نئی دہلی//وزیر خارجہ سشما سوراج نے پارلیمنٹ کو یقین دلایا کہ عراق میں تین سال پہلے لاپتہ 39 ہندوستانیوں کی موت ہونے کے بارے میں جب تک کوئی ثبوت نہیں ملتا اس وقت تک ان کی فائل بند نہیں کی جائے گی اور نہ ہی ان کی تلاش بند ہوگی۔محترمہ سوراج نے لوک سبھا میں ان پر اس معاملے میں ملک کو گمراہ کرنے کے الزامات لگنے پر جواب دیتے ہوئے وضاحت کی کہ انہوں نے ایسا کبھی نہیں کہا کہ عراق میں 39 لاپتہ ہندستانی زندہ ہیں یا مارے گئے ۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ عراق کی حکومت سے ثبوتوں کے ساتھ اطلاع دینے کی درخواست کی گئی ہے اور جیسے ہی مستند رپورٹ ملیں گی تو ان سے فوری طور پر ملک کو باخبر کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جب تک کسی کے مارے جانے کے بارے میں پختہ ثبوت نہ مل جائے تب تک اسے مردہ اعلان کرنا نہایت غلط ہے اور وہ یہ 'پاپ' کبھی نہیں کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ 12 بار ان لاپتہ ہندستانیوں کے کنبوں سے ملاقات کر چکی ہیں اور ان سے بات چیت میں ہر بار یہی دہرایا گیا ہے ، "میرے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے ، یہ اطلاعات دوسرے ذرائع سے ملی ہیں اور میرا ان سے کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہے . "ایسا کبھی نہیں کہا کہ وہ ہندستانی زندہ ہیں یا وہ مارے جا چکے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ واقعہ مرکز میں ان کی حکومت کے آنے کے 20 دن کے فرق سے 14 جون 2014 میں ہوا تھا اور انہوں نے نومبر 2014 میں لوک سبھا میں اس بارے میں ایک بیان دیا تھا اور تلاش مہم چلانے کے لیے ایوان کی اجازت لی تھی۔محترمہ سوراج نے عراق کی بدوش جیل کے منہدم ہونے کی رپورٹ اور تصاویر پر کی جا رہیں قیاس آرائیوں پر کہا کہ ان تصاویر سے کئی سوال کھڑے ہو گئے ہیں اور ان کا جواب تلاش کیا جانا ضروری ہے ۔یو این آئی