عمر کی شاہ سے ملاقات

Mir Ajaz
3 Min Read

عظمیٰ نیوز ڈیسک

نئی دہلی // وزیر اعلی عمر عبداللہ نے گذشتہ ہفتے عہدہ سنبھالنے کے بعد قومی دارالحکومت کے اپنے پہلے دورے پر بدھ کی شام مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔یہ میٹنگ گاندربل ضلع میں ملی ٹینٹ حملے کے بعد ہوئی ہے جس میں سات لوگوں کی جانیں گئی ہیں۔عمر عبداللہ نے وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کی اور ریاستی بحالی پر تبادلہ خیال کیا۔عبداللہ نے وزیر داخلہ کے ساتھ تقریباً 30 منٹ گزارے۔ وزیر اعلیٰ نے ریاست کی جلد بحالی سمیت مرکز کے زیر انتظام علاقے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔گزشتہ ہفتے عہدہ سنبھالنے کے بعد قومی دارالحکومت کے اپنے پہلے دورے پر عبداللہ نے وزیر داخلہ کے ساتھ تقریبا 30 منٹ گزارے۔بعد میں انہوں نے کہا کہ یہ ایک خیر سگالی ملاقات تھی جس کے دوران انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ کو صورتحال سے آگاہ کیا اور ریاست کی بحالی کے مسئلہ پر بھی تبادلہ خیال کیا۔عمر عبداللہ نے کہا کہ انہوں نے وزیر داخلہ کیساتھ ریاستی درجہ کی فوری بحالی کا مسئلہ اُٹھانے کے علاوہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو درپیش مختلف چیلنج اُن کی نوٹس میں لائے۔ انہوں نے کہا کہ آدھے گھنٹے طویل یہ ملاقات انتہائی سودمند رہی جس میں موجودہ صورتحال اور آگے کے راستے پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔2019 میں جموں و کشمیر کو مرکزی زیر انتظام علاقہ بنانے کے بعد سے، پولیس فورس مرکزی وزارت داخلہ کے دائرہ اختیار میں ہے۔دہلی میں اپنے قیام کے دوران، وزیر اعلی مرکزی قیادت سےملاقات کریں گے، جس میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ متوقع ملاقات بھی شامل ہے۔ان کی پہلی کابینہ میٹنگ کے دوران ایک اہم اقدام میں، ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں مرکزی حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ جموں و کشمیر کی ریاست کو اس کی اصل شکل میں بحال کرے۔اس بحالی کو شفا یابی کے عمل کو شروع کرنے، آئینی حقوق کی بحالی اور خطے کے باشندوں کی منفرد شناخت کے تحفظ کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔کابینہ کی توثیق کے ساتھ، چیف منسٹر کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ وزیر اعظم اور مرکزی حکومت کے ساتھ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کی وکالت کریں۔اس قرارداد کو جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بھی منظور کیا۔

Share This Article