نئی دہلی// سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کے ساتھ دلّی میں ملاقات کی جس کے دوران کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔30منٹ تک جاری رہنے والی میٹنگ کے دوران عمر عبداللہ نے ریاست میں پی ڈی پی اور بی جے پی کی مخلوط سرکار کی کارکاردگی کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ مین اسٹریم جماعتوں کی سیاست کا دائرہ اور جگہ تنگ ہو رہی ہے۔ عمر عبداللہ نے محبوبہ مفتی کی سربراہی والی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سرکار پولیس فورس کی حوصلہ افزائی کرنے میں ناکام ہوچکی ہے جس نے2013تک عسکریت پسند ی کو کم یا زیادہ ختم کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ دونوں لیڈروں نے وادی میں جنگجویانہ سرگرمیوں کے گراف میں اجافے پر تشویش کا اظہار کیا۔ اس موقعہ پر میٹنگ کے دوران دیگر معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ حزب اختلاف کی جماعتوں کی طرف سے صدارتی انتخابات کے دوران مشترکہ امیدوار کو میدان میں اتارنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وادی میں سرینگر کی پارلیمانی نشست کیلئے ضمنی انتخابات کے دوران کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے مشترکہ امیدوار ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی طرف سے انتخابات میں جیت درج کرنے کے بعد دونوں جماعتوں کے اعلیٰ لیڈروں کے درمیان یہ پہلی میٹنگ تھی۔