محمد شبیر کھٹانہ
بے شک وہ بچےخوش نصیب ہوتے ہیں، جن کی مائیں ہمیشہ اُن کا خیال رکھتی ہیں اور جن کے لئے ان کی مائیں ہمیشہ دعاگو رہتی ہیں، مگر یہ سب تبھی ممکن ہے جب وہ مائیں خوشحال ہوں گی اور اُن کے مرد(شوہر) ان کی عزت کرتے ہوں ،ساتھ ہی گھر کے دیگر افراد ان کا احترام کرتے ہوںاور ناحق اُنہیں کسی بھی طرح سے پریشانی میں مبتلا نہ کرتے ہوں ۔تو اس سے ثابت ہوتا ہےکہ کسی بھی مرد کو اپنے بچوں کی بھلائی و خوشحالی کی خاطر اپنی اہلیہ( بیوی) کو ہمیشہ اور ہر حال میںخوش رکھنا ہے،اپنی شریک حیات کی عزت کرنی ہے، اُس کونا حق کسی بھی صورت میں پریشان نہیں کرناہے ۔جبکہ تمام خواتین کو بھی اس حقیقت کو اچھی طرح سمجھ کر اور مل بیٹھ کر سماج میں ایک ایسا ماحول پیدا کرنا ہوگا، جن میںعورت کی عزت ہو اور کسی بھی عورت کو تنگ یا پریشان نہ کیا جا سکے۔تمام عورتیں اپنے بچوں کی اچھی تربیت کریں ،جس میں بچوں کو بہت ہی بہتر طریقے پربتایا اور سمجھایا جائے کہ جب بھی وہ شادی کی عمر تک پہنچیں اور وہ شادی کے بندھن میں بند جائیں تو وہ اپنی بیوی کی جتنی عزت کرے گا، اُتنا ہی اس کے گھر پُر سکون رہے گا۔ماحول خوشگوار رہے گااور زندگی سازگار ماحول میں گزرے گی اور اُن کے بچوں کی بہترین پرورش ہوگی۔ظاہر ہے کہ جب ایک مرد کی ایک عورت کے ساتھ شادی ہوتی ہے تواس بندھن کو برقرار رکھنے کے لئےان دونوں (میاں و بیوی)لے لئے لازم ہے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ اچھا برتاؤ کریں اور جب قدرت انہیں بچوں سے نوازتی ہے تو پھر اپنے بچوں کی خاطر انہیں پہلے سے بھی زیادہ ایک دوسرے کے ساتھ بہتر برتائوکرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر مرد اپنی بیوی کے ساتھ غلط برتاؤ کرے گا یا اس کی بے عزتی کرے گایا مار پیٹ کرے گاتو دونوں کی اس لڑائی اور غلط رویہ کا اثر براہِ راست بچوں پر ضرور پڑے گا۔اس لئے لازم ہے کہ دونوں اپنے بچوں کے لئے سامنے ایک دوسرے کے ساتھ اچھا برتاؤ کریں۔بحیثیت انسان ایک مرد کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ نرمی کابرتاؤ کرے ،کیونکہ اُس کی بیوی بھی تو ایک انسان ہی ہے۔ ایک انسان کو کبھی بھی اپنی بیوی پر ظلم اور زیادتی نہیں کرنی چائیے تا کہ زندگی پُر سکون ماحول میں گذر جائےاور بچوں کو ایک خوشگوار ماحول میسر رہ سکے۔ چنانچہ جس ماں نےاپنے بچے کی اچھی تربیت کی ہو گی تو بحیثیت مرد وہ ہمیشہ اپنی بیوی کے ساتھ عزت سے پیش آئے گا اور جو مرد اپنی بیوی کے ساتھ ظلم زیادتی کرتا ہے، اُس کی تربیت پر سوالیہ نشان لگتا ہے ۔ سبھی جانتے ہیں کہ خواتین کو صنف نازک کہا جاتا ہے اور خواتین ا ﷲ تعالیٰ کی نرم نازک مخلوق ہے ۔مرد وہ ہوتاہے، جس میں صبر اور برداشت ہواور ضرورت کے وقت اپنی بیوی کی کسی بھی غلط بات یا غلط رویہ کو نظر انداز کرنے کی سوچ ،ہمت اور طاقت رکھتا ہو۔عجب بات ہے کہ ہر مرد اپنی ماں، بہن، دادی، نانی، چاچی، مامی، ماسی کے ساتھ اچھا برتاؤ کرتا ہے اور ان سب کی عزت بھی کرتا ہے،جو کہ واقعی اچھی بات ہےمگر نہ معلوم اپنی بیوی کو عورت نہیں سمجھتا اور اُس کے ساتھ باقی عورتوں جیسا برتاؤ کیوں نہیں کرتا ؟
چنانچہ جب ایک مرد کو شادی کے بعد قدرت اولاد عطا کرتی ہے اور وہ بیٹی کا باپ بن جاتا ہے تو وہ اُس کے لئے بڑے بڑے پلان بنانا شروع کردیتا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ اس کی بیٹی جب بڑی ہو جائے تو اس کو ایک اچھا خاوند ملے جو اس کی بیٹی کو بہت زیادہ قدر کرے اور عزت دے سکے ،اس کو ہر لحاظ سے سکھی رکھے اور کسی بھی طرح کے دُکھ تکلیف اور پریشانیاں سے دور رکھیں،اسے اُس وقت یہ بات بھی سمجھ میںآجانی چاہیے کہ اُس کی بیوی بھی تو کسی کی بیٹی ہے۔کیا اُس کے باپ نے بھی اُس کے لئے ایسی ہی سوچ نہ رکھی ہوگی۔اُس کےباپ نےبھی تو اپنی بیٹی کے لئے ایسے ہی پلان بنائے ہوں گے۔ان باتوں کو مدِ نظر رکھ کر جب بھی ایک مرد کوا ﷲ تعالی بیٹی سے نوازتا ہے تو اُسےاپنی بیوی کے ساتھ ایسا برتاؤ کرنا چائیے جو وہ اپنی بیٹی کے لئے چاہتا ہے۔ جب ایک شخص دوسرے تمام افراد کی بیٹیوں کے لئے اچھی سوچ رکھے گا تو اسی کی اپنی بیٹی کے لئے بھی اﷲ تعالیٰ بہتر سبب کرے گا ،اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کسی بھی مرد کو اپنی بیوی کے ساتھ ہرگز بُرا برتائو نہیں کرنا چاہئے۔
یا د رہے کہ اُس مرد کو مرد ہی نہیں سمجھا جاتا جو ایک عورت پر ظلم کرتا ہے، زیادتی کرتاہے ، مارتا پیٹتا ہے۔ہر پہلو سے دیکھا جائے تو ہر مرد کے لئے یہ لازمی ہے کہ وہ اپنی بیوی کی عزت کرے، اس کے ساتھ نرمی سے پیش آئے، اس کو پُر سکون اور خوشحال زندگی بسر کرنے کا موقع فراہم کرے۔اس سے جہاں اُس کا گھر پُر سکون رہے گا وہیں اس کے گھر میںا ﷲ کی رحمت بھی برسے گی اور پھر اس کی اپنی زندگی اطمینان بخش اور بچوں کی زندگی خوشحال ہو گی اور بچوں کی اچھی پروش کے ساتھ ساتھ اچھی تربیت بھی ہو گی ،جب بچوں کی ماں خوشحال ہو گی تو وہ صحت مند بھی ہوگی ۔ خوشحالی سماج کے لئے جہاںعورت کی عزت کرنا ضروری ہے وہیں اُس کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا بھی لازمی ہے۔اسی سے گھر کا ماحول پُر سکون رہے گا اور گھر کے تمام افراد خوشگوار زندگی گذار سکیں گے۔
(رابطہ۔ : 9906241250)