Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

! عالمی یومِ پدر …جیسی کرنی ویسی بھرنی

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: June 22, 2020 3:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
6 Min Read
SHARE
گزشتہ روز بھارت سمیت دنیا کے بیشتر ملکوں میں فادرز ڈے یعنی عالمی یوم والد منایا گیاجس کا مقصد بچے کیلئے والد کی محبت اور تربیت میں والدکے کردار کو اُجاگر کرنا ہے۔ فادز ڈے (Fathers Day) کو منانے کا آغاز 19جون 1910میں واشنگٹن میں ہوا۔ اسکا خیال ایک خاتون سنورا سمارٹ ڈیوڈ نے اس وقت پیش کیا جب وہ1909 میں مائوں کے عالمی دن کے موقع پر ایک خطاب سن رہی تھیں۔ماں کے مرنے کے بعد سنورا کی پرورش انکے والد ولیم سمارٹ نے کی۔وہ چاہتی تھیں کہ اپنے والد کو بتاسکیں کہ وہ ان کیلئے کتنے اہم ہیں۔ چونکہ ولیم کی پیدائش جون میں ہوئی تھی، اس لئے سنورا نے 19جون کو پہلا یومِ پدر منایا۔1926میں نیویارک سٹی میں قومی سطح پر ایک فادرز کمیٹی تشکیل دی گئی جبکہ اس دن کو 1956میں امریکی کانگریس کی قرارداد کے ذریعے باقاعدہ طورپر تسلیم کرلیا گیا۔ 1972 میں امریکی صدر رچرڈ نکسن نے قومی سطح پر یہ دن منانے کیلئے جون کی تیسری اتوار کا مستقل طورپر تعین کرلیا، جسکے بعد سے اس دن کوبھارت سمیت دنیا کے بیشتر ملکوں میں جون کی تیسری اتوار کو منایا جاتا ہے،جبکہ ایران، روس، آسٹریلیا ، نیوزی لینڈ ، برازیل، تائیوان، جنوبی کوریا اور ویتنام سمیت بعض ملکوںمیں یہ دن مختلف تاریخوں میں منایا جاتا ہے۔یہ دن اپنے خاندانوں اور معاشرے کیلئے مجموعی طورپر والدکے کردار کوسراہنے کے لیے منایا جاتا ہے۔یہ دن اس بات کے اظہار کا موقع بھی ہوتا ہے کہ آج کی ثقافت میں پدریت یعنی اوصافِ والد سے مراد کیا ہے؟۔بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ ماں کی ممتا اور پدری جذبوں میں بنیادی طورپر کوئی فرق نہیں ہے، تاہم کچھ لوگوں کا خیال ہے عورت اور مرد کا فطری فرق بچوں کوپالنے کے انداز پر اثر انداز ہوتا ہے۔ان کا کہناہے کہ مثال کے طورپر جب بچے اپنی ماں کے ساتھ کھیلتے ہیں یا اس کے ساتھ کوئی شرارت کرتے ہیں اور ماں ان پر پوری آواز سے چیختی ہے تو بھی بچے اسے نظر انداز کر دیتے ہیں لیکن جب باپ ایک ہی دفعہ غصے سے کچھ کہتا ہے تو بچے فوراً سیدھے ہوجاتے ہیں۔ اِنسان کے وجود کاحقیقی سبب اللہ تعالیٰ کی تخلیق اور ایجاد ہے،جبکہ ظاہری سبب اس کے ماں باپ ہیں،اس لئے اللہ تعالیٰ نے پہلے انسانی وجود کے حقیقی سبب(ماں باپ) کی تعظیم وتکریم کا حکم دیا،قرآن مجید میں باپ کی عزت واحترام و مختلف احکام ومسائل پر91 جگہوں پر آیات کریمہ وارد ہوئی ہیں، کئی جگہوں پر صراحت کے ساتھ باپ،ماں کا ذکر موجود ہے۔ 12مئی کو یومِ مادر منا نا، 21جون 2020 کو یومِ پدر یا اور دیگر ایام منانا ایک فیشن بن گیا ہے اور دن بدن اس بدعت میں اضافہ ہی ہورہا ہے۔ کسی ایک مخصوص دن ماں  باپ کو پھول پکڑا دینا اور باقی دنوں میں بھول جانا یہ کونسی محبت و خدمت ہے؟ ۔ ماں باپ کے گلے لگ کر ایک گلاب کا پھول پکڑا کر سیلفی لینا،ویڈیو بنا نا سوشل میڈیا پر شیئر کرنا یہ محبت کا کون سا پیمانہ ہے۔ معاشرے میں بڑھتی ہوئی نفسانفسی اور بچوں کی زیادتیوں سے تنگ آکر بہت سے مغربی ممالک کی طرح اب ہمارے ہاں بھی بہت سے بزرگ مرد اولڈایج ہومز میں زندگی کے باقی ماندہ دن گزارنے پر مجبورہوجاتے ہیں۔شاید یہی وجہ ہے کہ مردوں کے حقوق کی وکالت کرنے والے سرگرم کار کن اب مانگ کررہے ہیں کہ طلاق یا علیحدگی کی صورت میں بچوں کے والدین کو مشترکہ نگہداشت میں رکھاجانا چاہئے۔ یوم پدر منائیں لیکن سال کے باقی دن بھی دیکھیں کہ کہیں ہم اپنے والدین کی نافرمانی کے مرتکب تو نہیں ہورہے ہیں! ۔والدین پوری عمر بچوں کو بنانے میں لگا دیتے ہیں لیکن جب اس بوڑھے والد کی کمر میں خم پیدا ہوجاتا ہے تو اُس کو بچے کی ضرورت پڑتی ہے جو اس کا سہارا بنے لیکن افسوس کا مقام ہے کہ موجودہ مادی اور نام نہاد جدید دور نے سماج کے تار و پود اس قدر ہلاکر رکھ دئے ہیں کہ بچے اپنے بوڑھے والد کو پھر بوجھ سمجھنے لگتے ہیں اور اُن سے کسی طرح خلاصی چاہتے ہیں۔ہماری وادیٔ کشمیر میں بھی ایسے بزرگوں کیلئے اولڈ ایج ہوم بنا ہے جہاں کچھ برزگ والدین اپنی بچی کھچی زندگی کے ایام تنہائی میں گزار رہے ہیں جبکہ انکے بچے سمندر پار ممالک میں اپنے بیوی بچوں کے ساتھ زندگی کی رعنائیوں سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔مسلم اور خاص کر کشمیری سماج میں اس طرح کا رجحان افسوسناک ہی قرار دیا جاسکتا ہے اور اگر ہم نے فوری طور اصلاح احوال سے کام لیکر اپنے بوڑھے والدین کی خدمت کو اپنا شعار نہیں بنایا تو وہ دن دور نہیں جب پورا معاشرتی نظام ہی دھڑام سے گر جائے گا اور اس کا تاریک اور بدبو دار اندرون سب پر عیاں ہوجائیگا۔اس سے پہلے کہ ایسا ہو، ہمیں سنبھلنا چاہئے اور والدین کو نعمت سمجھ کر اُن کی قدر کرنا سیکھنا چاہئے تاکہ ہمارے بڑھاپے میں ہمارے بچے بھی ہمارا سہار ابن سکیں ورنہ ہمارا انجام بھی ہمارے بڑھاپے میں ہمارے بوڑھے والدین سے کچھ مختلف نہیں ہوگا۔ 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ادھم پور تصادم میں مارا گیا ملی ٹینٹ جیش محمد کا اعلیٰ کمانڈر ’حیدر‘ تھا: پولیس سربراہ
تازہ ترین
اردوزبان کو غیر ضروری طور پر فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے: محبوبہ مفتی
تازہ ترین
’می آئی ہیلپ یو‘: امرناتھ یاترا میں سی آر پی ایف خواتین ٹیم نے دل جیت لئے
تازہ ترین
ہندوستانی شہریوں کو ایران کے غیر ضروری سفر سے گریز کرنا چاہئے: ہندوستانی سفارتخانہ
بین الاقوامی

Related

اداریہ

! ٹریفک حادثا ت کا نہ تھمنے والا سلسلہ

July 15, 2025
اداریہ

! خستہ حال سڑکیں اورحکومتی دعوے

July 14, 2025
اداریہ

! پانی کی قلت اور ناصاف پانی کا استعمال

July 13, 2025
اداریہ

! ماحولیاتی تباہی کی انتہا

July 11, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?