Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

عید۔خوشیوں کی تقسیم کابہترین موقع غور طلب

Mir Ajaz
Last updated: March 30, 2025 10:45 pm
Mir Ajaz
Share
5 Min Read
SHARE

رئیس یاسین

عید محض ایک تہوار نہیں بلکہ اللہ کی نعمتوں پر شکر کا اظہار، عبادت و بندگی کا تسلسل اور خوشیوں کی تقسیم کا موقع ہے۔ لیکن افسوس! یہ خوشی سب کے لیے یکساں نہیں ہوتی۔ جہاں ایک طبقہ قیمتی ملبوسات،پُرتکلف ضیافتوں اور تحائف میں مشغول ہوتا ہے، وہیں دوسرا طبقہ دو وقت کی روٹی، بچوں کے لیے نئے کپڑوں اور عید کی بنیادی خوشیوں سے بھی محروم رہ جاتا ہے۔یہ صورتحال ہمیں سوچنے پر مجبور کرتی ہے ،کیا واقعی ہم عید منانے کا حق ادا کر رہے ہیں؟ کیا عید صرف اپنی ذات اور خاندان کے لیے خوشیاں اکٹھی کرنے کا نام ہے؟ یا یہ دن ہمیں سکھاتا ہے کہ ہم اپنی خوشیوں میں دوسروں کو بھی شریک کریں؟اسلام ایک فلاحی معاشرے کی تشکیل پر زور دیتا ہے، جہاں دولت چند ہاتھوں میں محدود نہ ہو بلکہ مستحقین تک بھی پہنچے۔ اسی لیے اسلام نے زکوٰۃ، صدقہ اور فطرانے جیسے احکامات دئیے تاکہ معاشرتی ناہمواری ختم ہو اور ہر شخص خوشیوں میں شریک ہو سکے۔ لیکن آج ہمارا رویہ اسلامی تعلیمات کے برعکس ہوتا جا رہا ہے۔
زکوٰۃ، اسلامی معیشت کی بنیاد ہے، مگر اکثر لوگ یا تو اسے ادا ہی نہیں کرتے یا پھر غیر مؤثر انداز میں خرچ کرتے ہیں، جس سے غربت برقرار رہتی ہے۔اگر تمام صاحبِ نصاب افراد باقاعدگی سے زکوٰۃ ادا کریں اور اسے منظم طریقے سے مستحقین تک پہنچایا جائے تو کوئی بھی شخص بھوکا نہ رہے۔زکوٰۃ کو اجتماعی سطح پر جمع کر کے مستحق لوگوں تک پہنچانے کا منظم نظام ہونا چاہیے تاکہ اس کے حقیقی ثمرات سب کو مل سکیں۔بہت سے لوگ زکوٰۃ اور صدقات دیتے تو ہیں، مگر پیشہ ور بھکاریوں کو، جبکہ اصل مستحقین ہماری اپنی بستیوں، محلّوں اور رشتہ داروں میں موجود ہوتے ہیںجو اپنی خودداری کی وجہ سے کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاتے۔ ایسے لوگوں کو تلاش کرنا اور ان کی مدد کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔
عید کے موقع پر ہم اکثر غیر ضروری اخراجات میں ملوث ہو جاتے ہیں۔ جبکہ ہمارے ہی اردگرد ایسے لوگ ہوتے ہیں جو کسمپرسی کے باعث عید کی خوشیوں سے محروم ہوتے ہیں۔
اگر ہم اپنی فضول خرچی کو کم کرکے اس رقم کو مستحقین کی مدد کے لیے وقف کریں، تو کئی گھروں میں عید کی خوشیاں بحال ہو سکتی ہیں۔اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ دائیں ہاتھ سے دیا جائے تو بائیں ہاتھ کو بھی خبر نہ ہو۔گویا کسی کی مدد ایسے کی جائے کہ اس کی عزتِ نفس مجروح نہ ہو۔مدد کا عمل اس طرح ہو کہ لینے والے کو محسوس نہ ہو کہ وہ کسی کے احسان تلے دب گیا ہے۔صدقہ فطر یا فطرانہ ہر صاحبِ استطاعت پر فرض ہے تاکہ مستحق افراد بھی عید کی خوشیوں میں شریک ہو سکیں۔فطرانہ عید کی نماز سے پہلے ادا کرنا ضروری ہے تاکہ ضرورت مند اپنی ضروریات پوری کر سکیں۔بہت سے لوگ آخری وقت میں فطرانہ دیتے ہیں، جس کا فائدہ مستحق افراد کو صحیح وقت پر نہیں پہنچتا۔ اس لیے فطرانے کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانا چاہیے۔اگر ممکن ہو تو فطرانے کی رقم مقررہ مقدار سے زیادہ دی جائے۔بچوں کوبھی سکھائیں کہ جو عیدی انہیں ملتی ہے، اس میں سے کچھ حصہ ضرورتمندوں کے لیے نکالیں۔انہیں یہ سمجھائیں کہ حقیقی خوشی صرف خود مزے لینے میں نہیں بلکہ دوسروں کے چہروں پر خوشی لانے میں ہے۔ہمیں چاہیے کہ ہم عید کی حقیقی روح کو سمجھیں اور اپنی ذات سے نکل کر دوسروں کے بارے میں بھی سوچیں۔اگر ہم کسی ضرورت مند کے چہرے پر مسکراہٹ لا سکیں،کسی یتیم بچے کو عید کے نئے کپڑے دلا سکیں،کسی بیوہ کے گھر میں عید کی خوشیاں پہنچا سکیں،تو یہی ہماری سب سے بڑی کامیابی ہوگی۔عید میںبھیسادگی اپنائیں، ہمدردی بانٹیں اور حقیقی خوشیوں کا دن بنائیں
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
۔ ₹ 2.39کروڑ ملازمت گھوٹالے میںجائیداد قرق | وصول شدہ ₹ 75لاکھ روپے 17متاثرین میں تقسیم
جموں
’درخت بچاؤ، پانی بچاؤ‘مشن پر نیپال کا سائیکلسٹ امرناتھ یاترا میں شامل ہونے کی اجازت نہ مل سکی ،اگلے سال شامل ہونے کا عزم
خطہ چناب
یاترا قافلے میں شامل کار حادثے کا شکار، ڈرائیور سمیت 5افراد زخمی
خطہ چناب
قومی شاہراہ پر امرناتھ یاترا اور دیگر ٹریفک بلا خلل جاری
خطہ چناب

Related

کالممضامین

! دُنیا میںحقائق کو مٹانے کا بڑھتا ہوا رُجحان دنیائے عالم

July 9, 2025
کالممضامین

وادیٔ کشمیر میں امرناتھ یاترا کی دائمی روح| جہاں ایشورتاپہاڑوں سے کلام کرتی ہے آستھا و عقیدت

July 9, 2025
کالممضامین

! موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشیات کا نقصان

July 9, 2025
کالممضامین

دیہی جموں و کشمیر میں راستے کا حق | آسانی کے قوانین کی زوال پذیر صورت حال معلومات

July 9, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?