عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// سب ڈویژن کے علاقے الال گاؤں سے تعلق رکھنے والے نوجوان ظہیر اقبال ولد یار محمد چوہدری عید منانے کے لئے جموں سے راجوری کی جانب رواں دواں تھے کہ سندربنی کے مقام پر ان کی گاڑی ایک دردناک حادثے کا شکار ہو گئی۔ اس افسوسناک واقعے میں ظہیر اقبال موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ حادثے کا شکار گاڑی میں موجود دو دیگر نوجوان بھی شدید متاثر ہوئے، جن میں ایک محمد پارس مرزا ولد محمد فاروق ساکن ہسپلوٹ بھٹیاں تھنہ منڈی بھی موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ ان کے ساتھ موجود ان کا حقیقی بھائی شدید زخمی ہوا، جسے فوری طور پر جموں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج منتقل کیا گیا، جہاں آخری اطلاعات کے مطابق اس کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ محمد پارس کا ایک بھائی دو سال قبل ہی انتقال کر چکا تھا، اور اب یہ سانحہ اْن کے خاندان کے لئے قیامت سے کم نہیں۔ علاقے میں فضا سوگوار ہے، ہر آنکھ اشکبار ہے، اور عید کی خوشیاں غم و الم میں بدل چکی ہیں۔ حادثے کے بعد جاں بحق افراد کی میتیں جی ایم سی جموں سے پوسٹ مارٹم کے بعد ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کی گئیں، جہاں ہزاروں افراد نے پرنم آنکھوں کے ساتھ ان کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی اور انہیں سپردِ خاک کیا۔ علاقے کے دینی، سیاسی اور سماجی رہنماؤں نے اس المناک سانحے پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر اور وزیراعلیٰ عمر عبداللہ سے متاثرہ خاندانوں کو فوری مالی معاونت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مصیبت زدہ اہل خانہ کو کچھ سہارا میسر آ سکے۔ ادھر عوام نے عید کے دن خصوصی دعائیں کیں کہ محمد پارس کے زخمی بھائی کو جلد صحتیابی نصیب ہو، جو اب اپنے مرحوم بھائیوں کی یاد لیے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے۔