بلال فرقانی
سرینگر/عبداللہ برج،رام باغ ایکسپرس روڑکی تعمیر، کرسوعلاقہ میں روڑ کی کشادگی کیلئے دونوں اطراف ڈھانچوں وتجاوزات کوہٹانے کے باوجود، گزشتہ8برسوں سے سست رفتار سے جاری ہے۔جبکہ اس اہم بائی پاس روڑ پر تعمیراتی کام گزشتہ کم وبیش 6ماہ سے بند پڑاہے۔ سیول لائنز میں ٹریفک کے دبائو کوکم کرنے کیلئے کئی سال قبل عبداللہ برج سے گاڑہ ہانجی پورہ اورکرسو اور جواہر نگربنڈ سے ہوتے ہوئے رام باغ تک ایک ایکسپریس روڑ بنانے کومنظوری دی اوراس کام کیلئے لاگت کاتخمینہ 29کروڑ روپے لگایاگیا۔
عبداللہ برج سے راجباغ کے کچھ نواحی علاقوں تک روڑ کی کشادگی کاکام مکمل کیاگیا ہے،اور روڑ کے اس حصے کومیکڈم سے پختہ بھی بنایاگیا لیکن کرسو راجباغ بنڈروڑ کی تعمیر کے کام میں کبھی کوئی تیزی دکھائی نہیں دی۔کرسوراجباغ کے لوگوںنے بتایاکہ تقریباً7سال قبل کرسو بنڈ روڑ کی تعمیر کاکام محکمہ آراینڈ بی نے ہاتھ میں لیا ،اور یہ کام کسی ایک یا کچھ ٹھیکیداروںکو الاٹ بھی کیاگیا۔انہوںنے کہاکہ سال2021سے ہی یہاں کرسو بنڈ روڑ کے دونوں اطراف رہائشی ڈھانچوں اور دیگرتعمیرات کو ہٹانے کاکام شروع کیاگیا،اورمقامی لوگوںنے اس مہم میں کوئی رکاوٹ ڈالنے کے بجائے اسکی معاونت کی۔انہوںنے بتایاکہ سال2022میں اس روڑ کی تعمیر کاکچھ کام کیاگیا اور روڑی ڈالی گئی لیکن اب گزشتہ تقریباً6ماہ سے کرسوبنڈ روڑ کی تعمیر کاکام بندپڑاہے ،اوریوں عبداللہ برج سے رام باغ تک ایکسپریس روڑبنانے کاپروجیکٹ بھی بند ہوگیا۔جون 2021میں کرسو راجباغ کے لوگوںنے اس روڑ کی تعمیر کامعاملہ اسوقت کے مشیر برائے لیفٹیننٹ گورنر کی نوٹس میں تحریری طور پرلایا۔29جون2021کو متعلقہ مشیر کے پرائیویٹ سیکرٹری نے کرسوراجباغ کے لوگوںکی درج شکایت کے سلسلے میں چیف انجینئر محکمہ آراینڈ بی کشمیر کوایک یاددہانی مکتوب زیر نمبرPS/ADV(B)sgr ارسال کیا،جس میں موصوف پرائیویٹ سیکریٹری نے عوامی وفد کی جانب سے پیش کردہ میمورنڈم کاحوالہ دیتے ہوئے چیف انجینئر موصوف سے کہا’’ مشیر کی جانب سے یہ ہدایت دی گئی کہ میں آپ کی نوٹس میں یہ بات لائوںکہ عبداللہ برج سے رام باغ تک ایکسپریس روڑ کی تعمیر کیلئے 29کروڑ روپے منظور کئے گئے ہیں ،اورسال2016میں اس روڑ کی تعمیر کاکام ہاتھ میں لینے کے باوجود ابتک اسکی تعمیر کاکام مکمل نہیں ہوا ہے۔‘‘پرائیویٹ سیکرٹری نے چیف انجینئر محکمہ آراینڈ بی کشمیر سے اس معاملے کو دیکھنے کی استدعاکی۔
کرسو راجباغ کے لوگوںنے بتایاکہ جب سے کرسوبنڈروڑ کی کشادگی اورتعمیرنو کیلئے انہدامی کارروائی عمل میں لائی گئی ،تب سے اس روڑ کی حالت انتہائی خستہ ہوچکی ہے جبکہ اس روڑ سے اْٹھنے والا سارا گردوغبار نزدیکی مکانات میں چلاجاتاہے اورساتھ ہی راہگیروںکو بھی یہاں سے چلنے میں سخت دشواریوںکاسامنا کرنا پڑرہاہے۔مقامی لوگوںنے لیفٹیننٹ گورنر سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ سمارٹ سٹی پروجیکٹ کی تکمیل کے بعد عبداللہ بر ج سے رام باغ تک منظور شدہ ایکسپریس روڑ کی اہمیت بڑھ جائیگی ،اسلئے اس روڑ کی تعمیر کاکام جلد مکمل کیاجائے۔ اس سلسلے میں محکمہ تعمیرات عامہ کے سپر انٹنڈنٹ انجینئر ،سرینگر،بڈگام سجاد نقیب نے سڑک کی اہمیت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ عنقریب ہی اس پر کام شروع کیا جائے گا۔ کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’ ٹریفک کی نقل و حرکت کے اعتبار سے یہ اہم سڑک ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ یہ سڑک(التواء) والے پروجیکٹوں میں نہیں ہے۔