عظمیٰ ویب ڈیسک
ایک تازہ تحقیق میں انکشاف ہو اہے کہ عمر رسیدہ افراد میں انڈے کھانے سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے، یہاں تک کہ قبل از وقت موت کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔
’میڈیکل پریس جرنل‘ میں شائع ہونے والی حالیہ تحقیق کے مطابق انڈے بزرگوں کی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔آٹھ ہزار سے زائد افراد پر کی گئ تحقیق میں طبی ریکارڈ اور سرکاری رپورٹس کا استعمال کرتے ہوئے یہ دیکھا کہ چھ سال کے عرصے میں کتنے افراد ہلاک ہوئے اور ان کی اموات کی وجوہات کیا تھیں۔محققین نے یہ جانچنے کی بھی کوشش کی کہ تحقیق میں شریک افراد عام طور پر کون سی خوراک کھاتے تھے۔محققین نے کھانے کے حوالے سے سوال نامے کی مددسے معلومات اکٹھا کیں، جس میں انڈے کھانے سے متعلق بھی سوال تھا۔تحقیق میں انکشاف ہوا کہ مجموعی طور پر جو لوگ ہفتے میں ایک سے6 مرتبہ انڈے کھاتے ہیں ان میں امراض قلب سمیت دیگر پیچیدگیوں میں مبتلا ہوکر مرنےکا خطرہ سب سے کم تھا۔شاذو نادر انڈے کھانے والوں کے مقابلے میں ہر ہفتے انڈے کھانے والوں میں امراض قلب سے ہونے والی اموات کا خطرہ 29 فیصد اور دیگر امراض سے اموات کا خطرہ 17 فیصد کم تھا۔جب کہ تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ روزانہ انڈے کھانے سے پیچیدگیوں کا شکار ہوکر موت کا خطرہ بھی نہیں بڑھا۔
واضح رہے کہ انڈے پروٹین کا ایک اہم ذریعہ ہیں اور اس میں وٹامن اے، بی، ڈی، ای اور کے پائے جاتے ہیں۔ایک بڑے انڈے کی زردی میں تقریباً 275 ملی گرام کولیسٹرول پایا جاتا ہے، جو روزانہ کے لیے کولیسٹرول کی تجویز کردہ مقدار کی حد سے قریب ہے۔
ماضی میں طبی ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ کولیسٹرول سے بھرپور غذائیں، جیسے انڈے کھانے سے خون میں کولیسٹرول بڑھ سکتا ہے اور امراض قلب کا خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے۔
تاہم نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ جسم ڈائیٹری کولیسٹرول کو اچھی طرح جذب نہیں کرتا ہے، لہٰذا یہ کولیسٹرول خون کے کولیسٹرول کی سطح پرزیادہ اثرانداز نہیں ہوتا۔
جب کہ کولیسٹرول کی سطح بڑھانے میں سیچوریٹڈ اور ٹرانس فیٹس جیسی غذائیں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔انڈا چاہے کسی بھی طریقے سے کھایا جائے وہ پروٹین حاصل کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔تاہم، ماہرین نے تجویز دی کہ یہ فراموش نہیں کرنا چاہیے کہ غذا کے استعمال میں اعتدال بے حد ضروری ہے اور کسی بھی چیز کا حد سے زیادہ استعمال نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق انڈے پروٹین کے حصول کا سب سے آسان، سستا اور پرتنوع ذریعہ ہے، مگر اس سے ہٹ کر بھی یہ بہت کچھ ایسا جسم کو فراہم کرتا ہے جس کا آپ نے تصور بھی نہیں کیا ہوگا۔یہ امینو ایسڈز، اینٹی آکسائیڈنٹس اور آئرن سے بھرپور ہوتے ہیں اور اس کی زردی جسم میں چربی کے خلاف مزاحمت کرنے والے جز کولین کو بڑھاتی ہے جس سے موٹاپے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔انڈوں کے جسم پر مرتب ہونے والے حیرت انگیز اثرات ہوسکتا ہے آپ کو اسے کھانے پر مجبور کردیں۔
جسمانی دفاعی نظام میں بہتری : اگر آپ انفیکشنز، وائرسز اور امراض سے تفظ چاہتے ہیں تو روزانہ ایک انڈہ کھانا چاہئے۔ ایک امریکی تحقیق کے مطابق ایک انڈے میں سلینیم کی اتنی مقدار ہوتی ہے جو جسمانی دفاع نظام کو سپورٹ کرکے تھائی رائیڈ ہارمون کو ریگولیٹ کرتی ہے جس سے مختلف امراض سے تحفظ ملتا ہے۔
