ڈوڈہ//عالمی یومِ انسداد تمباکو کے موقع پر قصبہ ڈوڈہ میں ایک ریلی کا اہتمام کیا گیا جس میں گورنمنٹ ہائر اسکنڈری اسکول بوائز ڈوڈہ، گورنمنٹ ہائر اسکنڈری اسکول گرز ڈوڈہ اور اے این ایم ٹی اسکول ڈودہ کے سینکڑوں طلباء و طالبات نے شرکت کی۔چیف میڈیکل آفیسر ڈوڈہ ڈاکٹر واجد علی نجار نے ریلی کو رخصت کیا۔اس موقع پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ضلع اسپتال ڈوڈہ ڈاکٹر طارق،ڈپٹی میڈیکل آفیسر ضلع اسپتال ڈوڈہ ڈاکٹر ریحانہ،ڈی پی او مینٹل ہیلتھ پروگرام ڈاکٹر ضیاء شوکت مغل،ایچ ای محمد شفیع آتو،انچارج گورنمنٹ اے این ایم ٹی اسکول ڈوڈہ ایاز احمد اور نچارج این سی ڈی ڈاکٹر محمد فہیم کے علاوہ محکمہ صحت و تعلیم کے متعدد دیگر آفیسران اور اہلکاران بھی موجودتھے۔ریلی میں شامل طلباء و طالبات بینر لہراتے اور ہاتھوں میں پلے کارڈ لئے نعرہ بازی کرتے ہوئے قصبہ کے مختلف بازاروں میں گھومے اور عوام الناس خصوصاً نوجوانوں کوتمباکو نوشی سے دور رہنے کی ترغیب دی اور ضلع ڈودہ کو تمباکو سے پاک ضلع بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔اس سے قبل ڈاکٹر ضیاء شوکت اور ڈاکٹر ریحانہ نے ہائر اسکنڈری اسکول بوائز اور ہائر اسکنڈری اسکول گرلز میں دُعائے صبح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے تمباکو کے مضر اثرات پر روشنی ڈالی اور طلباء و طالبات پر زور دیا کہ وہ خود بھی تمباکو کی لعنت سے دور رہیں اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دیں۔اُنہوں نے کہا کہ تمباکو نوشی سے دل کے امراض اور پھیپڑوں کے سرطان جیسی خطرناک بیماریاں ہوتی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ تمباکونوشی بہت آہستگی کے ساتھ جسم کے مختلف اعضاء کو نقصان پہنچانا شروع کرتی ہے اور ایک فرد کو کئی سالوں تک اپنے اندر ہونے والے نقصانات واضح نہیں ہو پاتے، جب یہ نقصانات واضح ہونا شروع ہوتے ہیں تب تک جسم تمباکو کے نشے کا مکمل طور پر عادی ہو چکا ہوتا ہے۔ تمباکو نوشی کرنے والا اپنی اس عادت میں جہاں اپنی جیب خالی کرتا ہے تو وہیں اپنے ہی ہاتھوں اپنی صحت کا دشمن بن جاتا ہے۔ دریں اثناء ضلع اسپتال ڈوڈہ میں ’’تمباکو ترقی کے لئے ایک خطرہ‘‘ کے موضوع پر ایک جانکاری پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں ماہرین نے عالمی یومِ انسداد تمباکو کے اغراض اور مقاصد اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ مقررین نے تمباکو کے مضر اثرات اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل کے بارے میں بھی تفصیلی جانکاری فراہم کی اور یہ بھی بتایا کہ کس طرح تمباکو کسی شخص،خاندان،ریاست یا ملک کی ترقی میں رکاوٹ بنتا ہے۔
ہائر اسکینڈری اسکول گھٹ
محمد اسحق عارف
