عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی/جموں و کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ نے جمعرات کو یہاں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی اور ریاست کی جلد بحالی اورملی ٹینسی کے خلاف جنگ میں منتخب حکومت کو شامل کرنے سمیت مختلف اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد شاہ سے دوسری بار ملاقات کرتے ہوئے عبداللہ نے کہا کہ بات چیت “خوشگوار انداز میں” ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہمیشہ بہتر ماحول میں کام کرنے کی امید کرتے ہیں تاکہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو اس سے فائدہ ہو۔30 منٹ تک جاری رہنے والی میٹنگ کے بعد وزیر اعلیٰ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ کو یونین ٹیریٹری کی صورتحال اور گزشتہ دو مہینوں میں ان کی حکومت کے تجربے سے آگاہ کیا۔عبداللہ نے کہا، “ہاں، میں نے ریاست کی جلد بحالی کا مسئلہ وزیر داخلہ کے ساتھ اٹھایا” ۔عبداللہ نے کہا، “ہمیں امید ہے کہ جموں و کشمیر کا جلد ہی ریاست کا درجہ بحال کر دیا جائے گا”۔اس بات پر کہ آیا بات چیت میں مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ملی ٹینسی کی صورتحال شامل تھی، انہوں نے کہا کہ سیکورٹی اور امن و امان لیفٹیننٹ گورنر کی ذمہ داری ہے۔عبداللہ نے کہا”میں نے ہمیشہ کہا ہے اور میں نے وزیر داخلہ سے کہا ہے کہ ‘آپ ایک خلا میں ملی ٹینسی کا مقابلہ نہیں کر سکتے، آپ کو جموں و کشمیر کے عوام کو اعتماد میں لینا ہو گا،انہیں بھی اس جنگ میں لانا ہو گا، اور اس کے لیے آپ کو ان کے منتخب نمائندوں اور ان کی منتخب حکومت کو اعتماد میں لینا ہو گا”، ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بات چیت میں منتخب حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر کے درمیان اختیارات کی تقسیم کے لیے قواعد وضع کرنا شامل نہیں تھا اور یہ واضح کیا کہ اس میں مرکز کا کوئی کردار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا”کام کرنے کے قواعد کا حکومت ہند سے کوئی تعلق نہیں ہے، ہم نے اس کا فیصلہ کرنا ہے اور کابینہ نے اسے منظور کرنا ہے۔ کابینہ کی ذیلی کمیٹی اسے حتمی شکل دے گی اور پھر، ہم اسے منظوری کے لیے ایل جی کو بھیجیں گے‘‘۔عبداللہ 20 دسمبر کو راجستھان کے جیسلمیر میں گڈز اینڈ سروسز ٹیکس میٹنگ میں شرکت کریں گے۔ ہینڈلوم مصنوعات پر 28 فیصد کے مجوزہ اضافے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا، “میں نے ایسی کوئی تجویز نہیں دیکھی، اگر آیا تو ہم اس کا مقابلہ کریں گے، صرف ہم ہی نہیں دیگر ریاستیں بھی متاثر ہوں گی۔ عبداللہ کی میٹنگ ختم ہونے اور ان کے جانے کے فورا ًبعد، شاہ نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور دیگر سینئر افسران کے ساتھ یونین کے زیر انتظام علاقے میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اپنی دوسری میٹنگ شروع کی۔