سرینگر// دسویں جماعت کا کمسن طالب علم عامر فیاض وانی بھی2بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا جو احتجاج کے دوران فورسز کے قہر کا نشانہ بنا۔ عامر کے گھر میں بھی یکساں درد نظر آرہا تھا اور انکی2کمسن بہنیں واہ ویلا کرتی ہوئی نظر آرہی تھیں۔ احتجاج کے دوران جان بحق ہوئے نوجوانوں میںعامر فیاض وازہ ولد فیاض احمد وازہ ساکن واتھورہ کے سینے میں گولی لگی اور ایس ڈی ایچ چاڑورہ پہنچنے سے قبل ہی کمسن نوجون کے جسم سے روح پرواز کر گئی ۔عامر10ویں جماعت کے طالب ِعلم تھے اور وہ 2بہنوں کے اکلوتے بھائی تھے۔آخری اطلاعات ملنے تک کمسن نوجوان کی نعش اس کے لواحقین کے سپرد نہیں کی گئی تھی جبکہ وازہ محلہ واتھورہ میں انکے گھر کے باہر اور اندر سینکڑوں لوگ عامر کی میت کا انتظار کر رہے تھے۔ زاہد اور عامر کے گھر والوں بالخصوص انکی بہنوں کی آنکھوں سے بہہ رہے آنسوں دردکااظہار کررہے تھے کیونکہ بہنوں کیلئے انکے بھائی بالخصوص اکلوتے بھائی کے کھونے کے درد کو کوئی بھی بیان نہیں کرسکتا۔ علاقے میں ہر سو کہرام مچ چکا تھا اور اہل علاقہ پر جیسے کوئی آفت گر گئی ہو۔کمسن عامر کے انتظار میں اس کی بہنیں اور والدین اس طرح تھے جیسے کہ وہ دلہا ہو۔ والدین غم میں نڈھال تھے اور ہر سو آہ و فغان کا عالم نظر آرہا تھا۔