عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// جمعیتہ علماء ضلع راجوری کے زیر اہتمام مدرسہ التوحید جامع مسجد تھنہ منڈی میں ایک اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، جس میں ضلع بھر کے چالیس سے زائد علماء ، ائمہ، مدرسین اور دینی کارکنان نے شرکت کی۔ اجلاس میں تحفظ ختم نبوت سمیت بنیادی اسلامی عقائد کو درپیش فکری و فتنہ انگیز چیلنجز پر گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 27 اور 28 جولائی 2025 کو ضلع کے تین مرکزی مقامات پر عظیم الشان اجتماعاتِ تحفظ ختم نبوت منعقد کئے جائیں گے۔ ان اجتماعات میں تمام مکاتب فکر کے علماء ، دینی اداروں کے ذمہ داران، نوجوانان ملت اور عوام الناس کی بھرپور شرکت متوقع ہے۔ ان اجتماعات میں عقیدہ ختم نبوت کے ساتھ ساتھ حجیت حدیث، صداقتِ صحابہ، عظمتِ اہل بیت اور مہدی و مسیح جیسے عقائد پر بھی مدلل گفتگو ہوگی۔ اجلاس میں جمعیتہ علماء ہند کے سابق صوبائی صدر مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے فرزند مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی (صدر مجلس تحفظ ختم نبوت، کانپور) اور مولانا مفتی عبدالرشید قاسمی کو مہمانِ خصوصی کے طور پر مدعو کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں پروگراموں کی تیاری، رابطہ کاری، میڈیا مہم اور انتظامات کے لئے ایک مرکزی ورکنگ کمیٹی تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ علما نے تمام دینی اداروں، مساجد، خانقاہوں اور سماجی شخصیات سے اپیل کی کہ وہ ان اجتماعات کو کامیاب بنانے میں بھرپور تعاون کریں، بالخصوص نوجوانوں کو اس تحریک سے جوڑنے پر زور دیا گیا۔اجلاس کی صدارت مولانا نثار احمد قاضی ندوی نے کی، جب کہ دیگر شرکاء میں مفتی عبدالرحیم ضیائی، مفتی عبدالشکور ندوی، مولانا محمد اکرم قاسمی، مولانا ضیاء الرحمن قاسمی، مفتی محمد طیب قاسمی، مولانا وسیم احمد، حافظ دانش میر و دیگر علما شامل تھے۔ یاد رہے کہ جمعیتہ علماء راجوری اپنے قیام سے ہی تعلیمی، رفاہی اور دعوتی میدان میں فعال کردار ادا کر رہی ہے، جسے ضلع کے اکابر علما کی سرپرستی حاصل ہے۔