ریاستی درجہ بحالی پر زور،جموں کشمیر کی مجموعی صورتحال پر گفت و شنید
نئی دہلی//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے گزشتہ ہفتے عہدہ سنبھالنے کے بعد قومی دارالحکومت کے اپنے پہلے دورے کے دوران جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔وزیر اعظم بسکس سربراہی کانفرنس میں شرکت کرنے کی غرض سے روس گئے ہوئے تھے اور وہ جمعرات کی صبح ہی واپس نئی دہلی پہنچ گئے۔وزیر اعلیٰ بننے کے بعد عمر عبداللہ کی وزیر اعظم کیساتھ رسمی ملاقات تھی لیکن ملاقات میں جموں کشمیر کو درپیش مالی و اقتصٓدی مسائل کے علاوہ بجلی کی فراہمی اور ترقیاتی پروجیکٹوں کیلئے بھر وقت رقوم کی واگزاری کے بارے میں بات چیت کی گئی۔وزیر اعلیٰ نے انہیںاپنی کابینہ کی طرف سے منظور کردہ ایک قرارداد کے بارے میں تفصیل سے جانکاری دی اور ریاستی درجہ بحالی کو پر زور دیا جائے گا۔میٹنگ میں سیکورٹی صورتحال کے بارے میں تبدالہ خیال کیا گیا۔اپنی پہلی کابینہ میٹنگ میں، نئی حکومت نے ایک قرارداد منظور کی جس میں مرکزی حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرے۔بعد میں اس قرارداد کو لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منظور کیا۔ادھرمیڈیا رپورٹوں کے مطابق مرکزی حکومت جلد ہی جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لیے عمل شروع کرنے کی امید ہے۔وزیر اعلی عمر عبداللہ نے بدھ کی شام نئی دہلی میں وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ 30 منٹ کی میٹنگ کی، جہاں شاہ نے منتخب حکومت کو مکمل تعاون کا یقین دلایا اور ریاست کی بحالی پر تبادلہ خیال کیا۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی اور ایچ ایم کے درمیان بات چیت کلیدی گورننس کے معاملات پر مرکوز تھی۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ سی ایم عمر عبداللہ نے سردیوں کے لیے جموں و کشمیر میں بجلی کی فراہمی پر بھی بات کی۔انہوں نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران خاص طور پر سخت سردیوں کے دوران بجلی کی فراہمی جو ایک بار بار چلنے والا چیلنج رہا ہے، پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