سرینگر//مزاحمتی قیادت کو دفعہ35اے کے خلاف جدوجہد میں بھر پور حمائت کا اعلان کرتے ہوئے تجارتی پلیٹ فارم کشمیر اکنامک الائنس نے29اگست کو عدالت عظمیٰ میں اس قانون کی تاریخ سماعت پر ہڑتال کی تجویز کو واپس لیتے ہوئے کہا کہ عید الضحیٰ کے پیش نظر یہ فیصلہ لیا گیا۔29اگست کو آرٹیکل35اے پر ہڑتال کی جو تجویز پیش کی تھی،عید الضحیٰ کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ واپس لیا گیا،اور عید کے بعداس حوالے سے آئندہ پروگرام سامنے لایا جائے گا۔تاہم اس روز ریاستی ہائی کورٹ تک احتجاجی ریلی اور چیف جسٹس کو میمورنڈم دینے کا فیصلہ برقرار رکھا گیا ہے،جبکہ مکانوں،دکانوں،تجارتی و کاروباری کمپلکسوں کے علاوہ گاڑیوں پر سیاہ پرچم نصب کرنے کا پروگرام بھی جاری رہے گا۔سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر اکنامک لائنس کے چیئرمین محمد یوسف چاپری دفعہ35Aکے ساتھ مبینہ چھڑ چھاڑ کو ریاست کی اکثریتی حیثیت کو تبدیل کرنے کیلئے ایک منظم سازش قرار دیتے ہوئے کہا ’’ مزاحمتی تحریک کو جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ ریاست کے لوگوں پر یہ ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے کہ وہ ریاست کی ڈئموگرافی کی حفاظت بھی کریں‘‘۔انہوں نے کہا کہ نئی دہلی کو یہ یاد رکھنا چاہے کہ فورسز نے ہزاروں کشمیریوں کو ہلاک کیا،اور وزیر اعظم ہند نریند مودی کا انسانیت اور جمہوریت کا نعرہ زبانی ہے،اس لئے کوئی وجہ نہیں ہے کہ ہم ان پر بھروسہ کریں۔کشمیر کو ایک سیکولر ریاست قرار دیتے ہوئے چاپری نے کہا کہ وادی کے لوگوں نے ہمیشہ دیگر مذاہب سے وابستہ لوگوں کا دل سے استقبال کیا ہے۔