بلال فرقانی
سرینگر//حکومتِ نے غریب لڑکیوں کیلئے شروع کی گئی’ شادی امداد ی سکیم‘ کے تحت کم از کم تعلیمی اہلیت کی شرط میں نرمی کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مستحق لڑکیوں کو محض تعلیمی اہلیت کی کمی کی بنیاد پر سکیم کے فوائد سے محروم نہ ہونا پڑے۔سماجی بہبود محکمہ کی جانب سے جاری حکم نامہ کے مطابق، حکومت نے آٹھویں جماعت پاس یا اس کے مساوی اہلیت کی شرط میں 31 مارچ 2028تک نرمی دینے کی منظوری دی ہے ۔یہ ترمیم سرکاری حکم نامہ پر عمل درآمد یکم اپریل 2025 سے شروع ہوگا۔ اس کے تحت وہ درخواستیں بھی دوبارہ زیر غور لائی جائیں گی جو پہلے تعلیمی اہلیت پوری نہ کرنے کی وجہ سے مسترد ہو چکی تھیں۔یہ فیصلہ کونسل آف منسٹرس کے فیصلے اور محکمہ خزانہ کی منظوری کے بعد لیا گیا ہے۔شادی امدادی سکیم،غریب لڑکیوںکی ایک اہم فلاحی سکیم ہے جس کے تحت معاشی طور پر کمزور گھرانوں کی لڑکیوں کی شادی کے موقع پر انہیںمالی معاونت فراہم کی جاتی ہے۔ اس سکیم کے تحت مستحق خاندانوں کو عام طور پر 50 ہزار روپے نقد امداد کے ساتھ دیگر ضروری اشیاء بھی فراہم کی جاتی ہیں۔پہلے اس سکیم کے لیے کم از کم آٹھویں جماعت پاس ہونا لازمی قرار دیا گیا تھا، جس کی وجہ سے دور دراز اور پسماندہ علاقوں کی متعدد لڑکیاں اس سہولت سے محروم رہ گئی تھیں۔ تاہم حکومت نے اب اس شرط میں نرمی دے کر زیادہ سے زیادہ مستحق لڑکیوں کو سکیم کا فائدہ پہنچانے کا راستہ ہموار کیا ہے۔