کیونکہ اگر ایسا ہوتا تو زمینی سطح پر محکمہ کی حالت بدل چکی ہوتی اور فیلڈ عملہ کی بے سرو سامانی کا عالم ختم ہوچکا ہوتا تاہم آج بھی یہ حالت ہے کہ محکمہ سے منسلک کیجول و ڈیلی ویجر مسلسل ترسیلی لائنوں کی مرمت کے دوران بے سرو سامانی کی حالت میں بجلی لائنوں اور ترسیلی کھمبوں پر ہی بجلی کرنٹ لگنے سے لٹک کر لقمہ اجل بن رہے ہیں۔ ہمارے پاس اموات اور جسمانی اعضاء کاٹنے کے بہت سے معاملات ہیں۔ اگرچہ حادثات زندگی کا حصہ ہیں، اور کوئی بھی حادثات کے امکان کو مکمل طور پر ختم کرنے کی توقع نہیں کر سکتالیکن سوال یہ ہے کہ کیا ہم ان اندوہناک واقعات سے سیکھتے ہیں؟ ان معاملات میں جہاں محکمہ بجلی کے فیلڈ عملے نے اعضاء کھوئے ، یہاں تک کہ جانیں بھی ضائع ہوئیں،کیا محکمہ نے حادثات کی وجہ جاننے کے بارے میں کوئی معقول انکوائری شروع کی؟۔ اور پھر اس طرح کے حادثات کے امکان کو کم سے کم کرنے کے لئے کیا اقدامات کئے گئے؟۔جس طرح گھریلو کنکشن لائنیں بجلی کے کھمبوں سے جڑی ہوتی ہیں ، زمین سے اسے دیکھتے ہی خوف طاری ہوتا ہے کیونکہ یہ ترسیلی لائنیں خوفناک حد تک بے ترتیب ہوتی ہیں۔جب فیلڈ سٹاف سے کہا جاتا ہے کہ وہ ان برقی کھمبوں پر کچھ کنکشن ٹھیک کریں تو یہ انہیں براہ راست موت کے منہ میں ڈالنے کے مترادف ہوتاہے۔صرف اس وجہ سے کہ ہم اس مشق کے عادی ہو چکے ہیں اس کا ہرگزیہ مطلب نہیں ہے کہ سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے۔ در حقیقت ان لائن مینوں کے لیے بجلی کے کھمبوں پر چڑھنا اور کنکشن ٹھیک کرنا بہت خطرناک ہے۔ اکثر اوقات یہ لوگ موت کے بہت قریب ہوکر ایسی ترسیلی لائنوں کی مرمت کرتے ہیں جن میں بجلی کرنٹ کی روانی ہوتی ہے اور اگر کبھی کبھار بجلی کاٹ بھی دی جاتی ہے تو زمینی سطح پر متعلقہ لائن مین سے تصدیق کئے بغیر ہی رسیونگ سٹیشن سے بجلی چھوڑ دی جاتی ہے اور بیچارا لائن مین ترسیلی لائنوں پر ہی لٹک جاتا ہے اور نتیجہ کے طور پر اس کی موت واقع ہوجاتی ہے۔جو سوال سامنے آتا ہے وہ بہت سیدھا ہوتا ہے۔ کیا محکمہ ترسیلی لائنوں کی مرمت کے دوران ضروری ایس او پیز پر عمل کرتا ہے؟ کیاہمارے لائن مین ایسا کام کرنے کیلئے مناسب ساز وسامان سے لیس ہیں؟ کیا ہمارے پاس ان لائن مینوں کے لیے حفاظتی پوشاک ہے؟ جیسا کہ ہم سڑکوں اور گلی کوچوںمیں دیکھتے ہیں ، ان غریب لائن مینوں کے لئے کوئی حفاظتی اقدامات یقینی نہیں بنائے جاتے ہیں۔ دنیا کے کسی بھی مہذب حصے میں یہ قتل کے مترادف ہوگا۔لیکن یہاں ہم نے یہ احساس مکمل طور پر کھو دیا ہے اور ہم اس کو سرسری لے رہے ہیں اور ہمارے لئے اس طرح کے واقعات میں انسانی جانوںکا زیاں شاید کوئی معنی نہیں رکھتا ہے۔ اب اگلا سوال۔ جو لوگ ان حادثات میں لقمہ اجل بن جاتے ہیں ، ان کے خاندانوں کی دیکھ بھال کون کرتا ہے؟ ان میں سے بہت سے معاملات میں ہمارے پاس کنٹریکٹ پر کام کرنے والے ملازمین ، یا سادہ یومیہ اجرت والے مزدور ہوتے ہیں جو ایسے حادثات میں اپنی جان گنوا بیٹھتے ہیں۔ اگر وہ شدید زخمی ہو جائیں تو آخر کار ان سب کو چھوڑ دیا جاتا ہے۔ اور اگر وہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں تو ان کے اہل خانہ کو خدا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ اس سے بڑا جر م ہو ہی نہیں سکتا ہے اور مہذب سماج میں اس کی قطعی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
کواڑ پاور پروجیکٹ میں غرقاب مزدور کی نعش بازیاب
خطہ چناب
ہمیں جموں و کشمیر کی روایات کو آگے بڑھاکر یاترا کو کامیاب بنانا چاہئے لیفٹیننٹ گورنر کا جموں میںبھگوتی نگر یاتری نواس کا دورہ ، انتظامات کا جائزہ لیا
جموں
آئی ٹی آئی جدت کاری کیلئے ‘ہب اینڈ سپوک ماڈل پر تبادلہ خیال
جموں
عارضی صفائی ملازمین کی کام چھوڑ ہڑتال تیسرے روز بھی جاری قصبہ میں ہرسو گندگی کے ڈھیر جمع، بیماریاں پھیلنے کا خطرہ لاحق
خطہ چناب

Related

اداریہ

! سگانِ شہر سے انسانوں کو بچائیں

July 1, 2025
اداریہ

کرتب بازی یا موت سے پنجہ آزمائی؟

June 30, 2025
اداریہ

! شائد یہ خواب کبھی حقیقت بن جائے

June 29, 2025
اداریہ

منشیات کیخلاف جنگ جیتنا ہی ہوگی

June 27, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?