Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
کالممضامین

علامہ آغا سید محمد باقر الموسوی الصفوی | علم، عرفان اور خدمت کا عظیم سفر

Towseef
Last updated: May 30, 2025 11:53 pm
Towseef
Share
9 Min Read
SHARE

خراج ِعقیدت

نرجس حسن

علامہ آغا سید محمد باقر الموسوی الصفوی، جن کی وفات 18اپریل 2025کو بڈگام، کشمیر میں ہوئی، ایک ایسی شخصیت تھے جنہوں نے اپنی زندگی دین ِ اسلام کی ترویج، اہل بیت اطہار کے پیغام کی تبلیغ اور معاشرے کی فلاح کے لیے وقف کر دی۔ ان کی وفات سے علمی، دینی اور روحانی حلقوں میں ایک عظیم خلا پیدا ہوا، لیکن ان کا ورثہ ان کی تعلیمات، کرداراور خدمات کی صورت میں آج بھی زندہ ہے۔ علامہ آغا سید محمد باقر الموسوی الصفوی کا تعلق بڈگام، کشمیر کے ایک معزز سادات خاندان سے تھا جو اپنی علمی اور روحانی روایات کے لیے مشہور ہے۔ ان کا سلسلہ نسب اہل بیت اطہار سے ملتا تھا جو اُن کی شخصیت میں تقدس اور عظمت کا اضافہ کرتا تھا۔ ان کے خاندان نے کشمیر میں شیعہ مکتبِ فکر کی ترویج اور دینی خدمات میں نمایاں کردار ادا کیا، جن میں سرکار آغا سید مہدی ؒ اور آغا سید یوسف الموسوی جیسے عظیم شخصیات شامل ہیں۔علامہ مرحوم کی ابتدائی تعلیم کشمیر کے مقامی دینی اور عصری ادارہ جامعہ باب العلم میں ہوئی، جہاں انہوں نے قرآن، حدیث، فقہ، اور عربی زبان میں مہارت حاصل کی۔ بچپن سے ہی ان کے اندر علم کی پیاس اور دین کی خدمت کا جذبہ نمایاں تھا، جو ان کے خاندانی ماحول اور والدین کی تربیت کا نتیجہ تھا۔

علامہ مرحوم نے اعلیٰ دینی تعلیم کے حصول کے لیے حوزہ علمیہ نجف اشرف اور قم کا رخ کیا۔ نجف میں انہوں نے آیت اللہ العظمیٰ سید محسن الحکیم، آیت اللہ خوئی اور آیت اللہ سیستانی جیسے عظیم مراجع کے زیر سایہ علوم دینیہ کی تحصیل کی۔ وہ آیت اللہ خمینی کے بھی قریبی رابطے میں رہے، جن کے عرفانی اور انقلابی افکار نے ان پر گہرا اثر چھوڑا۔انہوں نے فقہ، اصول، تفسیر، حدیث، کلام، فلسفہ، اور عرفان جیسے علوم میں گہری مہارت حاصل کی۔ ان کی علمی گہرائی اور تحقیقی رجحانات نے انہیں اپنے دور کے ممتاز عالم دین کے طور پر متعارف کرایا۔ آیت اللہ سیستانی جیسے عظیم مراجع کے ساتھ ان کی ہم عصری ان کے علمی مقام کی عکاسی کرتی ہے۔ ان کا مطالعہ نہ صرف دینی علوم تک محدود تھا بلکہ وہ تاریخ، ادب اور عصری مسائل سے بھی بخوبی واقف تھے، جو ان کی تقاریر اور تحریروں میں جھلکتا تھا۔

