Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
گوشہ خواتین

عورت نسل نو کی معمار

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: March 19, 2020 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
8 Min Read
SHARE
’’مرد عورتوں پر قوام ہیں اِس بنا پر کہ اللہ نے اُن میں سے ایک کو دوسرے پر فضیلت دی ہے اور اس بنا پر کہ مرد اپنے مال خرچ کرتے ہیں۔ پس جو صالح عورتیں ہیں وہ اطاعت شعار ہوتی ہیں اور مردوں کے پیچھے اللہ کی حفاظت و نگرانی میں اُن کے حقوق کی حفاظت کرتی ہیں ـ‘‘۔(قران ۳: ۳۴)
 ایک زمانہ تھا جب لڑکیوں کو پیدا ہوتے ہی زمین میں گاڑدیا جاتا تھا ، لیکن ظہور اسلام کے بعدجسطرح عورت کو مقام دیا گیا، اس سے عورت کے رتبے اور تقدس میں اضافہ ہوا، درجات بلند ہوئے اور عورتوں کے پیروں تلے جنت رکھ دی گئی۔  چونکہ اللہ تعالی مصنف ہے اور وہ اپنے بندوں کے عمل اور ان کے کرب کی نوعیت کو بھی جانتا ہے۔ اس لئے عورت کو وہ مقام دے کر ان کی تکریم میں اضافہ کیا۔ عورت نسلِ نوکی معمار ہے۔ اس کے ذمہ معاشی اور اقتصادیات کی ترقی کا بوجھ نہیں ہے بلکہ نسلوں کو صحیح تربیت کرکے انہیں تہذیب اور اخلاقِ حَسنہ سے آراستہ کرنا اور صحیح راستہ دکھانا ہے۔ کسی بھی معاشرے کے اہم وسائل اس معاشرے کے انسانی وسائل (Human resource) ہوتے ہیں۔ اگر انسانی وسائل درست ہوں تو ملک میں سماجی، معاشی وسیاسی ترقی کی مزید راہیں ہموار ہو سکتی ہے۔ 
 ’’نپولین بنا پارٹ نے کہا تھا کہ تم لوگ مجھے بہترین مائیں دو، میں تمہیں بہترین قوم دونگا‘‘۔ بظاہر جملہ تو بہت سادہ ساہے مگر بہت گہری بات کہی۔ جس میں ایک بہترین قوم کا لائحہ عمل بتایا گیا ہے۔ اچھی قوم اچھی ماں سے ہی ممکن ہے۔ جو سماج کی تشکیل میں کلیدی رول ادا کرتی ہے۔ کیونکہ اچھا خاندان ملک کے لئے ایک اثاثہ ہوتا ہے۔ اللہ تعالی نے اس کے اندر بے پناہ صلاحیتیں رکھی ہے۔ تاکہ وہ ایسے نسلیں تیار کرے جو ملک کی باگ دوڑ کو سنبھال سکے اور معاشرے کو صحیح رخ پر لے جاسکے۔ مگر آج عورت کا جو اصل منصب تھا وہ اس سے چھین کر اس کو ایک ایسے مقام پر لایا گیا جہاں اس کی عزت اور عفت محفوظ نہیں ہے ؟ اس لئے کہ آزادی نسواں، خواتین کے حقوق جیسے بلند بانگ نعرے اور ترقی کی دہائی دے کر عورت کو گھر سے باہر نکالا گیا اور اسے مرد کے شانہ بشانہ کھڑا کر دیا ۔ 
کیا اس طرح کی آزادی عورت کو مطلوب تھی؟ جس نے عورت سے اس کا اصل وقار، عزت اور اس کے منصب کو چھین لیا اور اسے بازار کی زینت بنا دیا۔ آج کوئی اشتہار عورت کے تصویر کے بغیر نامکمل ہے۔ ایسا کیوں؟  معاشرہ قوم کی عکاسی کرتا ہے اس سے ہم کو بخوبی اندازہ ہو جائے گا کہ ہم کہاں ہیں؟ کہا جاتا ہے کہ کسی بھی معاشرے میں ہونے والی تبدیلیوں کو اگر دیکھنا ہے تو آپ اس ملک کے ٹی وی چینلز، فیشن اور وہاں کے ہونے والے خبروں کے مختلف بیانات کا تجزیہ کرلے تو سمجھ آجائے گا کہ اونٹ کی کروٹ کس سمت میں ہے۔ اگر ہم اپنے گروپیش نظر دوڑائے تو اندازہ ہو جائے گا کہ آج ہم جس معاشرے میں جی رہے ہیں جہاں کبھی نربھیا کی درد بھری کہانی تو کبھی آٹھ سالہ معصوم بچی آصفہ کو ہوس کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور آج اسی فتنہ کی لپیٹ میں مسلم بچیاں مرتد رہی ہے تو کبھی نوجوان نشے میں دنیا ومافیہا سے بے پرواہ ہیں۔ کبھی اولاد اپنے بوڑھے والدین کو ظلم و زیادتی کا نشانہ بناتے ہیں۔ کئی بے غیرت مرد عورتوں کی کمائی کھا رہے ہیں۔ ہم کس معاشرے کو پروان چڑھارہے ہیں۔ جہاں ہمارے نسلیں ہر روز فتنہ کا شکار ہورہی اور آئندہ نسلوں کا تواللہ ہی محافظ ہے۔ آج خاندان بکھرتے جارہے ہیں اور عورت کو مرد کے مد مقابل کھڑا کیا ہے۔ جب کے دونوں صلاحیتوں کے اعتبار سے مختلف ہیں۔ عورت کو کمزور بنایا اور مرد کے ذمہ اس کی حفاظت ہے۔   
