Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

علِم بغیرِ تربیت کے ادھورا ہے! شخصیت سازی وقت کی اہم ضرورت

Mir Ajaz
Last updated: December 6, 2022 1:07 am
Mir Ajaz
Share
5 Min Read
SHARE

ڈاکٹر ابوالکلام قاسمی

تعلیم کامیابی کی کنجی ہے ، تعلیم کے ذریعہ آدمی ترقی کے منازل طے کرتا ہے ، اسی سے عزت ملتی ہے ،اسی شہرت حاصل ہوتی ہے ،اسی سے مقام بھی حاصل ہوتا ہے ، تعلیم کی جگہ مدارس ،مکاتب ، تعلیمی ادارے اور اسکول ہیں ، ان اداروں میں انسان کتابوں سے علم حاصل کرتا ہے ، مگر علم بغیر تربیت کے ادھورا ہے ، یہی وجہ ہے کہ دینی اداروں میں ہمیشہ خصوصی تربیت اور شخصیت و رجال سازی کا انتظام کیا جاتا رہا ، لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا گیا ، تربیتی نظام میں کمی آتی گئی ۔مذکور خیالات کا اظہار مولانا ڈاکٹر ابوالکلام قاسمی شمسی نے پریس ریلیز میں کیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ شخصیت و رجال سازی میں مدارس کا اہم کردار رہا ہے، زمانہ طالب علمی ہی سے طلبہ کی تربیت پر خصوصی توجہ دی جاتی رہی ، عادات و اطوار ، وضع قطع اور شعار پر خصوصی نگرانی کی جاتی ، درسی کتابوں کا تکرار کا خاص اہتمام کیا جاتا رہا ، تقریر کے مشق کے لئے انجمن قائم کئے جاتے رہے ، ہفتہ واری تقریری پروگرام کا انعقاد کیا جاتا رہا ، تحریر میں مہارت کے لئے پرچے لکھ کر دیوار پر لٹکائے جاتے ہیں ، یہ سب انتظامات طلبہ کی طرف سے کئے جاتے ، اساتذہ بھی اس میں حصہ لیتے ، یہ تربیت کا ابتدائی طریقہ ہے ،اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے ، جہاںتک تعلیم سے فراغت کے بعد تربیت و رجال سازی کی بات ہے ، تو ماضی میں یہ سلسلہ زیادہ مضبوط تھا ، اکابر علماء اس جانب خصوصی توجہ دیا کرتے تھے ، اور خصوصی تربیت کا اہتمام بھی کرتے تھے ، ماضی میں اکابر علمائے زیادہ تر اسی تربیت سے پیدا ہوئے ، حضرت شیخ مدنی ، علامہ شبیر احمد عثمانی ، شیخ فخر الدین مرادآبادی ، مولانا گیلانی ، سید سلیمان ندوی ، شیخ ابوالحسن علی ندوی وغیرہ اسی تربیت سے پیدا ہوئے ، موجودہ وقت میں تربیت کی جگہ خدمت نے لے لی ہے ، جس کی وجہ سے خدام تو پیداہوئے ، مگر تربیت یافتہ علماء پیدا نہیں ہوئے ، البتہ بعد کے زمانہ میں اس جانب توجہ دی گئی ، دینی و اسلامی علوم و فنون میں ریسرچ و تحقیق کے ادارے قائم کئے گئے ، جن میں رجال سازی پر توجہ ہے ، یہ قابل ستائش ہے ، مگر ان میں سے کچھ نمایاں افراد کو نکال کر ان کو آگے بڑھانے اور ان کو پروجیکٹ کرنے کا کام نہیں کیا جا سکا کہ وقت ضرورت ان کو پیش کیا جاسکے ، جبکہ موجودہ وقت میں اس کی سخت ضرورت ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ آج ذرائع ابلاغ تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں ، پوری دنیا ایک مٹھی میں آگئی ہے ، بہت سے لوگ میڈیا پر دین و شریعت کی بات کرنے لگے ہیں ، جبکہ اکثر کی باتوں میں کوئی جان نہیں ہوتی ہے ، بہت سے لوگ اپنے مسلک کا بھی پرچار کرنے لگے ہیں ، جس کی وجہ سے دین کے سلسلہ میں کم معلومات رکھنے والے ان کی باتوں میں پھنس رہے ہیں ، بہت سے انگریزی زبان جاننے والے دین کی باتیں کرتے ہیں ، مگر ان میں بہت سی خامیاں نظر آتی ہیں ، اگر جدید فارغین علماء کی تربیت اور رجال سازی کی جائے ، مختلف زبانوں میں ماہر بنایا جائے ، بین المذاہب مذاکرہ کی تربیت دی جائے ، اسلام اور دیگر مذہبی کتابوں کا تقابلی مطالعہ کرایا جائے ، اور ایک گروپ تیار کیا جائے ، تو یہ کام موجودہ وقت کے اعتبار سے اہم ہوگا ، اس محاذ کو علماء زیادہ بہتر طریقہ پر انجام دے سکیں گے ،یقیناً یہ کام قدرے مشکل ہے ، مگر اتنا بھی مشکل نہیں ہے کہ اس کو نہیں کیا جا سکے ، بڑے تعلیمی ادارے اور ملی تنظیموں کے ذمہ داران اس کام کو اپنے ذمہ لے لیں ،تو کوئی مشکل نہیں ہے ، اور یہ موجودہ وقت کی بڑی ضرورت بھی ہے ، اللہ تعالی راستہ ہموار کرے۔
[email protected]>

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
لداخ میں لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ | شیوک روڈ پر پھنسے دو شہریوں کو بچا لیا گیا
جموں
کاہرہ کے جوڑا خورد گاؤں سے کمسن بچی کی لاش برآمد پولیس نے معاملہ درج کر کے تحقیقات شروع کی
خطہ چناب
سانبہ میں بی ایس ایف اہلکار کی حادثاتی موت
جموں
سکولوں کے نئے اوقات کاررام بن ۔ بانہال سیکٹر کے سکولوں کیلئے غیر موزوں میلوں کی پیدل مسافت کے بعد طالب علموں سے آن لائن کلاسز کی توقع زمینی صورتحال کے منافی
خطہ چناب

Related

کالممضامین

گرمی کی تپش، آبی گذرگاہیںاور ہماری غفلت! | نوجوان وکمسن بچےاپنی جان گنوا رہے ہیں لمحہ فکریہ

July 8, 2025
کالممضامین

خصوصی پوزیشن:ایک آئینی خواب کا دُھندلاسفر! | پکچر ابھی باقی ہے ،تھیٹر کا پردہ گرنے نہ پائے جرسِ ہمالہ

July 8, 2025
کالممضامین

ریزرویشن :خامیاں ،کمزور یاں اور ممکنہ حل علاقہ مرکوز ماڈل مساوات کو یقینی بناکر علاقائی تفاوت کو کم کرسکتا ہے

July 7, 2025
کالممضامین

بڑھتا ہوا ٹیکنالوجی کااستعمال کتنا مفید، کتنا مضر؟ فکر انگیز

July 7, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?