علامہ مرحوم ایک عظیم مبلغ، محقق اور مصلح تھے جنہوں نے اپنی زندگی کا بڑا حصہ اہل بیت اطہار کے پیغام کو عام کرنے اور معاشرے کی اصلاح کے لیے وقف کیا۔ وہ کشمیر کی شیعہ برادری کے روحانی رہنما تھے اور انہوں نے بڈگام میں اپنے گھر ہی کو ایک عظیم دینی اور ثقافتی مرکز کے طور پر استعمال کیا اور ان کی قیادت میں ایک اہم مذہبی مقام کے طور پر ابھرا۔اُن کی تبلیغ کا انداز سادہ مگر اثر انگیز تھا۔ وہ عام لوگوں سے ان کی زبان میں بات کرتے، جس سے ان کی باتیں دلوں پر اثر کرتی تھیں۔ انہوں نے عزاداری امام حسینؑ کو اس کے اصل مقصد—ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے اور حق و صداقت کے لیے قربانی دینے—کے پیغام کے ساتھ فروغ دیا۔ وہ شیعہ سنی اتحاد کے زبردست داعی تھے اور فرقہ واریت کے خاتمے کے لیے ہمیشہ کوشاں رہے۔ ان کی تقاریر میں عرفانی بصیرت، اخلاقی اقدار، اور امت مسلمہ کے اتحاد پر زور ہوتا تھا۔

علامہ مرحوم نے کشمیر میں دینی تعلیم کے فروغ کے لیے متعدد مدارس اور دینی اداروں کے مستقیم و غیرمستقیم ناصح،رہنما اور مشیر ہونے کا کام نتیجہ آور انداز میں نہایت حکیمانہ اور بردباری سے انجام دیتے تھے۔ انہوں نے غریبوں کی مدد، یتیموں کی کفالت اور سماجی بہبود کے لیے عملی اقدامات کیے۔ ان کی انسانیت دوستی کی وجہ سے شیعہ اور سنی دونوں مکاتب فکر کے لوگ ان سے عقیدت رکھتے تھے۔علامہ مرحوم کی تصانیف ان کے علمی قد کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ انہوں نے فقہ، عقائد، تاریخ اہل بیت اور عزاداری سے متعلق متعدد کتابیں تحریر کیں، جو علماء اور طلباء کے لیے رہنما ہیں۔ ان کی تحریروں کا خاصہ ان کی سادگی، گہرائی اور تحقیقی معیار تھا۔ انہوں نے کئی اہم کتب کے تراجم بھی کیے، جو اردو اور کشمیری زبانوں میں شیعہ عقائد کی صحیح تفہیم کے لیے اہم ہیں۔ان کی علمی کاوشوں نے کشمیر اور پورے ہندوستان میں شیعہ مکتب فکر کی ترویج میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی تحریریں نہ صرف علمی حلقوں بلکہ عام قاری کے لیے بھی قابل فہم تھیں، جو ان کی وسعتِ نظر اور عوامی رابطے کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہیں۔

علامہ مرحوم کا کردار ان کی عظمت کا ایک اہم پہلو تھا۔ وہ تقویٰ، پرہیزگاری، زہد اور سادگی کے پیکر تھے۔ ان کی زندگی حب اہل بیت اطہار کی عملی تصویر تھی۔ وہ اپنے شاگردوں، عقیدت مندوں، اور عام لوگوں کے ساتھ شفقت اور محبت سے پیش آتے تھے۔ ان کا دروازہ ہر ضرورت مند کے لیے کھلا رہتا تھا، اور وہ اپنی ذاتی سہولیات کو قربان کر کے دوسروں کی مدد کرتے تھے۔ان کی گفتگو میں شائستگی، حکمت اور گہرائی ہوتی تھی۔ وہ اختلاف رائے کو احترام کے ساتھ سنتے اور اپنے دلائل سے مخالفین کو قائل کرتے تھے۔ ان کا ایک اہم اصول یہ تھا کہ وہ کبھی ذاتی مفادات کو دین کی خدمت پر ترجیح نہیں دیتے تھے۔ ان کی عاجزی اور خاکساری ان کے عقیدت مندوں کے لیے ایک عظیم سبق تھی۔