ڈوڈہ//انسدادِ تمباکو نوشی کے عالمی دن کے موقع پرمحکمہ صحت و خاندانی بہبود بلاک گھٹ کی طرف سے گورنمنٹ ہائر اسکنڈری اسکول گھٹ میں ایک جانکاری پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں ماہرین نے تمباکو کے استعمال سے انسانی زندگی پر پڑے والے مضر اثرات پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور نوجوانوں پر زور دیا گیا کہ وہ تمباکو کے استعمال سے اجتناب کریں۔ سی ایم او ڈوڈہ ڈاکٹر واجد علی نجار کی سرپرستی اور بی ایم او گھٹ ڈاکٹر گھنشیام سنگھ کی نگرانی میں منعقدہ اس پروگرام میں پرنسپل گورنمنٹ ہائر اسکنڈری اسکول گھٹ شاہدہ خان بطورِ مہمانِ خصوصی موجود تھیں جب کہ پروگرام کے ریسورس پرسن ڈاکٹر طاہر منیب،ڈاکٹر ناصر مسعود اندرابی اورڈاکٹر حسام الدین کے علاوہ محکمہ صحت کے متعدد دیگر ملازمین اور ہائر اسکنڈری اسکول گھٹ کے اساتذہ و طلباء و طالبات بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس موقع پر مذکورہ موضوع پر ایک مباحثے کا انعقاد بھی کیا گیا جس میں مختلف جماعتوں میں زیرِ تعلیم سات طلباء و طالبات نے حصہ لیا جن میں ہادیہ،افراء بتول،افروز حسین،فردوس احمد،ترنم مشتاق،پیارے لال شرما اور فہد بن ارشاد شامل ہیں۔پروگرام کے دوران پرنسپل گونمنٹ ہائر اسکنڈری اسکول گھٹ شاہدہ خان،شیخ عبدالحفیظ فرقانی اور ریسورس پرسن ڈاکڑ طاہر منیب سمیت متعدد ماہرین نے تمباکو نوشی کے مضر اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تمباکو نوشی ایک ایسا زہر جس کا نشہ غیرمحسوس ہوتا ہے جو آہستہ آہستہ جسم پر اپنے مہلک اثرات چھوڑتا ہے اور انسان کو موت کی وادی میں لے جاتا ہے، اس کی وجہ سے دنیا میں سالانہ لاکھوں افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔ اُنہوں نے کہاکہ تمباکو نوشی نہ صرف اُس شخص کے لیے جو اِس عادت کا شکار ہے بلکہ اُن افراد کے لیے بھی نقصان دہ ہے جو اُس کے آس پاس رہتے ہیں، جسے سیکنڈ ہینڈ سموکنگ کہتے ہیں۔ یعنی جو لوگ خود سگریٹ تونہیں پی رہے ہوتے ہیں لیکن دوسروں کے سگریٹ کا دھواں اُن کے پھیپھڑوں اور نظامِ صحت کو بھی اتنا ہی نقصان پہنچاتا ہے جتنا خود سگریٹ پینے والوں کو پہنچتا ہے۔اُنہوں نے تمباکو نوشی کی عادت کو ترک کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اُن فوائد سے بھی حاضرین کو آگاہ کیا جو تمباکو نوشی ترک کرنے سے حاصل ہوتے ہیں۔ اُنہوںنے شرکائے پروگرام پر زور دیا کہ وہ تمباکو نوشی کے مضر اثرات سے اپنے عزیز و اقارب اور متعلقین کا آگاہ کریں اور اُنہیں اس سے دور رہنے کی تاکید کریں ۔اُنہوں نے تمباکو چبانے اور گُٹکے وغیرہ کے استعمال سے بھی سختی سے پرہیز کرنے کی ہدایت کی کہ یہ چیزیں بھی جان لیوا بیماریوں کا باعث بنتی ہیں۔مقررین نے کہا کہ تمباکو نوشی کی غلط عادت جن نقصانات کا باعث بنتی ہے اُس کے بارے میں عوام میں جانکاری پھیلانے کی ضرورت ہے تاکہ اس لعنت سے بچا جا سکے۔اُنہوں نے شرکائے پروگرام سے کہا کہ وہ متحد ہو کر ضلع ڈوڈہ کو تمباکو سے پاک ضلع بنانے کی کوشش کریں۔ پروگرام کی نظامت کے دوران فیضان علی ترمبو نے بھی حاضرین کو تمباکو نوشی سے انسانی زندگی پر پڑنے والے اثرات سے آگاہ کیا۔اپنے خطاب میں شاہدہ خان نے اُن کے اسکول میں اس قسم کے پروگرام کے انعقاد پر محکمہ صحت گھٹ کا شکریہ ادا کیااور اسکول میں زیرِ تعلیم طلباء و طالبات پر زور دیا کہ وہ تمباکو کی لعنت سے کوسوں دور رہیں کہ یہ انسانی زندگی کا تباہ و برباد کرنے والی چیز ہے۔فیضان علی ترمبو نے پروگرام کے دوران نظامت کے فرائض انجام دئیے۔
