عظمیٰ نیوزسروس
جموں//وزیر زراعت جاوید احمد ڈار نے عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت کی نوجوانوں کی فلاح و بہبود اور انہیں بااختیار بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پائیدار معاش کے مواقع پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے جس سے نوجوانوں کو عزت اور خود انحصاری کی زندگی گزارنے کا موقع ملے۔وزیر جموں کے شیر کشمیر بھون میں یوتھ این سی جموں کے صوبائی صدر تیجندر پال سنگھ امان کی قیادت میں منعقدہ ایک روزہ یوتھ نیشنل کانفرنس کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ سینئر این سی قائدین سابق وزیر اور ایڈیشنل جنرل سکریٹری این سی اجے کمار سدھوترا اور صوبائی صدر رتن لال گپتا مہمان خصوصی تھے ۔جاوید احمد ڈار، جو اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے، نے پچھلی حکومتوں کو پچھلی دہائی کے دوران نوجوانوں پر مرکوز پالیسیوں کو نظر انداز کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ عمر عبداللہ کی قیادت میں حکومت نے کشمیر سے بڑے مینڈیٹ کے باوجود جموں خطے کی مساوی نمائندگی کو یقینی بنایا ہے۔انہوں نے سرکاری بسوں میں خواتین کے لیے مفت سفر، اے اے وائی خاندانوں کو مفت بجلی کے 200یونٹ، اور لڑکیوں کے لیے ₹75,000 کی شادی کی امداد میں اضافہ جیسی سکیموں کا ذکر کیا۔ انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ جموں و کشمیر کو حال ہی میں خطے میں بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کو آگے بڑھانے کے لئے 10,637کروڑ روپے کا پیکیج ملا ہے جس میں سادھنا ٹنل اور مغل روڈ ٹنل جیسے اہم پروجیکٹ بھی شامل ہیں۔وزیر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو درپیش مسائل کو حل کرنے کا عہد کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوان نہ صرف معاشرے کی ریڑھ کی ہڈی ہیں بلکہ انہیں جموں و کشمیر کی سیاسی اور سماجی تبدیلی میں بھی اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے یوتھ کیڈر پر زور دیا کہ وہ بلند مقصد رکھیں، لگن کے ساتھ کام کریں اور بامعنی تبدیلی لانے کے لیے پارٹی کے تنظیمی تانے بانے کو مضبوط کریں۔اجے سدھوترہ، ایڈیشنل جنرل سکریٹری نے اپنے خطاب میں کہا کہ بی جے پی کی نام نہاد ڈبل انجن حکومت جموں و کشمیر میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 10 برسوں سے جموں و کشمیر پر حکومت کرنے والی بی جے پی نے بے روزگاری کو کم کرنے اور دہشت گردی کو ختم کرنے کے لمبے وعدوں کے ساتھ آرٹیکل 370 کو منسوخ کیا، لیکن زمین پر کچھ نہیں بدلا۔اجے سدھوترا نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دوہری حکمرانی کے جاری نظام کو ختم کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا جس نے موجودہ نظام میں صرف افراتفری اور رکاوٹیں پیدا کی ہیں۔اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ ریاست جموں و کشمیر کے لوگوں کا آئینی حق ہے، انہوں نے مرکز سے اپیل کی کہ اسے بغیر کسی تاخیر کے بحال کیا جائے۔ صوبائی صدر رتن لال گپتا نے اپنے خطاب میں کہا کہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں نے بی جے پی کے گزشتہ 10 سال کے دور حکومت میں بے پناہ نقصان اٹھایا ہے۔ پارلیمنٹ میں پیش کردہ سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے انکشاف کیا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں 13.5 لاکھ سے زیادہ نوجوان منشیات کی لت میں پھنسے ہوئے ہیں، جس کا خطرناک رجحان 10 سال کی عمر سے شروع ہوتا ہے۔انہوںنے کہا “یہ اس کی تلخ حقیقت ہے کہ بی جے پی نے گزشتہ ایک دہائی میں ترقی کے نام پر کیا کیا اور حاصل کیا‘‘۔صوبائی صدر نے نوجوان نسل پر زور دیا کہ وہ اس موقع پر اٹھیں اور آنے والے اربن لوکل باڈی اور پنچایتی انتخابات کی بھرپور تیاری کریں۔ انہوں نے نیشنل کانفرنس کے نوجوان کیڈر پر زور دیا کہ وہ لگن کے ساتھ کام کریں اور نچلی سطح پر این سی امیدواروں کی جیت کو یقینی بنائیں، جس کا مقصد جوابدہ حکمرانی کی بحالی اور جموں و کشمیر کے مستقبل کو محفوظ بنانا ہے۔