عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے کہا ہے کہ حکومتی کوششیں ثمر آور ثابت ہوئی ہیں اوریہاں بالی ووڈ کی واپسی ہوئی ہے جس سے روز گار کے وسیع مواقع پیدا ہوگئے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ دہشت گردی اور فساد پھیلانے والی قوتوں کے خلاف کھڑے ہوں۔ منوج سنہا نے جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے خلاف متحد موقف کی اہمیت پر زور دیا۔ ’’دی سوئنگنگ 70 کی دہائی۔دی سٹارز، سٹائل اینڈ سبسٹینس اِن ہندی سنیما‘‘ کی اجرائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے دہشت گردی اور اس کے سپورٹ سسٹم کے خاتمے میں معاشرے کے اہم کردار پر زور دیا۔انہوں نے تمام شہریوں پر زور دیا کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کوملی ٹینٹ سرگرمیوں کے بارے میں کوئی بھی معلومات فراہم کریں اور خطے میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کی اجتماعی ذمہ داری کو تقویت دیں۔سنہا نے خطے کی سیکورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری پر روشنی ڈالی اور اس کے لیے پولیس اور سیکورٹی فورسز کی کوششوں کو سراہا۔ نہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت دہشت گردی کی حمایت کرنے والے پورے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ سنہا نے جموں و کشمیر کی فلم انڈسٹری اور سیاحت کے شعبے میں مثبت پیش رفت کی طرف اشارہ کیا۔انہوں نے کہا کہ پچھلے سال اس خطے میں 300 سے زیادہ فلموں کی شوٹنگ کی گئی ، جو مقامی فلمی صنعت کی بحالی کی عکاسی کرتی ہے۔اس خطے میں سیاحوں کی آمد میں بھی خاطر خواہ اضافہ دیکھا گیا ہے، غیر ملکی زائرین میں 300 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ پرامن ماحول اور حالیہ برسوں میں نافذ کی گئی موثر پالیسیاں ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’سنیما صرف تفریح اور کاروبار کے بارے میں نہیں ہے،یہ سماجی تبدیلی کے لئے ایک طاقتور ذریعہ ہے ،ہمارے فلم سازوں نے شاندار کمرشل فلموں اور متوازی سنیما کے مشہور کاموں کے ذریعے تفریح اور سماجی ذِمہ داری کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش کی ہے،یہ ثقافتی اَقدار کی عکاسی کرتا ہے اور اس نے ہمیشہ قوم کی تعمیر میں اہم کردار اَدا کیا ہے۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر کے سنیما کی دُنیا کے ساتھ خصوصی تعلق پر بات کرتے ہوئے کہا کہ فلموں اور تھیٹر نے ہمیشہ سماجی و اِقتصادی تبدیلی میں کلیدی کردار اَدا کیا ہے۔اُنہوں نے جموں و کشمیر میں فلم ماحولیاتی نظام کو بحال کرنے کے لئے یو ٹی اِنتظامیہ کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’فلم ساز وادی میں واپس آ رہے ہیں، شاندار ثقافت، دِلفریب مناظر، عالمی معیار کی سہولیات اور فلم سے متعلق بنیادی ڈھانچے نے جموں کشمیر کو سب سے پسندیدہ فلم شوٹنگ مقام کے طور پر کھڑا کیا ہے۔‘‘اُنہوں نے کہا کہ’ جے اینڈ کے فلم پالیسی‘ نے جموںوکشمیر میں ایک متحرک فلمی ماحولیاتی نظام بنایا ہے اور جموںوکشمیر میں فلم سازی کو آسان بنانے کے لئے اِنتظامی مدد فراہم کی ہے تاکہ فلموں کی شوٹنگ کے لئے ترجیحاً 2 سے 4 ہفتوں کے اندر سِنگل وِنڈو سیل قائم کر کے اِجازت دی جاسکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ فلم کی شوٹنگ کی بحالی اور سنیما ہالوں کی واپسی نے جموں کشمیر کے باصلاحیت نوجوانوں کے لئے کاروباری مواقع پیدا کئے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ہمیں اُمید ہے کہ فلم اِنڈسٹری کے ذریعے جموں کشمیر میں سرمایہ کاری کو راغب کیا جائے گا تاکہ روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا ہوں اور یہ سیاحت کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار اَدا کرے گا۔