سرینگر//عید الضحیٰ کی گہماگہمی کے بےچ بےکری دکانوں ، بنکوں،بس اسٹا پوں ، بازاروں اور گاڑیوں میں بھکارےوں کی فوج نظر آ ئی جو ہاتھ پھیلا پھیلا کر لوگوں کو تنگ طلب کررہے تھے ۔وادی میں اگرچہ بھکاریوں کی آمد کا سلسلہ سال بھر بلا روک ٹوک جاری رہتا ہے تاہم جمعرات کوعام دنوں کے مقابلے مےںغیر ریاستی بھکاریوں کی اچھی خاصی بھیڑ نظر آ ئی۔ بچوں اور خواتےن سے لےکر تمام عمر کے بھکاری ،مساجد ، بےکری کے دکانوں ، بنکوںبس اسٹا پوں ، بازاروں اور گاڑیوں میں ،خانقاہوں ، زیارتگاہوں کے علاوہ مصروف ترین بازاروں میں ڈھیر ہ جمائے نظر آ ئے اور وہاں آ ئے لوگوںکو صدقہ خیرات دینے کیلئے تنگ طلب کر تے رہے ۔قابل ذکر ہے کہ رےاست مےں بھکاروں کی بڑھتی آ بادی اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پوری وادی گدا گروں کے اڈے میں تبدیل ہو چکی ہے ۔ اگرچہ حکومت نے چند سال قبل ان بھکاریوں کی آمد پر پابندی عائد کرنے کی بات کہی تھی تاہم ابھی تک وہ اعلان کا غذوں تک ہی محدود رہا ہے ۔انتظامیہ کی خاموشی سے ہر روز ان بھکاریوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جوبلا روک ٹوک وادی میں داخل ہوکر کھلے عام گھومتے رہتے ہیں ۔ خےال رہے یہ غیر ریاستی بھکاری وادی میں مختلف مجرمانہ سرگرمیوں کے مرتکب ہورہے ہیں جن میں اغوا کاری ،قتل ، ڈاکہ زنی اور منشیات کی سمگلنگ شامل ہے ۔