 اللہ تعالی نے مرد کو عورت پر قوام مقرر کیا ہے نہ تو عورت کا پردہ نہ ہی عورت کی تعلیم خواہ وہ تعلیم جدید ہو کہ قدیم  اسکی نسوانیت کی حفاظت کر سکتی ہے عورت کو نئی تہذیب کے نسوانی حقوق تحفظ نہیں دے سکتے اور نہ ہی جدید طرز کی مادر پدر آزاد تنظیمیں تحفظ دے سکتی ہیں اللہ نے جس جنس کو اس کے تحفظ کے لیے مقرر کیا ہے وہ مرد ہے یہ خواہ باپ کے روپ میں ہو بھائی یا شوہر کے روپ میں یا بیٹے کے روپ میں، یہی مرد اس کی نسوانیت کی حفاظت کر سکتا ہے جس کے حصار حفاظت سے اہل مغرب اسے آزاد کرنے کی فکر میں مگن ہیں۔آج وقت کی ضرورت ہے کہ ہم اپنی نسلوں کی حفاظت کرے۔ اسلام نے عورت کو گھر کی ملکہ بنایا اور اسے ساتھ ہی ساتھ تمام آزادی بھی دی۔ اگر وہ چاہے تو  بزنس کرے اور شریعت کے دائرے میں رہ کر جاب بھی کر سکتی ہے۔ مگر اس کا پہلا دائرہ کار اس کا گھر ہے اگر گھر درست ہوگا تو سارا نظام درست ہوگا۔تاریخ کا رخ بدلنے میں جن خواتین نے اہم کردار سرانجام دیا ہے ان میں سرفہرست اور سنہری حروف سے لکھا گیا مقدس نام ام المئومنین سیدہ خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ عنھا کا ہے۔ جو عرب کی معزز ترین اور دولت مند بزنس خاتون ہونے کے ساتھ ساتھ علم و فضل اور ایمان میں بھی نمایاں مقام رکھتی تھی اور کس طرح اپنے مال ودولت، حسن اخلاق  اور ایثار و قربانی کے ساتھ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد کی اور ایک ایسا خاندان تشکیل کیا جس کا کوئی ثانی نہیں ہے۔اللہ تعالی کا بہت بڑا احسان ہے کہ امت کو ایسی مائیں دیں۔ جو تقوی اور کردار میں اعلی نمونہ ہے۔ اور ہمیں چاہیے کہ ہم ان کو اپنا رہنما بنائے اور ان کے نقش قدم پر چل کر دین و دنیا دونوں میں فلاح پائے اور اپنی اولاد کی صحیح تربیت کرکے انہیں صالح بنائے تاکہ وہ ہمارے لئے صدقہ جاریہ بن سکے ۔ آمین
 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

کشمیر اور جموں کے کئی علاقوں میں شدید بارش اور تیز ہواؤں کا امکان
تازہ ترین
سپریم کورٹ نے آدھار کو شناختی ثبوت کے طور پر قبول نہ کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر سوال اٹھایا
برصغیر
آدھار کارڈ شہریت کا ثبوت نہیں: الیکشن کمیشن آف انڈیا
برصغیر
جموں کشمیر اپنی پارٹی کا ضلع ترقیاتی کمیشنر سرینگر کے نام مکتوب ، 13جولائی کو مزار شہداء پر فاتحہ خوانی کی اجازت طلب کی
تازہ ترین

Related

گوشہ خواتین

دلہنیںایک جیسی دِکھتی ہیں کیوں؟ دورِ جدید

July 10, 2025
گوشہ خواتین

نکاح اور منگنی کے بدلتے رنگ ڈھنگ رفتارِ زمانہ

July 10, 2025
گوشہ خواتین

اچھی بیوی! | گھر کے تحفظ اور وقار کا ذریعہ دہلیز

July 10, 2025
گوشہ خواتین

بہو کی سوچ اور سسرال کا کردار؟ گھر گرہستی

July 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?