عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا ہے کہ وہ ان غریب قیدیوں کو مرکزی فنڈ سے مالی مدد فراہم کریں جو مالی مجبوریوں کی وجہ سے جرمانے کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ضمانت یا جیل سے رہائی حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ایک مواصلت میں، وزارت داخلہ نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اس کے ذریعہ دستیاب فنڈز کا فائدہ اٹھانے کے لیے کہا ہے جہاں سے وہ اہل قیدیوں کو فوائد فراہم کرنے کے لیے مناسب رقم نکال سکتے ہیں۔ریاستوں اور UTs کو فنڈ سینٹرل نوڈل ایجنسی کے ذریعے فراہم کیے جاتے ہیں۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کو اس اسکیم کے لیے سی این اے کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔وزارت داخلہ نے مئی 2023 میں ‘غریب قیدیوں کی مدد’ اسکیم متعارف کرائی تھی، جس کا مقصد ریاستوں اور UTs کو مالی امداد فراہم کرنے کے مقصد سے غریب قیدیوں کو ریلیف فراہم کرنا ہے جو مالی رکاوٹوں کی وجہ سے جرمانے کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ضمانت یا جیل سے رہائی حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔تاہم، داخلہ وزارت نے کہا، بار باریاد دہانی کے باوجود، فنڈز استعمال نہیں کیے گئے ہیں کیونکہ بہت سی ریاستوں اور UTs نے اہل قیدیوں کی شناخت نہیں کی اور انہیں اسکیم کا فائدہ فراہم نہیں کیا ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ چند ریاستوں اور UTs نے فنڈز کا استعمال کیا ہے، لیکن ان کے ذریعہ اس اسکیم کا مجموعی طور پر نفاذ بہت حوصلہ افزا نہیں ہے۔رہنما خطوط کے مطابق، یہ کمیٹیاں اہل قیدیوں کو مالی امداد کی منظوری دینے کی ذمہ دار ہیں۔رپورٹ میں تجویز کیا گیا ہے کہ 2030 تک جیلوں کی آبادی 6.8 لاکھ تک پہنچنے کی توقع ہے، حالانکہ جیلوں میں گنجائش صرف 5.15 لاکھ تک بڑھنے کا امکان ہے۔