عظمیٰ نیوز سروس
نئی د ہلی//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کو اس کی ریاست کا درجہ واپس مل جائے گاا اور یقین دلایا کہ بی جے پی نے کبھی بھی کسی علاقائی حکومت کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا۔ ایک نجی ٹیلی ویژن چینل کے سمٹ کے دوران بات کرتے ہوئے، شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے ساتھ ان کی حالیہ ملاقات خوشگوار تھی اور ترقی اور حکمرانی پر مرکوز تھی۔شاہ نے کہا’’ہم نے ہمیشہ علاقائی حکومتوں کی یکساں طور پر حمایت کی ہے، بغیر کسی تعصب کے‘‘۔انہوںنے کہا کہ واجپائی کے وقت سے لیکر مودی کے دور تک ہم نے ریاستی حکومتوںکے ساتھ خوشگوار ماحول میں کام کیا اور کرتے رہیں گے ۔شاہ نے کہاکہ مرکز جموں و کشمیر کی منتخب قیادت کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے ریاست کی بحالی کے لیے کوئی مخصوص تاریخ نہیں بتائی لیکن یہ دہرایا کہ یہ عمل صحیح وقت پر ہوگا۔جموں و کشمیر کے لیے ریاست کا درجہ 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے ایک بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے، جس نے ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تبدیل کر دیا ہے۔وزیرداخلہ نے تاہم واضح کہا ’’سیکورٹی اور علیحدگی پسندی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔اس پر ہمارا موقف اٹل ہے ،نہ سمجھوتہ کریں اور نہ کسی کو کرنے دیں گے‘‘۔دراندازی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ ’’دراندازی پاکستان کے علاوہ دراندازی اور کہاں سے ہوسکتی ہے ؟۔یہ تو سالوں سے کررہے ہیں۔مگر دیش کے جواب بہت مستعد ہیں اور دیش کی سرکار بھی بہت مستعد ہے ۔ہم یہاں پر کوئی کارروائی نہیں کرنے دیں گے اور کریںگے تو سزا بھی ضرور دیں گے ۔جو بھی کشمیر کے خلاف ساازش کریں گے ،اُنہیں سزا ضرور ملے گی ‘‘۔