لاہور// پاکستان مسلم لیگ۔نواز (پی ایم ایل این) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے کنبے کے ارکان سے کہا ہے کہ وہ ان کے علاج کے لئے حکومت کے آگے ہاتھ نہ پھیلائیں اور نہ ہی وہ اس کے لئے کسی سے کہیں گے ۔ بدعنوانی کے معاملے میں کوٹ لکھپت جیل میں بند نواز شریف نے بدھ کے روز ان سے ملنے آئے کنبے کے افراد سے یہ بات کہی۔ سپریم کورٹ نے جولائی 2017 میں انہیں بدعنوانی کے ایک معاملے میں سزا سنائی تھی اور وہ دسمبر 18 سے جیل میں ہیں۔ نواز شریف سے جیل میں ملنے والوں میں ان کے بھائی شہباز شریف اور بیٹی مریم نواز شامل تھیں۔ اس ملاقات کا مقصد انہیں علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرنے پر راضی کرنا تھا۔ انہوں نے خاندان کے اراکین سے کہا نہ تو وہ علاج کے لئے ہاتھ پھیلائیں گے نہ ہی وہ کسی اور سے اس بارے میں کہیں گے ۔ علاج کے نام پر سیاست کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کا شرمناک رویے قابل قبول نہیں ہے ۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے ابھی تک انہیں علاج کی کوئی سہولت مہیا نہیں کرائی ہے اور ان کے لئے صرف دقتیں کھڑی کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا میں عزت کے ساتھ مرنا پسند کروں گا، لیکن ذلت برداشت نہیں کروں گا۔ مسٹر شریف کے خاندان کے اراکین نے کہا کہ وہ دل کی بیماری کے باوجود اسپتال جانے کو تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے اپنی ماں سے گھر واپس جانے اور ان کیلئے دعا کرنے کی درخواست کی۔ سابق وزیر اعظم نے کہا جو کچھ بھی ہونا ہے اس اللہ تعالی پر چھوڑ دو۔ شہباز نے میڈیا سے بات چیت میں تصدیق کی کہ ان کے بڑے بھائی کی صحت تسلی بخش نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز کی بازو میں بار بار درد ہو رہا ہے جو خطرناک علامات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمعرات کو سابق وزیر اعظم کے ساتھ جیل میں ان کی صحت سے متعلق کوئی ملاقات نہیں ہوگی۔یو این آئی