سرےنگر//محسن کشمےر وبانی اسلام حضرت مےر سےد علی ہمدانیؒ کا عرس ختلان کی تقرےب سوموار کو پورے وسط اےشےا ، برصغےر اور رےاست کے تےنوں خطوں مےں نہاےت عقےدت واحترام کے ساتھ منائی گئی۔ اس سلسلے مےں سب سے بڑی تقرےب تارےخی خانقاہ معلی سرےنگر مےں منعقد ہوئی۔ جہاں وادی کے اطراف واکناف سے بڑی تعداد مےں عقےدت مندوں نے شرکت کی۔ نماز ظہر سے قبل مےر واعظ کشمےر مولانا رےاض احمد ہمدانی نے قرآن و حدےث کی روشنی مےں حضرت اولےاءکرام کی سےرت ، تعلےم اور عظمت وشان بےان کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امےر کبےر مےر سےد علی ہمدانیؒ (بانی اسلام کشمےر) کی بدولت ہی کشمےر کا چپہ چپہ دےن اسلام سے منور ہوا اور اِن کی ہی بدولت قرآن اور حدےث کی تبلےغ واشاعت کی بنےاد پڑی اور بغےر کسی ظلم وجبر ہزاروں کی تعداد مےں مشرف اسلام ہوئے اور دےن اسلام کی نعمت کے ساتھ ساتھ ےہاں کو لوگوں کو صنعت وحرفت ، دستکاری سے بھی روشناس کےا۔انہوں نے فلسفہ عرس ختلان پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا ،کہ آج ہی کے دن ہی حضرت امےر کبےر مےر سےد علی ہمدانیؒ کی جسد خاکی کشمےر سے کولاب ختلان مےں چھ ماہ کے طوےل سفر کے بعد وہاں پہنچا دےا گےا جہاں حضرت علی ثانی ؒ کا روضہ مبارک موجود ہے۔ میرواعظ ہمدانی نے اس موقعے پر بندگانِ خدا، عاشقانِ رسول اور محب اولیا سے اپیل کی کہ وہ خوف خدا میں رہ کر ہمیشہ نمازِ پنجگانہ اور تلاوت کلامِ پاک کثرت سے کیا کریں ، کیونکہ عالم اسلام اس وقت نہایت گردآب میں ہے۔ نماز ظہر کے بعد ختمات المعظمات ، درود ازکار اور اوراد خوانی کی مجلس آراستہ ہوئی۔ اےسی ہی تقرےبات خانقاہ اول وچی ، ڈورو شاہ آباد، ترال ، نوبرا، چرار شرےف ، سوپور، کھاگ ، کشتواڑ بھدرواہ ،چترال ،ہنزا اور تاجکستان کولاب جہاں حضرت مےر سےد علی ہمدانی کا روضہ مبارک ہے۔دریں اثنا علمائے احناف کے سربراہ مولانا اخضر حسین نے کہا ہے کہ حضرت میر محمد ہمدانیؒ کی دینی خدمات کو کشمیری عوام کسی بھی طور فراموش نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ میر محمد ہمدانیؒ نے خانقاہ معلیٰ کی تعمیر کر کے کشمیر مین اولین خانقاہ تعمیر کراتے ہوئے مسلمانوں کیلئے ایک دینی اور اصلاحی مرکز کی داغ بیل دال دی۔ انہوںنے بتایا کہ حضرت میر محمد ہمدانی کی دینی،اصلاحی اور سماجی کاموں کو اہل کشمیر ہمیشہ یاد رکھیںگے۔