سرینگر // فوج کے 15 ویں کور کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل اے کے بھٹ نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ میں نوجوانوں کی عسکری بھرتی میں کمی واقع ہوئی ہے ۔بھٹ نے کہا کہ فوج و دیگر حفاظتی ایجنسیوں کیلئے اس وقت سب سے بڑا چیلنج نوجوانوں کی طرف سے عسکری صفوں میں شامل ہونا ہیتاہم اس میں کمی واقع ہورہی ہے اور اس رجحان پر جلد ہی قابوپایاجائے گا۔بڈگام میں منعقدہ ایک تقریب پر بولتے ہوئے 15ویں کور کے سربراہ نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں عسکری سرگرمیوں میں کمی آ رہی ہے جبکہ گزشتہ دو ماہ کے دوران بھرتی مہم میں بھی کافی کمی ریکارڈ کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوان اب عسکریت کی طرف زیادہ مائل نہیں ہو رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ عسکری بھرتی میں کافی کمی آئی ہے ۔ بھٹ نے کہا کہ ہمیں امیدہے کہ نوجوان غلط راستہ اختیار کرنے کے بجائے اپنے مستقبل کو سنوارنے کی طرف توجہ دیںگے ۔ انہوں نے کہا کہ فوج ، پولیس اور سی آر پی ایف اور دیگر حفاظتی ایجنسیوں کیلئے سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ تعلیم یافتہ نوجوان عسکری صفوں میں شامل ہورہے ہیں اور ہم اس رجحان کو ختم کرنے کیلئے کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں آج بھی جنگجوئوں کے تربیتی کیمپ موجود ہیں اور 250کے قریب تربیت یافتہ جنگجو اس پار آنے کیلئے تیار بیٹھے ہیں تاہم فوج دراندازی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنائے گی۔ بھٹ نے کہا کہ پاکستانی تربیت یافتہ جنگجووادی میں خرمن امن کو درہم برہم کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور آئے روز امن مخالف کارروائیاں انجام دے رہے ہیں۔