سری نگر//آرایس ایس نے”جموں و کشمیر کےلئے علیحدہ آئین، شہریت اور پرچم کوناقابل قبول“قراردیتے ہوئے یہ الزام لگایاہے کہ دفعہ370بناکرنہرﺅنے ہی کشمیرمیں علیحدگی پسندی کابیچ بودیا۔راشٹریہ سیوک سنگ کے لیڈراندریش کمارنے کشمیر کی آزادی کیلئے کشمیر یوں کو اصل دھارا میں لانے کی وکالت کرتے ہوئے کہاکہ وادی میں دہشت گردی کو ختم کر کے نوجوانوں کو تعلیم دینے کی ضرورت ہے۔آرایس ایس کے سینئرلیڈرنے ہندوستان سے پیارنہیں توہندوستان چھوڑدﺅکانعرہ بلندکرتے ہوئے کہاکہ کانگریس نے ملک کوآزادی نہیں تقسیم دی۔کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق ریاست راجستھان کی راجدھانی جے پور میں ”کشمیر اور دفعہ370 کی مطابقت اور ملک کی تعمیر میں نوجوانوں کا کردار“کے موضوع پرمنعقدہ ایک کھلے مباحثے میں بولتے ہوئے کہاکہ دنیا کے کسی بھی ملک کے آئین میں آرٹیکل370 جیسا کوئی مستقل آرٹیکل نہیں ہے۔ انہوں نے ریاست کوحاصل بچی کھچی خصوصی پوزیشن ختم کرنے کی مانگ کرتے ہوئے الزام لگایاکہ جموں و کشمیر کےلئے علیحدہ آئین، شہریت اور پرچم دے کر ملک کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہرلعل نہرﺅنے ہی کشمیرمیںعلیحدگی پسندی کا بیج بو دیا ۔آرایس ایس لیڈرکاکہناتھاکہ کشمیر کی آزادی کیلئے کشمیر کے لوگوں کو اصل دھارا میں لانے کی ضرورت ہے،اور وہاں دہشت گردی کو ختم کر کے نوجوانوں کو تعلیم دینے کی ضرورت ہے۔کشمیری وادی میں احتجاجی مظاہروں کے دوران پاکستان اورداعش کے جھنڈے لہرائے جانے اوربعض اوقات ترنگے کیساتھ توہین کئے جانے کے واقعات کاحوالہ دیتے ہوئے اندریش کمار نے کہا کہ قومی پرچم ترنگے کی توہین کرنے والوں کےلئے ملک میں ایک سخت قانون بننا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ہندوستان سے پیار نہیں کرتے ہیں، انہیں ہندوستان چھوڑ دینا چاہئے۔اندریش کمار نے اس کے ساتھ ہی الزام لگایا کہ کانگریس نے آزادی نہیں دلائی، جو ایک تاریخی حقیقت ہے۔آر ایس ایس کے آل انڈیا ایگزیکٹو کے رُکن اندریش کمار کے بقول آزادی کے وقت اُس وقت کے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرﺅ نے جن دستاویزات پر دستخط کئے تھے، وہ تقسیم کے دستاویزات تھے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ برطانوی حکومت نے تقسیم کے دستاویزات پیش کئے تھے، نہ کہ آزادی کے۔ کانگریس نے اُس وقت کے وزیر اعظم نہرو کی قیادت میں ملک کو آزادی نہیں تقسیم دی۔