سرینگر//حکومت کی طرف سے’جموں کشمیر عوامی جائیداد(انسداد نقصانات)(ترمیم) آرڈی ننس کو اسمبلی کے بجٹ سیشن کے دوران ممکنہ طور پر قانونی شکل دینے کا انکشاف کرتے ہوئے کشمیر اکنامک الائنس نے سیول سوسائٹی اور تجارتی انجمنوں کے ساتھ مشترکہ حکمت عملی ترتیب دینے کا اعلان کیا۔سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کشمیر اکنامک الائنس اورسینٹرل کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی نے امسال اکتوبر میں ’’جموں کشمیر عوامی جائیداد(انسداد نقصانات)(ترمیم) آرڈی ننس کو اسمبلی سیشن کے دوران قانونی شکل دینے کے خدشات ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں وہ دیگرتجارتی انجمنوں اور سیول سوسائٹی سے مل کر حکمت عملی ترتیب دینگے،تاکہ اس کو قانون بننے سے روکا جائے۔الاینس کے شریک چیئرمین فاروق احمدڈار نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک مشترکہ ٹیم تشکیل دیا جائے گا جو حکمران جماعت پی ڈی پی کے ممبران اسمبلی سمیت دیگر قانون سازیہ ممبران کو اپنے تاثرات پیش کرینگے،جبکہ انہیں بات پر مائل کیا جائے گا اس مجوزہ قانون کی وہ مخالفت کریں۔انہوں نے کہا’’در پردہ کوششیں ہو رہی ہیں،اور تیاریاں بھی کی جا رہی ہے‘‘۔اس دوران تعمیراتی ٹھیکداروں کے مشترکہ اتحاد سینٹرل کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی نے سرکار کو22جنوری تک الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر250کروڑ روپے کے واجب الادا رقومات کی ادائیگی نہیں کی گئی تو تمام ترقیاتی کاموں اور ٹینڈروں کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ سنیٹرل کارڈی نیشن کمیٹی کے جنرل سیکریٹری فاروق احمد ڈار نے کہا کہ حکومت ٹریجریوں کو آن لائن کر رہی ہے،اور سیول اکاونٹس کا سلسلہ شروع کیا جائے،تاہم انہوں نے کہا کہ اگر اس سے انہیں کوئی بھی اعتراض نہیں ہے،مگر اس سے قبل250کروڑ روپے کی بقایاجات کی رقم کو واگزار کیا جائے۔ ڈار نے کہا کہ موجودہ مخلوط سرکار کے دوران ہی یہ ترقیاتی کام کرائے گئے،جبکہ اس دوران سیاست دانوں کی دبائو پر بھی کام ہوئے۔فاروق احمد ڈار نے کہا کہ حکومت کا منصوبہ ہے کہ اس رقم کو سرد خانے میں ڈال دیا جائے،اور ٹریجریوں کو آن لائن کرنے کے بعد رقومات کی واگزار کیلئے کمیٹی تشکیل دیں۔ کشمیر اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین نے کہامحکمہ اسٹیٹس میں تعمیراتی ٹھکیڈراوں کی طرف سے سیلاب کے بعد سرکاری کوٹھیوں اور بنگلوں کے علاوہ دفاتروں کی مرمت ،وزیر اعظم تعمیر نو پروگرام کیلئے کیں گئے کاموں، کے مد میں35کروڑ روپے کی3برسوں سے واجب الادائیگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ سینٹرل کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے جنرل سیکریٹری نے الٹی میٹم دیا،کہ اگر فوری طور پر واجب الادا رقومات کی ادائیگی نہیں کی گئی،تو22دسمبر سے تمام ترقیاتی کاموں اور ٹینڈروں کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔پریس کانفرنس میں کشمیر اکنامک الائنس کے ترجمان اعلیٰ محمد صدیق رونگہ نے بھی کارڈی نیشن کمیٹی کے پروگراموں کو حمائت دینے کا اعلان کیا۔پریس کانفرنس میں سینٹرل کارڈی نیشن کمیٹی کے چیئرمین حاجی محمد اکبر پال اورچیف آرگنائزر،حاجی نذیر احمد زرگربھی موجود تھے