علامہ آغا سید محمد باقر الموسوی الصفوی کی وفات 18اپریل 2025کو بڈگام، کشمیر میں ہوئی، جس نے ان کے عقیدت مندوں اور علمی حلقوں کو گہرے صدمے میں ڈال دیا۔ ان کی وفات علم و عرفان کے روشن ستارے کا غروب تھا۔ ان کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، جو ان کی مقبولیت اور عزت کا ثبوت ہے۔ان کے چھوڑے ہوئے علمی، دینی اور سماجی ورثے نے ان کے شاگردوں اور جانشینوں کو ایک عظیم ذمہ داری سونپی کہ وہ ان کے مشن کو آگے بڑھائیں۔ ان کے قائم کردہ اقدار خصوصاً علم و اخلاق، ان کی خدمات کی زندہ یادگار ہیں۔ ان کے شاگردوں میں کئی نامور علماء شامل ہیں جو ان کی تعلیمات کو آگے لے جا رہے ہیں۔علامہ مرحوم کی زندگی عرفانِ اہل بیت کا عملی مظہر تھی۔ وہ ہمیشہ اس بات پر زور دیتے تھے کہ انسان کا اصل مقصد اللہ کی معرفت اور اس کی رضا کا حصول ہے۔ ان کی تقاریر اور تحریریں عرفانی رنگ سے بھری ہوئی تھیں، جو سننے اور پڑھنے والوں کے دلوں کو منور کرتی تھیں۔ وہ امام حسینؑ کے قیام کو ایک عالمگیر پیغام سمجھتے تھے، جو ہر دور میں انسانیت کو ظلم کے خلاف اٹھنے کی ترغیب دیتا ہے۔

ان کی شخصیت عقیدت مندوں کے لیے ایک سرچشمہ ہے کیونکہ انہوں نے اپنی زندگی کو اہل بیت اطہار کے نقش قدم پر چلتے ہوئے گزارا۔ ان کا ہر عمل، ہر لفظ اور ہر تحریر اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ وہ ایک سچے عاشقِ رسول ؐ اور خادمِ اہل بیت ؑ تھے۔ ان کی زندگی سے عقیدت مندوں کو یہ سبق ملتا ہے کہ علم، عمل اور اخلاص کے ساتھ دین کی خدمت انسان کو دنیا و آخرت میں سرخرو کرتی ہے۔اللہ تعالیٰ مرحوم علامہ کو جنت الفردوس میں انبیاء، صدیقین، شہداء اور صالحین کے ساتھ جگہ عطا فرمائے ۔ان کے علم، تقویٰ اور دین کی خدمت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرما،آمین یا رب العالمین
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
جموں میں 40روزہ گرمائی تعطیلات کا اعلان
جموں
نوکری کے متلاشیوں کو دھوکہ دینے کا الزام | گورنمنٹ سکول ٹیچر گرفتار، 15دن کی عدالتی تحویل میں
جموں
پونچھ میں المناک سڑک حادثہ، دو سکوٹی سوار لقمہ اجل
پیر پنچال
بی ایچ سی بدھل میںمنظور شدہ 24 اسامیوں میں سے صرف 6 پر تعیناتیاں مریض 60 کلومیٹر دور راجوری جانے پر مجبور،پی ایچ سی کی حالت کودرست کرنے کی مانگ
پیر پنچال

Related

کالممضامین

مشتاق احمد بٹ کی تصنیف Flames of Soil میری نظر میں تجزیہ

May 30, 2025
کالممضامین

’’واردات‘‘ — دیہی زندگی کا آئینہ، کرشن چندر کے تخلیقی قلم سے تبصرہ

May 30, 2025
کالممضامین

جوہری ہتھیاروں کا پھیلائودُنیابھرکے لئے تباہ کُن! | چین پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی، جنگ کی صورتحال جاری ؟ حال و احوال

May 30, 2025
کالممضامین

سوشل میڈیا پر ریلس کا جنون فائدہ مند یا نقصان دہ؟ | منفی پہلوئوں کے تحت ریلس بنانے پر روک لگانا ناگزیر فکرو ادرک

May 30, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?