گندو اورچنگا
عابد ندیم
گندو// عالمی یومِ انسداد تمباکو کے موقع پر کمیونٹی ہیلتھ سینٹر گندو اور غیاثیہ ماڈل اسکول چنگا میں دو الگ الگ تقاریب کا انعقاد کیا گیاجن میں ماہرین نے شرکائے پروگرام کو انسانی زندگی پر پڑنے والے تمباکو کے مضر اثرات اور اس سے پیدا ہونے والی مختلف قسم کی جان لیوا بیماریوں کے بارے میںجانکاری فراہم کی اور تمباکو نوشی ترک کرنے کے فوائد سے آگاہ کیا۔سی ایچ سی گندو میںبی ایم او گندو ڈاکٹر مشتاق احمد خان کی صدارت میں منعقدہ تقریب کا اہتمام محکمہ صحت گندو کی طرف سے کیا گیا تھا جس میں شکور احمد،اشونی کمار،اوم پرکاش اور کلدیپ سنگھ نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔مقررین نے کہا کہ تمباکو نوشی سے انسان مختلف قسم کی جان لیوا بیماریوں کا شکار ہو سکتا ہے جن میں دل کے دورہ ،کینسر ، ذہنی تناؤاور بلڈپریشر جیسی بیماریاں بھی شامل ہیں اور جو لوگ ان بیماریوں سے بچ کر ایک صحت مند اور سکون واطمینان والی زندگی گذارنا چاہتے ہیں تو اُنہیں کسی بھی طریقہ سے تمباکو کا استعمال نہیں کرنا چاہیے اور جو کر رہے ہیں وہ اس بری عادت کو فوری طور ترک کریں۔ غیاثیہ ماڈل اسکول چنگا میں منعقدہ تقریب کا اہتمام ایجوکیشنل،انوائرمنٹل،سوشیل،اسپورٹس اور کلچر ل سوسائٹی کے اشتراک سے اسکول انتظامیہ نے کیا تھا جس میںمذکورہ سوسائٹی کے چیئرمین محمد ایوب زرگر،جماعت علی آگاہ،شیخ مدثر رفیقی اور شوکت علی نے مذکورہ موضوع پر تفصیل سے روشنی ڈالی جب کہ مظفر احمد وانی نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔اس موقع پر ایک تمباکو مخالف ریلی کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں اسکول کے طلباء و طالبات بینر لہراتے اور ہاتھوں میں پلے کارڈ لئے نعرہ بازی کرتے ہوئے مختلف بازاروں میں گھومے اور لوگوں کو تمباکو نوشی سے دور رہنے کی ترغیب دی۔ بعدہ سوسائٹی کے چیئرمین محمد ایوب زرگر کی صدارت میں ایک مباحثے کا انعقاد کیا گیاجس میں درجنوں طلباء و طالبات نے حصہ لیا۔ زیان عابد زرگر نے پہلی،عفت حیات نے دوسری اور زینت حیات نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔اس موقع پر محمد ایوب زرگر سمیت متعدد مقرین نے کہا کہ نوجوان کسی بھی قوم کا سرمایہ اور مستقبل ہوتے ہیں۔ اسی لئے دنیا بھر میں نوجوانوں کی کردار سازی اور صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔ ایک صحت مند نوجوان اپنے خاندان، ملک و قوم کے لئے مثبت اور تعمیری کام سرانجام دیتا ہے۔ دنیا بھر میں نوجوانوں کی صحت اور دیگر سماجی فرائض کے حوالے سے سکول سے ہی تربیت شروع کردی جاتی ہے اور خاص طورپر تمباکو نوشی کے نقصانات کے حوالے سے اُن کو بچپن سے ہی آگاہ کرنا شروع کردیا جاتا ہے۔اُنہوں نے کہا ک تمباکو کا استعمال چاہے کسی بھی صورت میں ہو انسانی صحت کے لئے انتہائی مضر ہوتا ہے۔تمباکونوشی بہت آہستگی کے ساتھ جسم کے مختلف اعضاء کو نقصان پہنچانا شروع کردیتی ہے اور ایک فرد کو کئی سالوں تک اپنے اندر ہونے والے نقصانات واضح نہیں ہوپاتے اور جب یہ نقصانات واضح ہونا شروع ہوتے ہیں تب تک جسم تمباکو کے نشے کا مکمل طور پر عادی ہوچکا ہوتا ہے اور اس سے جان چھڑانا بہت مشکل ہوجاتا ہے۔ تمباکو میںپچاس سے زائد ایسے کیمیکل موجود ہوتے ہیں جو کینسر کا باعث بن سکتے ہیں۔تمباکو نوشی کی وجہ سے دل کے دورہ (ہارٹ اٹیک) ہونے کا خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے۔ عام افراد کی نسبت سگریٹ نوش کو دل کی بیماری ہونے کا خطرہ دگنا ہوتا ہے۔تمباکو کے دھوئیں سے تمباکونوش کے ساتھ رہنے والے لوگ بھی متاثر ہوتے ہیں۔ سگریٹ نوش کی طرح اُس کے گھر اور ساتھ کام کرنے والوں میں بھی سگریٹ کے دھوئیں کی وجہ سے مختلف بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور بچوں کی صحت تمباکو کے دھوئیں سے شدید متاثر ہوتی ہے۔اس موقع پر لیاقت علی،مظفر زرگر،نثار احمد بٹ،ولی محمد شیخ،عنایت علی متو،محمد اسلم زرگر،تنویر احمد میر،محمد اقبال بٹ،فرزان علی،اوم کار سنگھ،طاہرہ بیگم اور پروینہ بیگم کے علاوہ متعدد دیگر معززین علاقہ بھی موجود تھے۔
رام بن میں سمپوزیم
رام بن//تمباکو نوشی کے خلاف عالمی دن کے موقعہ پر ضلع اطلاعاتی مرکز رام بن نے ’’تمباکو ۔ترقی کے لئے ایک خطرہ ‘‘کے موضوع پر گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول رام بن میں ایک سمپوزیم کا انعقاد کیا ۔اس موقعہ پر سکول کے ہیڈ ماسٹر امجد مہمان خصوصی تھے۔پرسار بھارتی کے ڈسٹرکٹ کارسپانڈنٹ رویندر کرشن کچلو نے تقریب کی صدات کی۔اس موقعہ پر مہمان خصوصی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال 31 مئی کوعالمی یوم تمباکو مخالف منایا جاتا ہے۔اُنہون نے کہا کہ یہ دن ہر ایک فرد کو بہتر صحت مند زندگی بسر کرنے میں ملوث کرتا ہے۔اُنہوں نے ایسے پروگرام مستقبل میں بھی منانے کی اپنی خواہش کا اظہار کیا ۔تمباکو نوشی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی علامتوں پر مقررین نے روشنی ڈالی۔انہون نے کہا کہ تمباکو نوشی پر قابو پانا بین الاقوامی پبلک ہیلتھ سائنس کا شعبہ ہے،جس سے تمباکو کے استعمال پر قابو پانے کے لئے موت کی شرح میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ عالمی صحت انجمن (WHO) کے لئے تمباکو نوشی کی بدعت پر قابو پانا انکے لئے ایک ترجیح ہے۔سمپوزیم میںن سمرن ، مانوی، کامل، پمی، دیپکا، اور فرحت فرید نے شرکت کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کرکے تمباکو نوشی پر قابو پانے کے لئے روشنی ڈالی۔دریں اثنا منشیات کے خلاف گانے اور ایک ڈرامہ بھی پیش کیا گیا ۔جسے سامعین نے بہت ہی پسند کیا ۔سمپوزیم کا اختتام شرکا کی جانب سے ہر روز کو تمباکو مخالف دن بناے کا حلف لینے کے ساتھ کیا گیا ۔بعد ازاں شرکا میں انعامات بھی تقسیم کئے گئے۔
