سرینگر//تحریک حریت نے تنظیم کے محبوس اور علیل رُکن ناصر عبداللہ کو علاج ومعالجہ کئے بغیر کٹھوعہ جیل واپس روانہ کرنے کی مذمت کی۔ناصر عبداللہ کو بارہمولہ کی عدالت میں پیش کرنے کے لیے کٹھوعہ جیل سے لایا گیا تھا۔ ناصر عبداللہ آج کل سینے کے درد میں بری طرح مبتلا ہے اوران کا پہلے بھی پھیپھڑے کا ایک آپریشن ہوچکا ہے ۔ بیان میں کہاگیا کہ ناصر عبداللہ نے عدالت کے سامنے اپنا سارا میڈیکل ریکارڈ پیش کرکے عدلیہ سے اپیل کی تھی کہ اس کو مقامی جیل میں منتقل کرکے خاطر خواہ علاج کا موقع فراہم کیا جاسکے، مگر ایسا نہ کرکے اسے پھر کٹھوعہ جیل منتقل کیا گیا۔ لواحقین کے مطابق ناصر عبداللہ کی زندگی کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے اور اس کو خاطر خواہ علاج سے محروم رکھا جارہا ہے۔تحریک حریت نے تنظیم کے لیڈر عبدالغنی بٹ کو پولیس چوکی چھردو کے لاک اپ میں مجرموں کی طرح رکھنے کی مذمت کی۔ ادھر نذیر احمد راتھر اور غلام محمد لون کا پی ایس اے 3ماہ قبل کالعدم ہوچکا ہے اور گزشتہ 3ماہ سے اُن کو تھانہ بانڈی پورہ میں حبس بے جا میں رکھا گیا ہے۔