Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
جمعہ ایڈیشن

عثمان ِغنیؓ۔شرم و حیا اور ’جودوسخا‘ کے پیکر خلیفہ سیوم

Mir Ajaz
Last updated: July 22, 2022 1:09 am
Mir Ajaz
Share
9 Min Read
SHARE

ڈاکٹر آسی خرم

اللہ تعالیٰ نے خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنی ذات میں ایسا کامل اور مکمل بنایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت و تربیت میں رہنے والے بھی دنیا کے تمام انسانوں میں ممتاز مقام کے حامل بن گئے۔ اس عظیم لا زوال شاہ کار کی حسین ایمانی فکر اور جلوہ تابانیاں صدیاں گزرنے کے بعد بھی ماند نہیں پڑیں۔ گویا ہر گل میں، ہر شجر میں محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نور ہے۔ مفسر قر آن مفتی احمد یار خان نعیمی نے سورۂ فتح کی آخری آ یت کے اس حصے ’’اور آپس میں نرم دل‘‘ کی تفسیر میں فرمایا ہے کہ’’تمام صحابہؓ ایک دوسرے پر ایسے مہر بان ہیں، جیسے باپ بیٹے پر یا مہربان بھائی اپنے سگے بھائی پر مہربان ہوتا ہے، خصوصاً حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ تما م صحابہ میں ایثار کے پیکر اورحد درجہ مہربان تھے۔ہجرتِ مدینہ کے بعد ایک موقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو بیر رومہ کو خرید کر عام مسلمانوں کے لیے وقف کردے، اس کے لئے جنت کی بشارت ہے، اس موقع پر حضرت عثمان ؓ نے جو د و سخا کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے زرکثیر سے خرید کر اللہ اور اس کے رسو ل صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رضا کے لیے وقف کردیا۔

حضرت عثمان غنی ؓکی ذات والاجامع القر آن ہونے کے ساتھ کامل الحیاء والایمان بھی ہے، جیساکہ معروف تاریخی خطبات میں سناجاتا ہے۔ آپ کی ذاتِ والا کی ایک اور ممتازو منفرد صفت حیا ہے، خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک نہیں دو بیٹیاں سیدہ رقیہؓ اور سیدہ امّ کلثوم ؓیکے بعد دیگرے آپ کے نکاح میں آئیں، اس لئے آپ کو ذوالنّورین بھی کہا جاتا ہے۔ فرمان نبویؐ ہے، ہر دین کا ایک امتیاز ہوتا ہے، میرے دین کا امتیاز شرم و حیاء ہے۔ ایک مقام پر فرمایا، ایمان کا دارو مدار حیا پر ہے۔

حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عثمان غنی ؓ کے حوالے سے ارشاد فرمایا ’’ کیا میں اس شخص سے حیا نہ کروں، جس سے فرشتے بھی حیا کرتے ہیں ۔(مسلم شریف) حضرت عثمان غنیؓ کا مقام کیا ہی بلند و بالا اور عظمت والا ہے کہ فرشتے بھی آپ سے حیا کرتے، یہاں تک کہ سیدالانبیاء حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی آپ سے حیا فرماتے۔

ارشاد ربانی ہے:’’بھلا جو شخص عبادت میں بسر کرتا ہے رات کی گھڑیاں، کبھی سجدہ کرتے ہوئے کبھی کھڑے ہوئے، ڈرتا ہے آخرت سے اور امید رکھتا ہے اپنے رب کی رحمت کی۔‘‘ (سورۂ زمر) بقول حضرت ابن عمرؓ یہ آیت حضرت عثمان ذوالنورینؓ کے حق میں نازل ہوئی۔ آپ نمازِ تہجد کے بہت پابند تھے، اس وقت آپ اپنے کسی خادم کو بیدار نہ فرماتے اور تمام کام اپنے دستِ مبارک سے انجام دیتے تھے۔

امیرالمومنین حضرت عثمان غنیؓ جب کسی قبرکے پاس کھڑے ہوتے تو اتنا روتے تھے کہ آپ کی ریشِ مبارک آنسوؤں سے تر ہوجاتی۔ کسی نے پوچھا کہ آپ جنت اور دوزخ کے تذکرے سے اتنا نہیں روتے اور قبرکو دیکھ کر اس قدر روتے ہیں؟ آپؓ نے فرمایا، ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’بلاشبہ، قبر آخرت کی پہلی منزل ہے۔ سو اگر قبر کی مصیبت سے کسی نے نجات پالی تو اس کے بعد کی سب منزلیں (حشر و حساب اور پل صراط وغیرہ) آسان ہیں اور اگر اس کی مصیبت سے نجات نہیں پائی تو اس کے بعد کی سب منزلیں اس سے بھی زیادہ سخت ہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ بھی فرمایا ہے کہ ’’ قبر سے زیادہ بُرا اور مصیبت والا منظر میں نے کوئی اور نہیں دیکھا۔‘‘(جامع ترمذی،سُنن ابنِ ماجہ)

