کولگام // لیفٹنٹ عمر فیاض کو کشمیری نوجوانوں کیلئے مشعل راہ قرار دیتے ہوئے بری فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو من حیث القوم اِسکی ہلاکت کی مذمت کرنی چاہئے ۔اس دوران فوج نے مہلوک فوجی افسر عمر فیاض کے اہل خانہ کو 75 لاکھ کی چیک فراہم کرنے کے علاوہ آرمی گڈ ول اسکول بہی باغ کا نام عمر فیاض کینام پر رکھنے کا اعلان کیا۔جنرل راوت نے کہا ہے کہ کشمیری فوجی افسر لیفٹنٹ عمر فیاض کشمیری نوجوانوں کیلئے ایک مشعل راہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم لیفٹنٹ نے کشمیری نوجوانوں کیلئے ایک ایسی راہ اختیار کرنے کی روشنی دکھائی جو انہیںکامیابی کی طرف لے جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم نے دیگر نوجوانوں کی فورس میں شامل ہونے کی حوصلہ افزائی کی جبکہ ملک کو مرحوم پر فخر ہے ۔ دفاعی ترجمان کرنل راجیش کالیا نے بتایا کہ مرحوم کے لواحقین کو 75 لاکھ روپے کی چیک آرمی گروپ انشورینس فنڈ اور ایک اور ایک لاکھ کی چیک شہداء ریجمنٹ راشٹریا رائفلز کے تحت دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ویکٹر فورس کے جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل بی ایس راجو اور دیگر اعلیٰ فوجی افسران سنچر کو مرحوم کے گھر واقع کولگام گئے جہاں انہوں نے مرحوم کے اہل خانہ کو یہ دونوں چیکیں پیش کیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران ایک تعزیتی تقریب منعقد ہوئی جس میں فوجی افسران نے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت پرسی کی اور انہیں یہ یقین دہانی کرائی کہ فوج ان کے ساتھ کھڑی ہے اور ہمیشہ ان کی مدد کرتی رہے گی ۔ جی ائو سی نے اہل خانہ کو یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ لیفٹنٹ عمر فیاض کی ہلاکت میں جو کوئی بھی ملوث ہے اسے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائیگا اور انصاف تقاضوں کو پورا کیا جائیگا ۔ جی ائو سی نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ علاقے میں قائم آرمی گڈ ول اسکول کا نام تبدیل کرکے لیفٹنٹ عمر فیاض گوڈ ول اسکول رکھا جائیگا ۔ معلوم ہوا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے بھی لواحقین کو امدادی چیک پیش کی گئی ہے اسکے علاوہ اہل خانہ کے کسی فرد کو نوکری فراہم کی جائیگی۔