Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

عصرِ حاضر کی جوئے بازیاں ایک صنعت بن چکی ہے؟! | آن لائن سٹہ بازی اور جدید جوئے ناسور سے کم نہیں حال و احوال

Towseef
Last updated: January 5, 2025 10:36 pm
Towseef
Share
11 Min Read
SHARE

بلال احمد پرے ،ترال

انسان نے جہاں ترقی کے منازل طے کرتے ہوئے مختلف چیزوں کو بنا کر زندگی کو بہم سہولیات پہنچا دی ہیں ۔ وہی موبائل فون بنا کر گفتگو کے ترسیلی عمل کو قریب تر کر دیا ہے اور اس کے بعد انٹرنیٹ کی سہولیات سے دنیا کو گلوبل ولیج بنا دیا ہے ۔ اس طرح کی سہولیات سے انسان کو مختلف شعبہ جات میں غیر معمولی فائدہ پہنچا ہے ۔ وہیں منفی سوچ رکھنے والے عناصر نے نت نئی آن لائن گیمز جیسے سٹہ بازی، ڈریم الیون، آن لائن بٹنگ، آن لائن جوئے وغیرہ بنا کر دنیاوی کھیلوں کا متبادل آن لائن میں بنا رکھا ہے ۔ جس کی طرف نوجوان نسل اس کے منفی اثرات جانے بغیر ہی بہ آسانی گرفتار ہوتی جا رہی ہے ۔

ڈیجیٹل قمار بازی، سٹہ بازی،ڈریم الیون وغیرہ جیسے غیر شرعی کھیل موجودہ دور کی نئی جوئے بازیاں ہیں اور آج کی تاریخ میں یہ ایک صنعت بن چکی ہے ۔ جو درحقیقت ایک ایسی بری عادت و لَت ہے جو ناسور سے کم نہیں ، اور سمارٹ فون ہوتے ہوئے اس سے بچنا کافی مشکل ہیں ۔ یہ کام تو بس مادیت پرستی سے دور رہنے والے ہی کے بس کی بات ہے ۔اس طرح کے شیطانی کھیلوں میں انسان ابتدائی مراحل میں بظاہر کچھ رقم ضرور کماتا ہے، پر اصل میں وہ اپنی جمع پونجی کو آہستہ آہستہ ہارتا چلا جاتا ہے ۔ لیکن اس کے راتوں رات امیر بننے کی خواہش کا خواب کبھی ختم نہیں ہوتا ۔ جس کے اندر گرفتار ہوکر وہ نہ صرف اپنی ذاتی زندگی کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ اپنے ساتھ اپنے خاندان کو بھی قرضہ میں ڈبو دیتا ہے ۔ اس لت میں مبتلا ہونے والا شخص کسی بھی حد تک جا سکتا ہے ۔ اگرچہ اس سے قرض بھی لینا پڑے یا کوئی بھی چیز گروی رکھنی پڑے، تو وہ اس میں کوئی جھجھک محسوس نہیں کرتا ۔ حتیٰ کہ چوری، ڈکیتی اور قتل و غارتگری جیسے سنگین جرائم میں بھی بہ آسانی ملوث ہو جاتا ہے ۔

حالانکہ شریعت مطہرہ نے حلال کمائی پر بہت زیادہ زور دیا ہے ۔ قرآن کریم میں عبادت کرنے سے پہلے حلال رزق کھانے (المؤمنون؛51) کا حکم فرمایا گیا ہے ۔ جب کہ حرام کمائی سے بچنے کی ترغیب بار بار دی گئی ہے ۔ حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ انسان کوئی پرواہ نہیں کرے گا کہ جو مال اس نے حاصل کیا ہے وہ حلال ہے یا حرام سے ہے ۔‘‘ (صحیح البخاری؛ 2059)

چنانچہ اِنہی حرام کمائی کے ذرائع میں سے ایک ذریعہ آج کل جوا بازی، سٹہ بازی، ڈیجیٹل جوا وغیرہ جیسے کھیل ہیں، جو شیطانی کھیل تماشے کے سوا کچھ نہیں ہیں ۔ اسلام کی روشنی میں اس طرح کے اطلاق اور ویب سائٹس یا کمپنیوں کا استعمال کرنا ناجائز قرار دیا گیا ہے اور ان سے حاصل ہونے والی رقم سراسر حرام ٹھہرائی گئی ہے کیونکہ موجودہ دور کا ڈیجیٹل جُوا، سٹہ بازی، ڈریم الیون پرانے طرز کے جُوئےکی ہی ایک نئی شکل ہے ۔

