سرینگر// عوامی مجلس عمل کے58ویں یوم تاسیس کی مناسبت سے تنظیم کے صدر دفتر میرواعظ منزل پرتنظیم کے مرکز ی عہدیداروں اور کارکنوںکا ایک اجلاس منعقد ہوا۔موصولہ بیان کے مطابق اجلاس میں یہ بات واضح کی گئی کہ تنظیم اپنا یوم تاسیس اس عزم اور عہد کے ساتھ منا رہی ہے کہ آج سے 58سال قبل جس نصب العین کیلئے اس کی داغ بیل ڈالی گئی تھی اُس کی ہمیشہ آبیاری کی جائے گی ۔اجلاس میں مقررین نے تنظیم کے بانی سربراہ اور قیادت کو کشمیری عوام کے تئیں گرانقدرخدمات کو ناقابل فراموش قرار دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ 1964میں میرواعظ مولوی محمد فاروق نے عوامی مجلس عمل کی بنیاد ڈال کر میرواعظ مولانا محمد یوسف شاہ کی کوشش کو آگے بڑھایا اورآخری دم تک کشمیری عوام کی ہر سطح پر بے باک ترجمانی کرتے رہے۔اجلاس میںبھارت اور پاکستان کے مابین کشیدہ تعلقات کی استواری اور مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے ضمن میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے خوش آئند قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ مجلس عمل اور اس کی قیادت روز اول سے دونوں پڑوسی اور ہمسایہ ملکوں کے مابین نہ صرف باہمی خوشگوار تعلقات کے زبردست حامی اور وکیل رہے ہیں بلکہ جملہ متنازعہ مسائل بشمول مسئلہ کشمیر کو افہام و تفہیم اور پر امن ذرائع سے جامع مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی حمایت کی ہے۔اجلاس میں سربراہ تنظیم میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کی نظر بندی کی مذمت کی گئی۔اجلاس میں میرواعظ سمیت تمام سیاسی رہنمائوں ،کارکنوں اورنوجوانوںکی فوری اور بلا مشروط رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔اجلاس میں سرکردہ عالم دین اور مبلغ میرواعظ مولانا احمد اللہ ہمدانی کے 84ویں یوم وصال اور معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر قاضی نثار کی 27ویںبرسی پر ان دونوں عالموںکو خراج عقیدت ادا کیا گیا ۔