Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
گوشہ خواتین

عورت۔ تخلیق کار کی ایک شاہکار تخلیق

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: September 23, 2021 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
7 Min Read
SHARE
 وجودِ زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ
اُسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوزِ دروں
عورت صنف نازک ہے جس کی حفاظت بے حد ضروری ہے ۔ چنانچہ اگر یہ پردے میں رہے تو اس کی حفاظت آسان ہوجاتی ہے۔پردہ اور پردے کی غرض و غایت ظاہر عمل کی پہچان ہے۔ یعنی جو چیز پردے میں رہ کر محفوظ ہے گویا اس کو کسی چیز کا خطرہ لاحق نہیں ہوتا۔یہی بات میں ان دانشوروں ، شاعروں اور ادیبوں سے کہنا چاہتی ہوں جو سماجی اعتبار سے سرگرم اور فعال واقع ہوئے ہیں اور سماج میں جن کا اثر ورسوخ ہے ۔ اگر وہ پردے کی وکالت کریں گے تو ظاہر ہے کہ اس کا اثر سماج پر ہوگا ۔ بقول علامہ اقبال   ؎
لڑکیاں پڑھ رہی ہیں انگریزی 
ڈھونڈ  لی قوم نے فلاح کی راہ
روش مغربی ہے مد نظر
وضع مشرق کو جانتے گناہ
یہ ڈراما دکھائے گا کیا سین؟
پردہ اٹھنے کی منتظر ہے نگاہ
ہم نے اسلامی طرز حیات سے زندگی گزارنے کا راستہ کب کا ترک کر دیاہے ۔ اپنی جسمانی نمائش کو سر راہ لانے کے لئے ہم نے پردے کی عظمت کو بھی تار تار کیا۔ ہماری چند ایک خواتین کی بے پردگی کو دیکھ کر غیر مسلم خوش ہیں، نیز یہ لوگ اس تاک میں رہتے ہیں کہ کس طرح ہماری بے پردہ ماؤں اور بہنوں کو دیکھ کر فقرے کستے رہیں۔
آخر یہ کیسا رجحان ہے ۔ نئے زمانے کی نئی منطق نے ہماری سماجی زندگی کو زہر آلودہ بنا دیا ہے ۔ پھر بھی ہم خاموش تماشائی بن کربُت بنے بیٹھے ہیں۔ پردہ ایک تھا ،اس کا رنگ انوکھا تھا ۔ اب اس کی نوعیت بدل چکی ہے ، اَن گنت برقعوں نے نئے نئے ڈیزائن کا روپ دھارلیا ہے جس کا پہننا اور نہ پہننا برابر ہوکر رہ گیا ہے۔
میں ان ماؤں بہنوں سے کہنا چاہتی ہوں ،جو زمانے کی روش کو اپنا کر اپنے وجود سے اور اپنی پہچان سے بے وفائی کررہی ہیں۔ رونا تو اس بات کا ہے کہ گھر ان کے لیے قید خانہ اور پارک ، سنیماہال اور بازار ان کیلئے سکون وانبساط کی جگہ بن گئی ہیں ۔ نگاہیں نیچی رکھنا تو دور کی بات ، نگاہیں لڑانا ان کا شعار بنتا جارہا ہے ۔ سروں سے چادر اُتار کر اب وہ بازاروں میں ننگے سر گھومتی رہتی ہیں۔ بے شک عورت کو باہر نکلنے کی اجازت ہے لیکن اس طرح کہ وہ اغیار کی نظروں میں محفوظ رہیں اور شرافت ، نفاست اور تقدس کو ہاتھ سے نکل نہ دیں۔
فطرت کا تقاضا ہی ایسا ہے کہ والدین کا اثر اولاد کی نفسیات پر پڑتا ہے ، یعنی اولاد کے شب وروز کا خیال رکھنا ، اچھے اور بُرے کی تمیز سکھانا اور زندگی کا لائحہ عمل مرتب کرنا ہماری ذمہ داری ہوتی ہے ۔اب رہا ماحول کی نزاکت ، حالات کی کیفیت جو زمانے کی رفتار کے مطابق بدلتی رہتی ہے لیکن ہمیں اس وقت یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ ہم کون ہیں اور ہماری حقیقت کیا ہے۔