کورٹ کمپلیکس رام بن
رام بن//ضلع کورٹ کمپلیکس رام بن میں تمباکو مخالف دن منانے کے لئے ایک قانونی بیداری کیمپ کا انعقاد کیا گیا ۔کیمپ کا انعقاد پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج رام بن کلپنا رئیووکی ہدایت پر منعقد کیا گیا ،جو کہ ڈسٹرکٹ لیگل سروس اتھارٹی کی چئیر میں بھی ہیں۔سی جے ایم یحیحٰ فردوس ،مُنصف رام بن گیتا کماری ،فاضل موبائیل مجسٹریٹ اجے کمار کے علاوہ وُکلا نے موضوع پر روشی ڈالی۔اس موقعہ پر موجود لوگوں کو تمباکو نوشی او اسکے مُضر اثرات سے باخبر کیا گیا ۔موضوع پر دیگر مقررین بشمول عدالت کے ممبران نے بھی موضوع پر روشنی ڈالی اور شرکا کو تمباکو نوشی سے صحت پر ہورہے مُضر اثرات سے روشناس کیا ۔
ڈگری کالج کشتواڑ
کشتواڑ//گورنمنٹ ڈگری کالج کشتواڑ کے ریڈ ربن کلب نے تمباکو نوشی کے خلاف عالمی دن پر ایک سمپوزیم اور ایک مصوری مقابلہ کا انعقاد کیا گیا ’’۔تمباکو ۔ترقی کے لئے ایک خطرہ‘‘کے موضوع پر کالج کے اساتذہ نے طلبا کو تمباکو کے مُضر اثرات سے آگاہ کیا ۔سمپوزیم میں کالج کے سٹاف کے علاوہ طلبا نے گرم جوشی سے حصہ لیا۔پروگرام کی صدارت کالج کی پرنسپل پروفیسر شکیلہ بیگم نے کی جبہ پروفیسر بشارت اقبال اور پروفیسر لیکھ راج اس موقعہ پر مہمان ذی وقار تھے۔خطبہ استقبالیہ میں ڈاکٹر عاشق حُسن نیکہا ہے کہ دن ہر سال 31 مئی کو منایا جاتا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اس دن سے تمباکو نوشی سے پیدا شدہ بیماریوں کو اُجاگر کیا جاتاہے او سا پر قابو پانے کے لئے ہمہ جہت کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔پروفیسر شکیلہ بیگم نے اپنے خُطبہ استقبالیہ میں کہا کہ عالمی صحت تنظیم کے مطابق تمباکو نوشی سے ہر سال دنیا میں7 ملین سے زائد لوگ لقمہ اجل بن جاتے ہیں جن میں ے6 ملین اموات تمباکو چبانے سے ہو جاتی ہیں۔اُنہوںنے کہا کہ بھارت میں ہر سال اس بدعت سے ایک ملین سے زائد لوگ موت کے شکار ہو جاتے ہیں۔اس کے خطر ناک اعداد و شمار کو ملحوظ نظر رکھ کر اُنہوں نے طلبا سے تمباکو نوشی مخالف مہم میں سر گرمی سے حصہ لینے کی تلقین کی،تاکہ ملک خصوصاً کشتواڑکی ترقی یقینی ہو ۔س سے قبل مصوری کا مقابلہ منعقد ہوا جس میں12سٹوڈنٹس نے شرکت کی۔ مقابلہ میں پہلی پوزیشن مس نگہت پرویز نے حاصل کی جبککہ دوسری اور تیسری پوزیشن بالترتیب راجن سنگھ اور مس روزیہ ملک نے حاصل کی۔سمپوزیم میں پہلی پوزیشن ظہور حُسین نے حاصل کی جبکہ دوسری اور تیسری پوزیشن محمد عرفان اور سفوریہ نے حاصل کی۔سمپوزیم میںپروفیسر ایم ایم مٹو، رومانہ اختر، چندر پرکاش نے بطور جج کے فرائض انجام دئے۔پروفیسر بشارت اقبال ،ایل آر بڈھیالنے بھی خطاب کیا ۔نظامت کے فرائض ریڈ ربن کلب کے کارڈی نیٹر ڈاکٹر عاشق حُسین نے انجام دئے۔