اللہ کے آخری نبی حضرت محمد مصطفیٰ ؐ نے انصارِ مدینہ، جو زمین دار تھے، کو کاشت کاری کی ترغیب فرمائی اور مہاجرین جو تجارت پیشہ تھے کو تجارت پر توجہ دلائی تاکہ اُمتِ مسلمہ کو تجارت، زراعت و دست کاری کی ترغیب ملے اور وہ فارغ البال ہو سکے۔

تاریخ اسلامی کو دیکھا جائے تو متعدد دولت مند صحابہ کبارؓ، صحابیات ؓ، تابعین، تبع تابعین، علماء، صلحاءؒ کا تذکرہ بڑی شان کے ساتھ ملتا ہے، جو ہم سب کے لئے بطورِ نمونہ نظر آتے ہیں ۔ جنہوں نے ہر حال میں حلال کمائی پر اکتفا کیا ہے ۔ شاعر مشرق علامہ اقبالؒ نے اس کی عکاسی یوں کی ہے کہ ؂

آہ مسلمان کہ مری کردہ اند در شہنشاہی فقیری کردہ اند
یعنی وہ مسلمان جنہوں نے اس طرح حکمرانی کی ہے کہ انہوں نے بادشاہی میں فقیری کو اختیار کیا ہے یعنی دنیا کو حقیر سمجھ کر یہاں کی چند سالہ زندگی کو آخری و ابدی زندگی سے بہتر نہیں سمجھا ،انہوںں نے حکمرانی میں فقر کو پروان چڑھایا اور دنیاوی طمع و لالچ سے بالکل اپنے آپ کو دور رکھا ۔

حال ہی میں جنوبی کشمیر سے تعلق رکھنے والے دو بچوں کے باپ نے تین پتی کھیلنے پر 80 لاکھ روپیہ کی کثیر رقم ہاری ہیں، جو اس نے کئی دوستوں سے منافع دینے کے وعدے پر اُدھار لی تھی ۔ اسی طرح وادی چناب کے ایک اور شخص نےڈریم الیون اور تین پتی کے کھیلنے پر سوا ایک کروڑ روپیہ ہارا ہے ۔ جو واقعی دِل دہلانے والی خبریں ہیں ۔ اسی طرح لاکھوں نوجوان ایسے ہیں جنہوں نے ایک لاکھ کے زیادہ رقم ہاری ہو ۔ ان میں تجارت پیشہ اور سرکاری ملازم بھی شامل ہیں، جنہیں اب چین نہ سکون میسر ہیں ۔

اس طرح کے غیر شرعی فعل کو میڈیا میں گلامیئرائز کرنے سے مزید نوجوان اس جدید قسم کی جوا بازی میں مبتلا ہوتے چلے جاتے ہیں اور اس طرح سے بے خبر اور دور رہنے والوں کی توجہ بھی اس ڈیجیٹل جوئےکی طرف مبذول ہو جاتی ہے ۔ یہ اس بات کا بین ثبوت ہے کہ ہم دین ِ اسلام سے کس قدر دور ہو کر حرام کاموں کو بھی صحیح ٹھہرانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

چونکہ قرآن مجید نے اس طرح کی غیر شرعی فعل کے لئے ’’میسر‘‘ کی اصطلاح استعمال کی ہے ۔ جو کہ یسر یا یسار سے ماخوذ ہے اور سہولت و آسانی کے معنی میں مستعمل ہے ۔ یعنی ہر وہ کھیل جس میں آسانی و سہولت سے کچھ حاصل ہونے یا کھونے کی توقع ہو، اُس سے میسر کہتے ہیں ۔

میسر دو طرح کا ہوتا ہے ، ایک میسر اللہو یعنی مقاصد زندگی سے غافل کر دینے والا کھیل اور دوسرا میسر قمار جسے عرف عام میں جُوا کہا جاتا ہے جس میں کھیلنے والے کے لئے نفع و نقصان یا جیتنے اور ہارنے کا خطرہ رہتا ہے ۔ اس ضمن میں اللہ تعالیٰ کا مبارک ارشاد سورۃ المائدہ کی آیت نمبر 90 تا 91 میں باضابطہ طور موجود ہے ۔

لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجودہ دور کی ڈیجیٹل جُوا بازی کو صحیح ٹھہرا رہی ہے اور یہی موقف پیش کرتے ہیں کہ یہ ہم آن لائن اکیلے ہی کھیلتے ہیں ۔ چونکہ اس کھیل میں اسی طرح مختلف مقامات سے اپنے اپنے موبائل فون سے کئی لوگ آپس میں جڑے ہوئے ہوتے ہیں ۔ جن میں سے کئی لوگ کچھ رقم تو جیت لیتے ہیں لیکن اکثر اپنی لگائی ہوئی رقم ہار بیٹھتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ یہ جدید دور کی جوا بازی ہے اور اس طرح کی سوچ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور ان سب سے فوراً اجتناب کرنا چاہئے ۔

اللہ تعالیٰ نے جوئے کے متعلق بھی قرآن کریم میں وہی ارشاد فرمایا ہے جو شراب کے متعلق فرمایا ہے کہ’’ اس میں کچھ منافع بھی ہیں، مگر نفع سے اس کا نقصان و ضرر زیادہ ہے۔‘‘ (البقرہ؛ 219) ۔ بالفرض اگر ایک شخص جیت بھی جائے تو بیٹھے بٹھائے ایک فقیر، بدحال آدمی ایک ہی دن میں مالدار و سرمایہ دار بن جاتا ہے ۔ جب کہ دیگر شرکت کرنے والے ہزاروں لوگ ایک لمحہ میں فقیر، بدحال بن کر بے سر و سامانی کی حالت میں چلے جاتے ہیں ۔ اس کھیل کے ذریعے ایک کی دولت سلب ہو کر دوسرے کے پاس پہنچ جاتی ہے ۔ اس لیے یہ مجموعی حیثیت سے آپسی عداوت، بغض، کینہ، دشمنی، قوم کی تباہی اور انسانی اخلاق کی موت ہے ۔

خلاصہ کلام یہی ہے کہ جس کام سے ایک شخص تو کروڑ پتی بن جائے اور دیگر کروڑوں لوگ فقیر بن جائیں، اس سے ہر حال میں فوراً اجتناب کرنا چاہئے اور دیگر ایسے تمام غیر شرعی کاموں و حرام کمائی سے بھی پرہیز کرنا چاہئے جو سماج کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہو ۔ اس طرح کی لت اور ناسور کو گلیمیرائز نہیں کرنا چاہئے ۔
مزید قانون کے پاسداروں کو گیمبلنگ ایکٹ میں سکم آن لائن گیمنگ (ریگولیشن) ایکٹ ۔ 2008 کی طرح اس پر روک لگانے کے لیے سخت قوانین بنانے چاہیے اور سماج کے سبھی ذمہ داروں کو اپنا منفرد کردار ادا کر کے اس لت میں ملوث اشخاص کو قبل از وقت کونسلنگ کرنی چاہئے ۔ آخر پر ہمیں چاہیے کہ دین اسلام میں پورا پورا داخل ہو جائیں اور اس سے مضبوطی سے تھامے رکھیں ۔
(رابطہ ۔ 9858109109)
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
نجی ہسپتال اس بات کو یقینی بنائیںکہ علاج عام شہری کی پہنچ سے باہر نہ ہو:وزیراعلیٰ نیشنل ہسپتال جموں میں خواتین کی جراحی کی دیکھ بھال پہل ’پروجیکٹ 13-13‘ کا آغا ز
جموں
آپریشنز جاری ،ایک ایک ملی ٹینٹ کو ختم کیاجائیگا بسنت گڑھ میںحال ہی میں4سال سے سرگرم ملی ٹینٹ کمانڈر مارا گیا:پولیس سربراہ
جموں
مشتبہ افراد کی نقل و حرکت | کٹھوعہ میں تلاشی آپریشن
جموں
نئی جموں۔ کٹرہ ریل لائن سروے کو منظوری د ی گئی
جموں

Related

کالممضامین

رسوم کی زنجیروں میں جکڑا نکاح | شادی کو نمائش سے نکال کر عبادت بنائیں پُکار

July 16, 2025
کالممضامین

! عالمی حدت اور ہماری غفلت | ہوا، زمین اور پانی کو ہم نے زہر بنا دیا گلوبل وارمنگ

July 16, 2025
کالممضامین

والدین کی قربانیوں کی کوئی انتہا نہیں

July 16, 2025
کالممضامین

اپنے مستقبل سے جوا بازی کی بھیانک صورتحال | معاشرے کی نوجوان نسل کس سمت جارہی ہے؟ توجہ طلب

July 16, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?