آپ نے اپنے عہد خلافت میں قر آن پاک کو عربی زبان کی معروف دبستان قریشی رسم الخط میں جمع کرکے تمام بلادِاسلامیہ میں بھیجا اور اسی لہجے اور رسم الخط پر آج بھی قرآن کریم امت میں محفوظ ہے جو آپ کے دینی و مذہبی کارناموں میں ایک لازوال کارنا مہ ہے۔ دین اسلام کی سربلندی کے لیے آپ کی سر گرمیاں دشمنانِ اسلام کو ایک آنکھ نہ بھاتی تھیں۔ وہ سمجھتے تھے کہ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نائب و خلیفہ کی زندگی کا چراغ گُل کیے بغیر مسلمانوں کی صفوں میں افترا ق و انتشار پیدا کر نا اور اسلام و مسلمانوں کی سرگرمیو ں کو روکنا ناممکن ہے۔

اس مقصد کے حصول کے لیے انہوں نے پہلے مسجد نبویؐ میں آپ پر حملہ کیا گیا، لیکن حملہ ناکام رہا، پھر باغیوں نے قصرِ خلافت کو گھیر لیا، حتیٰ کہ خوراک پانی وغیرہ کی فراہمی بھی روک دی۔ گھر کا محاصرہ کر لیا۔ باہر سے حضرت عثمانؓ کا کوئی رابطہ نہ رہا۔ بعض روایات میں اس محاصرے کی میعاد سات روز اور بعض میں چالیس روز بتائی گئی ہے۔ آپ چاہتے تو اپنے دفاع کے لیے لشکر اسلام کو کا م میں لاسکتے تھے۔اتنی بڑی اسلامی مملکت اور اتنی بڑی مسلح فوج ،مگر آپ نے یہ گوارا نہ کیا کہ لوگوں کا خون بہایا جائے۔ دشمنوں نے جب دیکھا کہ دروازے پر ایسا سخت پہرہ ہے کہ اند ر پہنچنا بہت مشکل ہے، تو انہوں نے حضرت عثمان غنیؓ پر تیر چلانا شروع کیا جس میں سے ایک تیر حضرت امام حسن ؓ کو لگ گیا اور آپ زخمی ہوگئے۔ ایک تیر مروان کو بھی لگا، محمد بن طلحہ بھی زخمی ہوگئے، ایک تیر حضرت علیؓ کے غلام قنبر کو لگا جس سے وہ بھی زخمی ہوگئے، دشمن نے جب ان لوگوں کو زخمی دیکھا تو انہیں خوف لاحق ہو اکہ بنی ہاشم اگر حضرت حسنؓ اور دوسرے لوگوں کو زخمی دیکھ لیں گے تو وہ بگڑ جائیں گے، اس طرح ایک نئی مصیبت پیدا ہوجائے گی، لہٰذا انہوں نے دو آدمیوں کے ہاتھ پکڑ کر ان سے کہا کہ اگر بنی ہاشم اس وقت آگئے اور انہوں نے حضرت حسنؓ کو زخمی حالت میں دیکھ لیا تو وہ ہم سے الجھ پڑیں گے اور ہمارا سارا منصوبہ خاک میں مل جائے گا، لہٰذا ہمارے ساتھ چلو ہم پڑوس کے مکان میں پہنچ کر (حضرت)عثمانؓ کے گھر میں کود پڑیں گے اور انہیں قتل کر دیں گے۔

اس گفتگو کے بعد وہ اپنے دوساتھیوں کے ہمرا ہ ایک انصاری کے مکان میں گُھس گئے اور وہاں سے چھت پھاند کر حضرت عثمانؓ کے مکان میں پہنچے، ان کے پہنچنے کی دوسرے لوگوں کو خبر نہ ہو ئی،اس لیے کہ جو لوگ گھر پر موجو د تھے، وہ چھت پر تھے، نیچے امیر المؤمنینؓ کے پاس صرف ان کی اہلیہ نائلہؓ بیٹھی ہوئی تھیں، سب سے پہلے محمد بن ابوبکر نے حضرت عثمان غنیؓ کے پاس پہنچ کر ان کی داڑھی پکڑلی تو امیر المومنین نے ان سے فرمایا۔

اگرحضرت ابوبکر صدیقؓ تجھے میرے ساتھ ایسی گستاخی کرتے ہوئے دیکھتے تو وہ کیا کہتے؟ اس بات کو سُن کر محمد بن ابو بکر نے ان کی داڑھی چھوڑ دی، لیکن اسی درمیان میں اس کے دونوں ساتھی آگئے جو امیر المؤمنین پر جھپٹ پڑے اور انہیں نہایت بےدردی کے ساتھ شہید کردیا۔ آپ کی مظلومانہ شہادت اسلامی تاریخ کا ایک درد انگیز باب ہے۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
۔ ₹ 2.39کروڑ ملازمت گھوٹالے میںجائیداد قرق | وصول شدہ ₹ 75لاکھ روپے 17متاثرین میں تقسیم
جموں
’درخت بچاؤ، پانی بچاؤ‘مشن پر نیپال کا سائیکلسٹ امرناتھ یاترا میں شامل ہونے کی اجازت نہ مل سکی ،اگلے سال شامل ہونے کا عزم
خطہ چناب
یاترا قافلے میں شامل کار حادثے کا شکار، ڈرائیور سمیت 5افراد زخمی
خطہ چناب
قومی شاہراہ پر امرناتھ یاترا اور دیگر ٹریفک بلا خلل جاری
خطہ چناب

Related

جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 3, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 26, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل

June 19, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?