اسلام آباد//پاکستان کے نئے وزیراعظم عمران خان نے اخراجات میں تخفیف اور سادگی کی مثال خود پیش کرنے کے بعداپنے کابینی اراکین کو بھی اسی نقش قدم پر چلنے کی ترغیب دینا شروع کردیا ہے ۔خان کی 21 رکنی کابینہ نے پیر کو حلف لیا۔ اس کے بعد کابینہ کی پہلی باضابطہ میٹنگ ہوئی۔ جیو نیوز کے ذرائع کے حوالے سے خبر دی گئی ہے کہ اس میٹنگ میں وزرا کو صرف چائے پیش کی گئی۔ یہاں تک کہ بسکٹ یا کسی طرح کا ناشتہ نہیں پیش کیا گیا۔ یہ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ کرکٹر سے سیاست داں بننے والے مسٹر عمران خان خود کے ساتھ ساتھ ان کے وزرا سادگی سے جینے پر کتنا عمل کریں گے یہ دیکھنے والی بات ہوگی۔ذرائع کے مطابق میٹنگ میں پہنچنے پر کابینہ کے اراکین نے کھڑے ہوکر مسٹر خان کا استقبال کیا۔ عمران خان نے وزرا کو حلف لینے اور کام سنبھالنے کے لئے مبارک باد دی۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود روزانہ 16 گھنٹے کام کریں گے اور کابینہ کے اراکین بھی روزانہ 14 گھنٹے کام کریں۔انہوں نے کابینہ کے اراکین سے کہا کہ وہ ٹیکس ادا کرنے والوں کی رقم کو برباد نہ کریں اوراپنے اخراجات میں تخفیف کریں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کی ہفتے میں ایک بار یا اس سے زیادہ میٹنگ کریں گے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ روزانہ میٹنگ کرنے کے خواہش مند ہیں۔ انہوں نے کابینہ کے اراکین سے کہا کہ وہ چھٹیوں کی اجازت نہیں دیں گے اور وہ عیدالاضحی کی تعطیل کا اعلان نہیں کررہے ہیں۔خان نے وزرا سے کہاکہ وہ ان کی کابینہ کا حصہ ہیں اور انہیں اپنے خاندان کی فکر چھوڑنی ہوگی۔انہوں نے 18 اگست کو وزیراعظم کے عہدے کا حلف لیا تھا۔ پیر کو عمران خان وزیراعظم ہاؤس کے بجائے تین کمروں کے ایک فلیٹ میں رہنے لگے ۔ انہوں نے وزیراعظم کی خدمات پر مامور 524 ملازمین کے بجائے صرف دو ملازم کی خدمات ہی لی ہیں اور سلامتی کے لئے استعمال ہونے والے بلٹ پروف گاڑیوں کو ترک کرنے کا بھی اعلان کیا ہے ۔یو این آئی