کولیسٹرول کی سطح میں بہتری : انڈوں میں کولیسٹرول کی مقداری کافی ہوتی ہے یعنی 212 ملی گرام، مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ جسم میں ‘برے’ کولیسٹرول کی سطح کو بڑھانے کا کام کرتا ہے۔ جسم خود بھی کولیسٹرول بنانے کا عمل مسلسل جاری رکھتا ہے اور ایک تحقیق کے مطابق انڈے ہماری کولیسٹرول پروفائل کو بہتر بنانے کا کام کرتے ہیں اور اچھے کولیسٹرول کی سطح کو بڑھاتے ہیں۔
امراض قلب کا خطرہ کم کرتے ہیں : جسم میں خراب کولیسٹرول کی سطح میں اضافے سے شریانیں متاثر ہوتی ہیں اور وہاں ایل ڈی ایل پارٹیکلز جمع ہونے لگتے ہیں جس سے امراض قلب کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ متعدد طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ انڈے کولیسٹرول کی سطح تو بڑھاتے ہیں مگر وہ ان میں ایسی تبدیلیوں کا باعث بنتا ہے جس سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
جسمانی توانائی بڑھائے : انڈوں میں وٹامن بی ٹو کی ایک قسم ریبوفلیوین پائی جاتی ہے جو جسم کا حصہ بننے والی خوراک کو ایندھن میں تبدیل کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے جس سے مختلف کاموں کے لیے توانائی ملتی ہے۔ اسی لیے انڈوں کو توانائی فراہم کرنے والی بہترین غذاؤں میں سے ایک بھی قرار دیا جاتا ہے۔
جلد اور بالوں کی چمک بڑھائے : وٹامن بی صحت مند جلد، بالوں، آنکھوں اور جگر کے لیے بھی ضروری مانا جاتا ہے جبکہ انڈے اس وٹامن کے ساتھ ساتھ وٹامن بی فائی اور بی 12 سے بھی بھرپور ہوتے ہیں جو اعصابی نظام کو بہتر طریقے سے کام کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
دماغ کو تحفظ دیں : انڈے دماغی غذا بھی قرار دیئے جاتے ہیں۔ ایک برطانوی تحقیق کے مطابق انڈوں میں شامل جز کولین دماغی صحت کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ اس کی کمی مختلف دماغی امراض اور افعال کی کارکردگی میں تنزلی لانے کا باعث بنتی ہے۔
تناؤ سے بھی بچائے : انڈوں میں ایسے ضروری امینو ایسڈز موجود ہوتے ہیں جو جسم کے لیے ضرورت ہوتے ہیں اور ان کی کمی سے ذہن پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ انڈوں کا استعمال ذہنی تناؤ میں نمایاں کمی لانے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔
بینائی کے لیے بہترین : انڈوں میں ایسے اینٹی آکسائیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو آنکھوں کے تحفظ کا کام کرتے ہیں تاہم زردی میں ہی یہ اینٹی آکسائیڈنٹس پائے جاتے ہیں۔ ان کے استعمال سے عمر کے ساتھ آنکھوں کے پٹھوں میں آنے والی تنزلی اور موتیے وغیرہ کا خطرہ کم کرتا ہے۔
ہڈیاں اور دانت مضبوط بنائے : انڈے وٹامن ڈی فراہم کرنے والی چند غذاؤں میں سے ایک ہیں جو کہ صحت کے ساتھ ساتھ ہڈیوں اور دانتوں کی مضبوطی کے لیے ضروری وٹامن ہے۔ انڈوں سے کیلشیئم کو جذب کرنے میں بھی مدد ملتی ہے اور یہ کہنے کی ضرورت نہیں یہ جز ہڈیوں اور دانتوں کے لیے کتنا ضروری ہے۔
پیٹ بھرنے کا احساس: زیادہ پروٹین والا ناشتہ دن کے دیگر حصوں میں الم غلم کھانے کی خواہش کم کرتے ہیں، انڈوں میں شامل زیادہ پروٹین اس حوالے سے فائدہ مند ہے، جس سے جنک فوڈ کی خواہش کم ہوتی ہے جبکہ پیٹ بھرنے کا احساس بھی دیر تک برقرار رہتا ہے۔
جسمانی چربی میں کمی : انڈے چربی کو تیزی سے گھلانے کا کام کرتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق اگر جسمانی وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو انڈوں کے استعمال سے نمایاں کمی لائی جاسکتی ہے۔
(نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لئے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔)