سرینگر//عالمی یوم اردو اور انجمن اردو صحافت جموں و کشمیر کے یومِ تاسیس کی مناسبت سے جمعرات کوایک تقریب کا انعقاد کیا گیا، جسے مشترکہ طور انجمن اردو صحافت جموں و کشمیر اور اردو کونسل نے منظم کیاتھا۔ تقریب کا عنوان ’اردو زبان و صحافت۔ کل، آج اور کل‘ رکھا گیاتھا۔ اس موقع پر تقسیم اسناد و اعزازات 2025 بھی عمل میں لائی گئی اور دوکتابوں کی اجرائی بھی عمل میں لائی گئی۔تقریب میں اردو زبان، ادب اور صحافت کے متعلق مختلف پہلووں پر نامور ادیبوں، صحافیوں اور دانشوروں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ مقررین نے اردو کی تاریخی اہمیت، موجودہ دور کے چیلنجز اور مستقبل کے امکانات پر روشنی ڈالی۔ادب و صحافت میں نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کو خصوصی ایوارڈز پیش کیے گئے۔ اس موقع کی سب سے اہم اور قابلِ ذکر پیشکش سینئر صحافی، قلمکار اور سماجی شخصیت جناب امداد ساقی کو ’’لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ‘‘ عطا کیا گیا۔تقریب کی صدارت جسٹس(ر) بشیر احمد کرمانی نے کی جبکہ معروف صحافی یوسف جمیل، وحشی سعید، ایڈوکیٹ اے آر ہانجورہ ، محمدسعید ملک اور ریاض مسرور صدارتی نشست پر جلوہ افروز رہے۔ تمام معززین نے موضوع کے مختلف پہلووں پر مدلل اور جامع گفتگو کی۔ ایڈوکیٹ ہانجورہ نے خطبہ استقبالیہ خطاب پیش کیاجبکہ کلیدی خطبہ ممتاز علمی و ادبی شخصیت پروفیسر نذیر احمد ملک نے پیش کیا۔معروف صحافی یوسف جمیل اور ریاض مسرور نے بھی اردو زبان اور اردو صحافت کے بدلتے ہوئے منظرنامے پر قابلِ قدر روشنی ڈالی۔انجمن اردو صحافت کا تعارف ناظم نذیر ، ایڈیٹر ’تعمیل ارشاد‘ اور رکن مجلس عاملہ نے پیش کیا۔تقریب میں ایک تعزیتی قرارداد بھی منظور کی گئی جس میں رواں سال وفات پانے والے صحافیوں اور ادیبوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ یہ قرارداد انجمن اردو صحافت کے جنرل سیکریٹری بلال فرقانی نے پیش کی۔صحافت اور سماجی خدمات میں نمایاں کردار کے اعتراف میں امداد ساقی کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ان کے لیے سپاس نامہ اظہر رفیقی، ترجمانِ اعلیٰ انجمن اردو صحافت جموں و کشمیر نے پیش کیا۔ مرحوم پرویز محمد سلطان کیلئے پس ازمرگ اعزاز عطا کیا گیا، جس کا سپاس نامہ صوفی علی محمد نوشہری نے پڑھ کر سنایا۔ پروفیسر نذیر احمد ملک کواردو ادب و زبان کے لیے بے مثال خدمات کے اعتراف میں خلتِ اردو اعزاز پیش کیا گیا۔ان کے لئے سپاس نامہ اردو کونسل کے رکن جاوید احمد کرمانی نے پیش کیا۔مرحوم عبدالرحمن مخلص کے لیے بھی ادبی خدمات کے اعتراف میں پس از مرگ ایوارڈ دیا گیاجبکہ سپاس نامہ اردو کونسل کے رکن ڈاکٹر مشتاق احمد گنائی نے پیش کیا۔مرحوم غلام نبی خیال کو ممتاز ادبی و صحافتی خدمات پر شمیم احمد شمیم یادگاری ایوارڈ سے نوازا گیااور سپاس نامہ ناظم نذیر نے پڑھ کر سنایا۔اس موقع پر مرحوم شمیم احمد شمیم کے منتخب اقتباسات بھی اظہر رفیقی نے سنائے۔اس موقع پر کالم نویس میر شوکت کی کتاب ’میرے حصّے کا پونچھ‘اور ڈاکٹر روحی جان کی ’اردو صحافت کے درخشاں ستارے‘ کی رسم اجرائی بھی انجام دی گئی۔صدارتی خطاب صدرمجلس جسٹس ریٹائرڈ بشیر احمد کرمانی نے پیش کیا، جس میں انہوں نے اردو زبان، ادب اور صحافت کے موجودہ چیلنجز پر مدلل گفتگو کی۔ شکریہ کی تحریک انجمن اردو صحافت کے جنرل سیکریٹری بلال فرقانی نے پیش کی ۔تقریب کی نظامت احتشام حسین محتشم نے نہایت خوبصورتی اور مہارت کے ساتھ انجام دی۔