مسرت، کامیابی ساتھ لائی ہے
یہ دیکھو عید آئی، عید آئی ہے
رحمتوں کا نزول ہونا ہے
خوش رہو، اب یہ عید آئی ہے
خوشحالی لوٹ آئے سارے عالَم میں
دل اِس تمنا کا تمنّائی ہے
ترے جلوے ہی دکھتے ہیں ہر اور
ایسی بینائی میری بینائی ہے
نفرتوں کو مٹا کے سب کہہ لو
ہم نے الفت میں لَو لگائی ہے
خواہشوں کی دی ہے جس نے قربانی
راہِ راست تو اُسی نے پائی ہے
دور ہوگا جہان سے وائرس
زیب و زینت جو لوٹ آئی ہے
ظہور احمد منشی۔ دلگیرؔ
بٹہ مالو۔ 9797256892