 دراصل ہم پر وہ سارے آداب لازم ہوتے ہیں جو اسلامی قوانین کہلاتے ہیں ۔درحقیقت ہم نے اپنی پہچان کی نوعیت بھی بدل ڈالی ہے۔ دین سے غفلت اور دنیاوی خوشحالی ہم پر کچھ زیادہ ہی حاوی ہوئی ہے۔ غرض کہ معاشرے کا مزاج بدلتا جارہا ہے۔نفسانفسی کے عالم میں اخلاقی گراوٹ کا پہلو نمایاں ہے۔ خاص کر ہماری ماؤں اور بہنوں نے اسے اپنا لیا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ آج ہماری پھول جیسی بچیاں دنیا کے بازار میں پسی جارہی ہیں اور ہم خسارے کی طرف جارہے ہیں ۔عیاری ، مکاری اور خود غرضی نے ہمیں لاپرواہ کردیا ہے۔ ہماری عزت مآب مائیں گھر سے نکل کر دنیا کے بازاروں میں کھوجاتی ہیں اور اپنا قیمتی وقت ضائع کر رہی ہے۔
 اقوام قدیمہ میں سے جس قوم کی تہذیب سب سے زیادہ شاندار نظر آتی ہے وہ اہل یونان ہیں ، اس قوم کے ابتدائی دور میں اخلاقی نظریہ ، قانونی حقوق اور معاشرتی برتاؤ یعنی ہر اعتبار سے عورت کی حیثیت بہت گری ہوئی تھی ، یونانی خرافات (Mythology) میں ایک خیالی عورت پانڈورا (Pandora) کو اسی طرح تمام انسانی مصائب کا موجب قرار دیاگیا تھا ، جس طرح یہودی خرافات میں حضرت حواء علیہا السلام کو قرار دیاگیا ، ان کی نظر میں عورت ایک ادنیٰ درجہ کی مخلوق تھی ، معاشرت کے ہر پہلو میں اسکا مرتبہ گرا ہوا رکھا گیا اور عزت کا مقام مرد کے لئے مخصوص تھا۔         
 معاشرے کی گرتی ہوئی اخلاقی حالت اس بات کی نشان دہی کرتی ہے کہ عورت نے اپنے مربی کے پیغام کو بھلاکر خود کو ایک ایساسجاوٹی سامان (show piece) بنا لیا ہے جو نگاہ کو تو خیرہ کرسکتا ہے لیکن گھر کی زینت نہیں بنایا جاسکتا ۔ کیونکہ عفت و حیا ایک ایسا زیور ہے جو نہ صرف عورت کو حسن عطا کرتا ہے بلکہ اس کے وقار میں اضافہ بھی کرتا ہے ۔
میں سوئی جو اک شب تو دیکھا یہ خواب 
 بڑھا اور جس سے مرا اضطراب 
 یہ دیکھا کہ میں جارہی ہوں کہیں
اندھیرا ہے اور راہ ملتی نہیں
(علامہ اقبال ؔ)
[email protected]
������
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

اردو کسی مذہب کی علامت نہیں بلکہ جموں و کشمیر کے تشخص کی دھڑکتی نبض ہے: وحید پرہ
تازہ ترین
سرینگرمیں متحدہ مجلس علماء کا اہم اجلاس منعقد، فرقہ وارانہ اشتعال انگیزیوں کے تدارک کے لیے پینل قائم
تازہ ترین
وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ کا ڈوڈہ سڑک حادثے پر اظہارِرنج
تازہ ترین
ڈوڈہ ضلع میں ایک اور سڑک حادثہ میاں بیوی زخمی، جی ایم سی ڈوڈہ منتقل
تازہ ترین

Related

گوشہ خواتین

دلہنیںایک جیسی دِکھتی ہیں کیوں؟ دورِ جدید

July 10, 2025
گوشہ خواتین

نکاح اور منگنی کے بدلتے رنگ ڈھنگ رفتارِ زمانہ

July 10, 2025
گوشہ خواتین

اچھی بیوی! | گھر کے تحفظ اور وقار کا ذریعہ دہلیز

July 10, 2025
گوشہ خواتین

بہو کی سوچ اور سسرال کا کردار؟ گھر گرہستی

July 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?